تحریک انصاف کے پہلے نو ماہ - کیا عمران خان ناکام ہو چکے ہیں ؟
سید حیدر امام - ٹورنٹو - کینیڈا
فاردا ریکارڈ ، یہ مفصل بلاگ عمران خان کی حکومت کے پہلے نو ماہ مکمل ہونے پراور ان پر ہونے والی تنقید کے جواب کے میں لکھا گیا ہے
اسکا سادہ ترین جواب یہ ہے کے عمران خان ناکام نہیں ھوے بلکے ہر لحاظ سے ایک " ناکام ترین اور دیوالیہ ریاست" کو چلانے کے پاکستان کے ایک کامیاب ترین انسان نے تمام تر انٹرنیشنل اور نیشنل طاقتوں اور مافیہ کی مخالفت کے باوجود پاکستان کا سٹیرنگ سنبھال لیا ہے .انکی کامیابی اور ناکامی کا فیصلہ پانچ سالوں بعد اگلے انتخابات میں ہو گا . عمران خان کا فیصلہ انٹرنیشنل کرپشن ریٹنگ کرے گی. ١٩٢ اداروں کی کارگردگی کرے گی . مہاراج ، ذرا دھیرج رکھو ، جس قوم پر نواز زرداری مسلط کے گئے ، وہاں ایک عمران خان اور سہی . ہاتھ کنگن کو آرسی کیا
عمران خان کی زندگی کے پیٹرن پر ایک طائرانہ نظر
سب سے پہلے الله پاک کے نظام قدرت اور مشیت پر غور کریں . خدا کسی بھی عام انسان ، مفکر ، مدبر ، اشیاء کا خالق اور کسی بھی رہبر پر قوموں کی رہبری کا بوجھ اسکی طاقت سے زیادہ نہیں ڈالتا جو وہ اٹھا نہ سکے . میری دانست میں اگر خدا نے کسی سے کوئی کام لینا ہوتا ہے تو اسکے ذھن میں وہ خیال ڈال دیتے ہیں . خدا اس میں مذہب ، نسل اور قبیلہ کی تفریق نہیں رکھتا اور ملک تو ویسے بھی انسانوں نے لکیریں ڈال کر بنائے ہیں. خدا نے اگر کسی سے کوئی کام لینا ہوتا ہے تو سب پہلے اس سے اسکی عزیز ترین چیز چھین لیتا ہے اور اسے مشکلات میں ڈالتا ہے . یہ مشیت الہی انسان کی سمجھ سے باہر ہے .جو آدمی انسانیت کے لئے کچھ کرتا ہے اس سے اسکی ذاتی زندگی چھین لو اور اسکے توسط سے باقی لاکھوں اور کڑوڑوں لوگوں کو دلوا دو. بادشاہتیں ختم ہو جاتی ہیں مگر خدا صلہ میں جوعزت دیتا ہے تو وہ رہتی دنیا تک قائم رہتی ہے .اگر ہم انبیاء کی حیات طیبیہ کا مطالعہ کریں ، ہم پاکستانی تاریخ میں محمّد علی جناح صاحب کی ذاتی زندگی سے لے کر عمران خان کی ذاتی زندگی دیکھیں ، آپکو ایک پیٹرن ملے گا . تاریخ انسانی نے آج سے ١٤٠٠ سال پہلے ایک وقت دیکھا تھا جب حضرت عمر گھر سے رسول پاک کو قتل کرنے کا قصد لے کر گھر سے نکلے تھے مگر انکا دل پلٹا اور ١٤٠٠ سالوں بعد آجکل کے ترقی یافتہ ممالک نے انکے شوشل ویلفئر کے نظام کو اپنایا ہوا ہے اور دنیا اسے "عمر لاء "کے نام سے جانتی ہے .عالم شباب میں عمران خان کا ایک دور تھا مگر اس زندگی سے وہ تائب ہو گئے تھے . واپسی ہر کسی کا مقدر نہیں ہوتی . جب انسان اپنی طاقت اور عروج میں ہوتا ہے ، واپسی تب اہمیت رکھتی ہے . الله پاک کو جوانی کی عبادت پسند ہے ، بڑھاپے کی ٹکریں اور ظاہری دکھاوا نہیں . عمران خان کی والدہ کو کینسر ہو گیا، الله نے والدہ کو اپنے بیٹے سے ہمیشہ کے لئے جدا کر کے عمران خان کے دل میں کینسر ہسپتال بنانے کا خیال ڈال دیا . اللہ کی رضا اور پاکستانی عوام کی مدد سے عمران خان نے ایک نہیں بلکے دو ہسپتال بنا چکے ہیں اور تیسرا کراچی میں بن رہا ہے .