بھارت میں صرف جمہوریت اور حکومت ہی نہیں بلکہ اس ملک کی صحافت کا بھی ستیاناس ہو چکا ہے، ٹی وی میزبان راہول شیو شنکر نامی صحافی نے پروگرام میں 2 غیر ملکی مہمانوں کو مدعو کیا اور ان سے روس اور یوکرین کے معاملے پر بحث کرنے لگا۔
پروگرام میں چلتے چلتے اینکر موصوف کا کسی بات پر پارہ ہائی ہو گیا اور مہمان ڈینیل مکیڈم جو کہ پال انسٹی ٹیوں کے ہیڈ ہیں ان پر گلا پھاڑ پھاڑ کر چیخنے لگا، راہول شیو شنکر مہمان کا نام لے لے کر اسے ٹوکتا اور اسے بات کرنے کا موقع بھی نہ دیتا۔
تفصیلات کے مطابق اینکر 2 منٹ تک جس پر گرمی نکال رہا تھا اس بیچارے مہمان نے تو ابھی ایک لفظ بھی منہ سے نہیں نکالا تھا۔ جس پر ڈینیل مکیڈم جو کہ ایک دوسرا مہمان تھا اس نے اپنی صفائی پیش کی اور اینکر کو کہا کہ وہ اس پر کیوں چیخ رہا ہے اس بیچارے نے تو ابھی تک ایک حرف بھی اپنے منہ سے نہیں نکالا۔
دراصل راہول شیو شنکر جو کہ ٹی وی پر صحافت اور فصاحت و بلاغت کا چیمپئن بن رہا تھا وہ اپنے مہمانوں کے ناموں سے ہی لاعلم تھا اور کسی کا نام لیکر کسی دوسرے کو ڈانٹتا رہا جبکہ جس کا نام لے رہا تھا اس بیچارے نے تو کچھ بولا ہی نہیں تھا۔
اینکر نے بات بوہڈن نہائیلو سے کرنی تھی جو کہ یوکرین کے کیو پوسٹ نامی اخبار کا چیف ایڈیٹر تھا تاہم وہ ڈینیل مکیڈم کو ڈانٹ ڈپٹ کرتا رہا جس پر وہ مہمان سیخ پا ہو گیا۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے اس پر ہنسی کا تاثر دیا۔
اس پر جویریہ نامی صارف نے کہا کہ جب ارنب گوسوامی نے سرینا ہوٹل کے پانچویں فلور کا دعویٰ کیا تھا تب مجھے لگا تھا کہ اب اس سے برا بھارتی صحافی کیا کر سکتے ہیں مگر آپ اسے دیکھیں۔
روہنی سنگھ نے کہا کہ اس سے مضحکہ خیز اور کیا ہو سکتا ہے۔
سٹینلی پگنل نے کہا کہ یہ تو کمال ہے جب تک پتہ نہیں چلا کہ غلطی کیا تھی تب تک کسی بات کی سمجھ ہی نہیں آ رہی تھی۔ انہوں نے چینل اور بھارتی صحافت کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ اس قسم کا چھچھورپن صرف بھارتی نیوز چینلوں پر ہی دیکھنے کو مل سکتا ہے۔
پاکستانی نژاد برطانوی صحافی احتشام الحق نے کہا کہ وہ اس پروگرام کی پوری ٹیم کو ملنا چاہتے ہیں۔