بلوچستان کی سیاست میں کچھ بھی سرپرائزنگ نہیں: مظہر عباس

653490133aaea (1).jpg


ہر سردار جیت جاتا ہے، کوئی ایسی سیاسی جماعت نہیں جو اپوزیشن کے طور پر کھڑی رہ پائے: سینئر صحافی
سینئر صحافی وتجزیہ نگار مظہر عباسی نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں ایک سوال کہ کیا بلوچستان میں سیاسی سرپرائز ہو گیا ہے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک زمانے میں صوبہ پنجاب کے بارے میں یہ کہا جاتا تھا کہ راتوں رات اسمبلی تبدیل ہو جاتی ہے۔ 90 کی دہائی میں ہم نے دیکھا بھی کہ منظور وٹو کے دور میں راتوں رات وفاداریاں تبدیل ہوئیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے پاکستان کی سیاست میں خاص طور پر 80 کی دہائی کے بعد سے بلوچستان کی صورتحال انتہائی افسوسناک ہے، وہاں پر تمام سیاسی جماعتیں ایک ہی حکومت میں شریک اقتدار ہو جاتی ہیں۔ سب کے سب سیاسی رہنما راتوں رات کسی ایک طرف ہوتے ہیں تو دوسرے دن دوسری طرف چلے جاتے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ بلوچستان سب سے آسان اسمبلی بن گئی ہےکہ آپ جب چاہیں ان کی وفاداریاں تبدیل کروا لیں، میرے لیے یہ بھی کوئی سرپرائز نہیں ہو گا کہ کل آصف زرداری وہاں پہنچیں اور جو لوگ آج مسلم لیگ ن میں شامل ہوئے ہیں وہ پیپلزپارٹی میں شامل ہو جائیں۔

بلوچستان اسمبلی کی سیاست اخلاقی لحاظ سے وہ بہت زیادہ نیچے آئی ہے اور بلوچستان کے زیادہ تر رہنما الیکٹیبلز پر مشتمل ہیں۔ انتخابات میں ہر سردار جیت جاتا ہے، وہاں پر کوئی بھی ایسی سیاسی جماعت نہیں ہے جو اپوزیشن کے طور پر کھڑی رہ پائے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بڑا مسئلہ یہ بھی ہے کہ بعض اوقات پوری اسمبلی ہی حکومت میں شامل ہو چکی ہوتی ہے اس لیے وہاں پر کچھ بھی سرپرائز نہیں ہو گا۔ وہاں کے سیاسی رہنما مسلم لیگ ن میں شامل نہیں ہوں گے تو حکومت میں شامل ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نظریاتی سیاست کا خاتمہ ہوتا جا رہا ہے، سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ جہاں سب سے زیادہ حساس معاملات ہیں وہاں کے سیاستدان راتوں رات باپ میں، ن لیگ میں،پیپلزپارٹی میں شامل ہو جاتے ہیں یا مل کر حکومت بنا لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں بلوچستان کی سیاست میں جو بحران آیا ہے وہ انتہائی تشویشناک ہے، بلوچستان کے پارلیمینٹیرنز، سیاستدانوں اور جو لوگ وہاں کی سیاست کو سمجھتے ہیں انہیں اس طرف ضرور توجہ دینی چاہیے۔
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
وہاں عوام کو غلام رکھ رکھ کر انہیں ذہنی غلام بنایا گیا ہے ۔اور جو خود دار نکلے اسے دہشت گرد بنا کر ختم کر دیا جاتا ہے