عمران خان کو سیاست کا خیال ڈال دیا گیا .عمران خان سے اپنے بیوی اور بچے چھین کر پوری ایک قوم کی امامت دے دی گئی اور عمران خان ٢٢ سالہ کی جدوجہد کے بعد وزیراعظم بن گئے . عمران خان نے عشروں پہلے اپنی مختصر قانونی دولت پاکستان میں لانے کو ترجیح دی جب سب لوگ دولت باہر لے کر جا رہے تھے ،اپنی تمام جدوجہد پاکستان کے لئے کی ، کبھی بھی انگریزوں سے مرعوب نہیں ھوے ، کسی بھی احساس کمتری کا شکار نہیں ھوے . یہ تمام خصوصیات عمران خان کو باقی تمام سیاستدانوں سے ممتاز کرتی ہیں . یہ تمام خصوصیات عمران خان میں پہلے دن سے ہیں
عمران خان نے مسلم لیگ کی حکومت کو سٹیل ہونے کے لئے ایک سال دئے تھے مگر عمران خان کو شروع سے ناکام وہ قرار دے رہے ہیں جنہوں نے پاکستان کو بحثیت ریاست ناکام کیا اور اب بدعنوانی پر ابو اور بیٹی ( موصوفہ بیل پر رہا ہیں ) جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں . یہ لوگ میڈیا میں اپنے صحافیوں کی مدد سے بھر پور پروپوگنڈا چلا کر پاکستانی عوام کے اجتمائی شعور کی تضحیک کر رہے ہیں . نہ لوگ انکی کالوں پر نکلتے ہیں اور نہ سوشل میڈیا پر لوگ انکو سپورٹ کر رہے ہیں . میڈیا میں اس گروہ کو آسانی سے پہچانا جا سکتا ہے . اپ انکا کوئی بھی کالم پڑھ لیں یا ٹالک شو دیکھ لیں ، وہ کبھی نواز زرداری کی مالی کرپشن ، قرضوں کے انبار ، انتظامیہ کو کرپٹ کرنے ، پارلیمنٹ کو غیر موثر کرنے ، صحافیوں اور پورے معاشرے کو کرپٹ کرنے، حکومت کو ٹھیکہ پر دینے اور خود پوری دنیا کی سیاحت کرنے ، پارٹی کو خاندان میں رکھنے ، ریاست کے مفاذ کو ذاتی مفادات پر مقدم رکھنے سمیت بیشمار معملات پر ایک لفظ نہیں بولتے بلکے ہمیشہ دلیل کی بجائے عمران خان اور تحریک انصاف کی غلطیاں گنوانا شروع کر دیتے ہیں . عمران خان کے خلاف کچھ ملتا نہیں تو انکی بہن اور علیم خان پر تمام بحث کو متنقل کر دیتے ہیں . ٣ مرتبہ کے وزیراعظم نے کہا تھا کے ٥ سال کیسے گزر جاتے ہیں ، پتا ہی نہیں چلتا مگر یہ گروہ ہمیشہ سے عمران خان کی نہ تجربہ کاری کو گنواتا نظر آئے گا . میڈیا کا وہ گروپ کبھی بھی پاکستان کے ١٩٢ اداروں کی تباہی کا ذمدار نواز شریف کو ٹہراتا نظر نہیں آئے گا . پاکستان مسلم لیگ کی صفحہ اول کی قیادت یکطرفہ پریس کانفرنس کر کے پروپوگنڈا کرتی ہے . اسحاق ڈار یکطرفہ مشورے ددیتے نظر آئین گے اور پاکستان تحریک انصاف کی تمام قیادت میڈیا کے جوابات کے لئے آپکو ہمیشہ تیار پاتے ہیں .
