محمد رضوان کے غزہ سے متعلق ٹوئٹ پر آئی سی سی کا مؤقف سامنے آ گیا
ورلڈ کپ میں سری لنکا کے خلاف شاندار فتح کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر محمد رضوان کے ٹوئٹ پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا مؤقف سامنے آ گیا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا کہنا ہے کہ سری لنکا کے خلاف پاکستان کی جیت کے بعد غزہ سے متعلق محمد رضوان کے ٹوئٹ ان کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق آئی سی سی کے ترجمان نے کہا یہ کھیل کے میدان اور آئی سی سی کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔
ترجمان آئی سی سی کا کہنا ہے کہ فرد اور ان کے بورڈ پر منحصر ہے کہ وہ اپنے انفرادی پلیٹ فارم کو کس طرح استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر و بلے باز محمد رضوان نے سری لنکا کے خلاف 131 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز اور ٹیم کی شاندار فتح کو غزہ کے مظلوموں کے نام کر دیا تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کھلاڑی نے پاکستان کی جیت پر خوشی کا اظہار کیا اور اسے اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کا نشانہ بننے والے معصوم فلسطینیوں کے نام کر دیا تھا,انہوں نے لکھا تھا یہ غزہ میں ہمارے بھائیوں اور بہنوں کے لیے تھا۔
بھارتی صحافی وکرانت گپتا نے آئی سی سی کو سے سوال کیا کہ اس کی اجازت ہے؟۔
بعد میں بھارتی صحافی وکرانت نے خود ہی اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ آئی سی سی کا کہنا ہے کہ وکٹ کیپر بیٹسمین کی جانب سے غزہ سے اظہار یکجہتی کا معاملہ ان کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔
وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا ہے جبکہ غزہ سمیت فلسطینی علاقوں پر جاری وحشیانہ بمباری کو فوری روکنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے بعد نگراں وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں فلسطین کے مسئلے پر بات چیت ہوئی کابینہ نے مطالبہ کیا کہ مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے حل کیا جائے۔
کابینہ نے مطالبہ کیا کہ فلسطین کی 1967ءسے پہلے کی حیثیت کو بحال کیا جائے۔ کابینہ نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے نہتے فلسطینیوں بالخصوص شہری آبادی پر بمباری کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کے گھیراﺅ کے نتیجے میں پیدا ہونے والی گھمبیر صورتحال بالخصوص خوراک اور پانی کی قلت جیسے مسائل پر تشویش کا اظہار کیا۔
کابینہ نے زور دیا کہ مقبوضہ فلسطین میں حالیہ کشیدگی اسرائیل کی جانب سے سات دہائیوں پر محیط ناجائز قبضے، نہتے فلسطینیوں پر ظلم اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