پاکستانی میڈیا پر ایک مفصل بلاگ اپ یہاں پڑھ سکتے ہیں .
عمران خان کو درپیش مسائل
لگتا ہے یہ ملک مکمل طور پر بنجر ہے اور صرف عمران خان ہی پاکستان کو ٹھیک کر سکتے ہیں . پارٹی اور پارلیمنٹ میں عمران خان کا ہاتھ بٹانے کی بجائے لوگ مختلف طریقوں سے تنگ کر رہے ہیں . عدلیہ مجرموں کو بھر پور ریلیف پر ریلیف دے رہی ہے. نیب گزشتہ پانچ سالوں سے کروائی پر کروائی کر رہی ہے . افسر شاہی اپنی کارٹل بنا کر بیٹھی ہے . فیڈرل بورڈ اوف ریونیو اپنے نئے سربراہ کو قبول کرنے سے انکاری ہے . ہر شاخ پر الو بیٹھا ہے ، انجام گلستان کیا ہو گا . عمران خان روزانہ ١٦ گھنٹے تمام مافیہ سے بھڑنے میں لگے رہتے ہیں . یہ " اسرار رموز " کی باتیں تمام پاکستان میڈیا کے مافیا کو دکھائی نہیں دیتا
میڈیا اور مسلم لیگی قیادت کی گھبراہٹ کا اندازہ اس بات سے لگائیں کے انکے دور حکومت میں ہر فرنٹ پر ناکامی کو عمران خان کی ناکامی گردان رہے ہیں . نواز زرداری اور انکا میڈیا گروپ سوشل میڈیا کی موجودگی کے باوجود ابھی تک ١٩٨٠ کی دہائی میں پھنسا ہوا ہے . وہ لوگ مسلسل عمران خان کو ناکام قرار دے رہے ہیں . ماں کے پیٹ سے نکل کر کسی بھی بچے کو ٢٥ سال سے زیادہ عرصہ لگتا ہے جب وہ اپنی نہ تجربہ کاری کے باوجود اپنی پہلی نوکری کرتا ہے . میڈیکل کے سٹوڈنٹ پہلے ١٢ سال پڑھتے ہیں ، پھر ٥ سال کی پروفیشنل پڑھائی کے بعد ایک سال لوگوں پر اپنی پریکٹس چمکا کر ڈاکٹر کہلواتے ہیں . اگر کسی کی ٹانگ کی ہڈی ٹوٹ جائے تو ڈاکٹر پلاسٹر چڑھا کر سارا زور بیساکھی پر ڈالنے کی تنبیہ کرتے ہیں . اگر مریض احتیاط نہ کرے تو ہڈی کبھی بھی سہی نہیں جڑتی . ہڈی جڑنے کا فیصلہ ، پلاسٹر کے کھلنے پر ہوتا ہے . کوئی پاگل ہی ہو گا جو پلاسٹر دیکھ کر اپنا فیصلہ صادر کر دے . یہ تمام عملی زندگی کی مثالیں ہیں جو ہر جگہ فٹ اتی ہیں . عمران خان ضرور نہ تجربہ کار ہے مگر حکومتی مشینری نہ تجربہ کار نہیں ہوتی . وہی مشینری پوری ریاست تب بھی چلاتی ہے جب پارٹیز تین ماہ کے لئے الیکشن میں جاتی ہیں مگر ریاست چلتی رہتی ہے . نواز زرداری دور میں ملک آٹو پر تھا سیاستدان کا اصل کام قانون سازی ہوتا ہے .اپوزیشن پارٹیز تمام مراعات لے کر بھی قانون سازی نہیں کرنے دے رہی ہیں . اپنے کام پر یہ بات نھیں انے دیتے . دنیا بھر میں اسکول ، کالج اور یونیورسٹی سے نکل کر گریجویٹ نہ تجربہ کار ہوتے ہیں . یہ کونسی راکٹ سائنس ہے جو میڈیا کے اکثریت اور سیاستدانوں کو سمجھ میں نہیں اتی ہے ؟
نہ تجربہ کاری کے باوجود مراد سعید اپنی دو وزراتیں کامیاب ترین طریقے سے چلا رہا ہے . پاکستان کی قومی ایئر لائن اپنے نقصانات پر قابو پا چکی ہے اور خاقان عباسی کی ذاتی ایئر لائن کامیاب تھی مگر قومی ایئر لائن وہ چلا نہ سکے اور کوئی انسے پوچھنے والا نہیں ہے . بیت المال اچھی کارگردگی دکھا رہا ہے . خارجہ پالیسی اچھی جا رہی ہے . عمران خان خود ایک ماڈل کے طور پر پر تعیش محل میں رہنے کی بجائے ایک سادہ مکان میں رہ رہے ہیں . غیر ملکی پلیسر ٹرپس ختم ہو چکے ہیں . میڈیا پر انویسٹمنٹ ختم ہو چکی ہے . روپیہ سنبھالنے کے لئے ڈالر کا بے دریخ استعمال ختم ہو چکا ہے . وزرات میں اکھاڑ پچھاڑ ہو چکی ہے . اداروں کے سربراہ تبدیل ہو چکے ہیں . کرپشن کا کوئی میگا سکینڈل ابھی تک میڈیا کی زینت نیہں بنا ہے
خیبر پختونخوا کی حکومت کو لے لر میڈیا پر مسلسل پروپوگنڈا کیا گیا کے عمران خان نے خیبر پختونخوا میں کیا کر لیا ہے .پہلے پانچ سال خیبر پختونخوا کی حکومت نے اداروں کی تشکیل ، معشیت میں گراوٹ ، دہشت گردی پر قابو پانے ، صوبے میں زندگی کو واپس لانے ، ماحولیات پر کام کرتی رہی جو دوسرے صوبوں میں بیٹھ کر لوگوں کو نظر نہیں اتے تھے . حکومت کا میگا پروجیکٹ تعلیم تھا جس پر اچھا خاصا کام ہوا . حکومت نے صوبے کی تاریخ کا پہلا میگا پروجیکٹ حکومت ختم ہونے سے محض چھ ماہ پہلے شروع کیا اور صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کلین سویپ کر کے عمران خان کو وزیراعظم بنوایا . یاد رہے کے الیکشن سے پہلے عمران خان نے آدھی پارلیمنٹ کو سینیٹ کے الیکشن میں پیسے پکڑنے پر فارخ کر دیا تھا
عمران خان بطور وزیراعظم بھی وہی حکمت عملی اختیار کرنی پڑے گی . سب سے پہلے وہ گرتی ہوئی معشیت کو سنبھالیں گے . حکومتی لیول پر ١٠ ارب ڈالر کی کرپشن کو ختم کر کے پاکستان سے زر مبادلہ کے اخراج کو روکیں گے . انتظامی امور پر قابو پائیں گے . پاکستان کی فارن افئیرز کو مضبوط کریں گے . قرضوں کی فوری واپس کو موخر کرنے کی کوشش کریں گے تاکے ریاست دیوالیہ نہ ہو . تیل اور گیس کی دریافت کے لئے سر توڑ کوشش کریں گے . پاکستانی افسر شاہی میں مافیا کو نیٹ ورکنگ کو توڑنا پڑے گا . پاکستان میں مختلف بزنس کارٹیل پر قابو پانا پڑے گا . مختلف مھایدوں کو از سر نو ترتیب دینا پڑے گا . عوام کو ایک نیا بلدیاتی نظام دینا پڑے گا . بجلی کی چوری روک کر اسکی فراہمی کو یقینی بنانا پڑے گا . مختلف شعبوں میں اسلحات کو نافذ کرنا پڑے گا . عمران خان کو عدلیہ اور حکومت میں میں گھسے ہوے بھیڑیوں سے بھر پور مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا . کاروباری افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے بھر پور مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا . انٹرنیشنل مونٹری فنڈ کے سستے قرضے حاصل کرنے کی لئے مہنگائی میں اضافہ کر کے عوام میں مقبولیت کھونے جیسے اقدامات کرنے پڑیں گے . ایک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے
قرضوں پر ایک مفصل بلاگ کے لئے اس لنک کو کلک کریں
سید حیدر امام - ٹورنٹو - کینیڈا
فاردا ریکارڈ ، یہ مفصل بلاگ عمران خان کی حکومت کے پہلے نو ماہ مکمل ہونے پراور ان پر ہونے والی تنقید کے جواب کے میں لکھا گیا ہے
اسکا سادہ ترین جواب یہ ہے کے عمران خان ناکام نہیں ھوے بلکے ہر لحاظ سے ایک " ناکام ترین اور دیوالیہ ریاست" کو چلانے کے پاکستان کے ایک کامیاب ترین انسان نے تمام تر انٹرنیشنل اور نیشنل طاقتوں اور مافیہ کی مخالفت کے باوجود پاکستان کا سٹیرنگ سنبھال لیا ہے .انکی کامیابی اور ناکامی کا فیصلہ پانچ سالوں بعد اگلے انتخابات میں ہو گا . عمران خان کا فیصلہ انٹرنیشنل کرپشن ریٹنگ کرے گی. ١٩٢ اداروں کی کارگردگی کرے گی . مہاراج ، ذرا دھیرج رکھو ، جس قوم پر نواز زرداری مسلط کے گئے ، وہاں ایک عمران خان اور سہی . ہاتھ کنگن کو آرسی کیا
عمران خان کی زندگی کے پیٹرن پر ایک طائرانہ نظر
سب سے پہلے الله پاک کے نظام قدرت اور مشیت پر غور کریں . خدا کسی بھی عام انسان ، مفکر ، مدبر ، اشیاء کا خالق اور کسی بھی رہبر پر قوموں کی رہبری کا بوجھ اسکی طاقت سے زیادہ نہیں ڈالتا جو وہ اٹھا نہ سکے . میری دانست میں اگر خدا نے کسی سے کوئی کام لینا ہوتا ہے تو اسکے ذھن میں وہ خیال ڈال دیتے ہیں . خدا اس میں مذہب ، نسل اور قبیلہ کی تفریق نہیں رکھتا اور ملک تو ویسے بھی انسانوں نے لکیریں ڈال کر بنائے ہیں. خدا نے اگر کسی سے کوئی کام لینا ہوتا ہے تو سب پہلے اس سے اسکی عزیز ترین چیز چھین لیتا ہے اور اسے مشکلات میں ڈالتا ہے . یہ مشیت الہی انسان کی سمجھ سے باہر ہے .جو آدمی انسانیت کے لئے کچھ کرتا ہے اس سے اسکی ذاتی زندگی چھین لو اور اسکے توسط سے باقی لاکھوں اور کڑوڑوں لوگوں کو دلوا دو. بادشاہتیں ختم ہو جاتی ہیں مگر خدا صلہ میں جوعزت دیتا ہے تو وہ رہتی دنیا تک قائم رہتی ہے .اگر ہم انبیاء کی حیات طیبیہ کا مطالعہ کریں ، ہم پاکستانی تاریخ میں محمّد علی جناح صاحب کی ذاتی زندگی سے لے کر عمران خان کی ذاتی زندگی دیکھیں ، آپکو ایک پیٹرن ملے گا . تاریخ انسانی نے آج سے ١٤٠٠ سال پہلے ایک وقت دیکھا تھا جب حضرت عمر گھر سے رسول پاک کو قتل کرنے کا قصد لے کر گھر سے نکلے تھے مگر انکا دل پلٹا اور ١٤٠٠ سالوں بعد آجکل کے ترقی یافتہ ممالک نے انکے شوشل ویلفئر کے نظام کو اپنایا ہوا ہے اور دنیا اسے "عمر لاء "کے نام سے جانتی ہے .عالم شباب میں عمران خان کا ایک دور تھا مگر اس زندگی سے وہ تائب ہو گئے تھے . واپسی ہر کسی کا مقدر نہیں ہوتی . جب انسان اپنی طاقت اور عروج میں ہوتا ہے ، واپسی تب اہمیت رکھتی ہے . الله پاک کو جوانی کی عبادت پسند ہے ، بڑھاپے کی ٹکریں اور ظاہری دکھاوا نہیں . عمران خان کی والدہ کو کینسر ہو گیا، الله نے والدہ کو اپنے بیٹے سے ہمیشہ کے لئے جدا کر کے عمران خان کے دل میں کینسر ہسپتال بنانے کا خیال ڈال دیا . اللہ کی رضا اور پاکستانی عوام کی مدد سے عمران خان نے ایک نہیں بلکے دو ہسپتال بنا چکے ہیں اور تیسرا کراچی میں بن رہا ہے .عمران خان کو سیاست کا خیال ڈال دیا گیا .عمران خان سے اپنے بیوی اور بچے چھین کر پوری ایک قوم کی امامت دے دی گئی اور عمران خان ٢٢ سالہ کی جدوجہد کے بعد وزیراعظم بن گئے . عمران خان نے عشروں پہلے اپنی مختصر قانونی دولت پاکستان میں لانے کو ترجیح دی جب سب لوگ دولت باہر لے کر جا رہے تھے ،اپنی تمام جدوجہد پاکستان کے لئے کی ، کبھی بھی انگریزوں سے مرعوب نہیں ھوے ، کسی بھی احساس کمتری کا شکار نہیں ھوے . یہ تمام خصوصیات عمران خان کو باقی تمام سیاستدانوں سے ممتاز کرتی ہیں . یہ تمام خصوصیات عمران خان میں پہلے دن سے ہیں
عمران خان نے مسلم لیگ کی حکومت کو سٹیل ہونے کے لئے ایک سال دئے تھے مگر عمران خان کو شروع سے ناکام وہ قرار دے رہے ہیں جنہوں نے پاکستان کو بحثیت ریاست ناکام کیا اور اب بدعنوانی پر ابو اور بیٹی ( موصوفہ بیل پر رہا ہیں ) جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں . یہ لوگ میڈیا میں اپنے صحافیوں کی مدد سے بھر پور پروپوگنڈا چلا کر پاکستانی عوام کے اجتمائی شعور کی تضحیک کر رہے ہیں . نہ لوگ انکی کالوں پر نکلتے ہیں اور نہ سوشل میڈیا پر لوگ انکو سپورٹ کر رہے ہیں . میڈیا میں اس گروہ کو آسانی سے پہچانا جا سکتا ہے . اپ انکا کوئی بھی کالم پڑھ لیں یا ٹالک شو دیکھ لیں ، وہ کبھی نواز زرداری کی مالی کرپشن ، قرضوں کے انبار ، انتظامیہ کو کرپٹ کرنے ، پارلیمنٹ کو غیر موثر کرنے ، صحافیوں اور پورے معاشرے کو کرپٹ کرنے، حکومت کو ٹھیکہ پر دینے اور خود پوری دنیا کی سیاحت کرنے ، پارٹی کو خاندان میں رکھنے ، ریاست کے مفاذ کو ذاتی مفادات پر مقدم رکھنے سمیت بیشمار معملات پر ایک لفظ نہیں بولتے بلکے ہمیشہ دلیل کی بجائے عمران خان اور تحریک انصاف کی غلطیاں گنوانا شروع کر دیتے ہیں . عمران خان کے خلاف کچھ ملتا نہیں تو انکی بہن اور علیم خان پر تمام بحث کو متنقل کر دیتے ہیں . ٣ مرتبہ کے وزیراعظم نے کہا تھا کے ٥ سال کیسے گزر جاتے ہیں ، پتا ہی نہیں چلتا مگر یہ گروہ ہمیشہ سے عمران خان کی نہ تجربہ کاری کو گنواتا نظر آئے گا . میڈیا کا وہ گروپ کبھی بھی پاکستان کے ١٩٢ اداروں کی تباہی کا ذمدار نواز شریف کو ٹہراتا نظر نہیں آئے گا . پاکستان مسلم لیگ کی صفحہ اول کی قیادت یکطرفہ پریس کانفرنس کر کے پروپوگنڈا کرتی ہے . اسحاق ڈار یکطرفہ مشورے ددیتے نظر آئین گے اور پاکستان تحریک انصاف کی تمام قیادت میڈیا کے جوابات کے لئے آپکو ہمیشہ تیار پاتے ہیں .
پاکستانی میڈیا پر ایک مفصل بلاگ اپ یہاں پڑھ سکتے ہیں .
عمران خان کو درپیش مسائل
لگتا ہے یہ ملک مکمل طور پر بنجر ہے اور صرف عمران خان ہی پاکستان کو ٹھیک کر سکتے ہیں . پارٹی اور پارلیمنٹ میں عمران خان کا ہاتھ بٹانے کی بجائے لوگ مختلف طریقوں سے تنگ کر رہے ہیں . عدلیہ مجرموں کو بھر پور ریلیف پر ریلیف دے رہی ہے. نیب گزشتہ پانچ سالوں سے کروائی پر کروائی کر رہی ہے . افسر شاہی اپنی کارٹل بنا کر بیٹھی ہے . فیڈرل بورڈ اوف ریونیو اپنے نئے سربراہ کو قبول کرنے سے انکاری ہے . ہر شاخ پر الو بیٹھا ہے ، انجام گلستان کیا ہو گا . عمران خان روزانہ ١٦ گھنٹے تمام مافیہ سے بھڑنے میں لگے رہتے ہیں . یہ " اسرار رموز " کی باتیں تمام پاکستان میڈیا کے مافیا کو دکھائی نہیں دیتا
میڈیا اور مسلم لیگی قیادت کی گھبراہٹ کا اندازہ اس بات سے لگائیں کے انکے دور حکومت میں ہر فرنٹ پر ناکامی کو عمران خان کی ناکامی گردان رہے ہیں . نواز زرداری اور انکا میڈیا گروپ سوشل میڈیا کی موجودگی کے باوجود ابھی تک ١٩٨٠ کی دہائی میں پھنسا ہوا ہے . وہ لوگ مسلسل عمران خان کو ناکام قرار دے رہے ہیں . ماں کے پیٹ سے نکل کر کسی بھی بچے کو ٢٥ سال سے زیادہ عرصہ لگتا ہے جب وہ اپنی نہ تجربہ کاری کے باوجود اپنی پہلی نوکری کرتا ہے . میڈیکل کے سٹوڈنٹ پہلے ١٢ سال پڑھتے ہیں ، پھر ٥ سال کی پروفیشنل پڑھائی کے بعد ایک سال لوگوں پر اپنی پریکٹس چمکا کر ڈاکٹر کہلواتے ہیں . اگر کسی کی ٹانگ کی ہڈی ٹوٹ جائے تو ڈاکٹر پلاسٹر چڑھا کر سارا زور بیساکھی پر ڈالنے کی تنبیہ کرتے ہیں . اگر مریض احتیاط نہ کرے تو ہڈی کبھی بھی سہی نہیں جڑتی . ہڈی جڑنے کا فیصلہ ، پلاسٹر کے کھلنے پر ہوتا ہے . کوئی پاگل ہی ہو گا جو پلاسٹر دیکھ کر اپنا فیصلہ صادر کر دے . یہ تمام عملی زندگی کی مثالیں ہیں جو ہر جگہ فٹ اتی ہیں . عمران خان ضرور نہ تجربہ کار ہے مگر حکومتی مشینری نہ تجربہ کار نہیں ہوتی . وہی مشینری پوری ریاست تب بھی چلاتی ہے جب پارٹیز تین ماہ کے لئے الیکشن میں جاتی ہیں مگر ریاست چلتی رہتی ہے . نواز زرداری دور میں ملک آٹو پر تھا سیاستدان کا اصل کام قانون سازی ہوتا ہے .اپوزیشن پارٹیز تمام مراعات لے کر بھی قانون سازی نہیں کرنے دے رہی ہیں . اپنے کام پر یہ بات نھیں انے دیتے . دنیا بھر میں اسکول ، کالج اور یونیورسٹی سے نکل کر گریجویٹ نہ تجربہ کار ہوتے ہیں . یہ کونسی راکٹ سائنس ہے جو میڈیا کے اکثریت اور سیاستدانوں کو سمجھ میں نہیں اتی ہے ؟
نہ تجربہ کاری کے باوجود مراد سعید اپنی دو وزراتیں کامیاب ترین طریقے سے چلا رہا ہے . پاکستان کی قومی ایئر لائن اپنے نقصانات پر قابو پا چکی ہے اور خاقان عباسی کی ذاتی ایئر لائن کامیاب تھی مگر قومی ایئر لائن وہ چلا نہ سکے اور کوئی انسے پوچھنے والا نہیں ہے . بیت المال اچھی کارگردگی دکھا رہا ہے . خارجہ پالیسی اچھی جا رہی ہے . عمران خان خود ایک ماڈل کے طور پر پر تعیش محل میں رہنے کی بجائے ایک سادہ مکان میں رہ رہے ہیں . غیر ملکی پلیسر ٹرپس ختم ہو چکے ہیں . میڈیا پر انویسٹمنٹ ختم ہو چکی ہے . روپیہ سنبھالنے کے لئے ڈالر کا بے دریخ استعمال ختم ہو چکا ہے . وزرات میں اکھاڑ پچھاڑ ہو چکی ہے . اداروں کے سربراہ تبدیل ہو چکے ہیں . کرپشن کا کوئی میگا سکینڈل ابھی تک میڈیا کی زینت نیہں بنا ہے
خیبر پختونخوا کی حکومت کو لے لر میڈیا پر مسلسل پروپوگنڈا کیا گیا کے عمران خان نے خیبر پختونخوا میں کیا کر لیا ہے .پہلے پانچ سال خیبر پختونخوا کی حکومت نے اداروں کی تشکیل ، معشیت میں گراوٹ ، دہشت گردی پر قابو پانے ، صوبے میں زندگی کو واپس لانے ، ماحولیات پر کام کرتی رہی جو دوسرے صوبوں میں بیٹھ کر لوگوں کو نظر نہیں اتے تھے . حکومت کا میگا پروجیکٹ تعلیم تھا جس پر اچھا خاصا کام ہوا . حکومت نے صوبے کی تاریخ کا پہلا میگا پروجیکٹ حکومت ختم ہونے سے محض چھ ماہ پہلے شروع کیا اور صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کلین سویپ کر کے عمران خان کو وزیراعظم بنوایا . یاد رہے کے الیکشن سے پہلے عمران خان نے آدھی پارلیمنٹ کو سینیٹ کے الیکشن میں پیسے پکڑنے پر فارخ کر دیا تھا
عمران خان بطور وزیراعظم بھی وہی حکمت عملی اختیار کرنی پڑے گی . سب سے پہلے وہ گرتی ہوئی معشیت کو سنبھالیں گے . حکومتی لیول پر ١٠ ارب ڈالر کی کرپشن کو ختم کر کے پاکستان سے زر مبادلہ کے اخراج کو روکیں گے . انتظامی امور پر قابو پائیں گے . پاکستان کی فارن افئیرز کو مضبوط کریں گے . قرضوں کی فوری واپس کو موخر کرنے کی کوشش کریں گے تاکے ریاست دیوالیہ نہ ہو . تیل اور گیس کی دریافت کے لئے سر توڑ کوشش کریں گے . پاکستانی افسر شاہی میں مافیا کو نیٹ ورکنگ کو توڑنا پڑے گا . پاکستان میں مختلف بزنس کارٹیل پر قابو پانا پڑے گا . مختلف مھایدوں کو از سر نو ترتیب دینا پڑے گا . عوام کو ایک نیا بلدیاتی نظام دینا پڑے گا . بجلی کی چوری روک کر اسکی فراہمی کو یقینی بنانا پڑے گا . مختلف شعبوں میں اسلحات کو نافذ کرنا پڑے گا . عمران خان کو عدلیہ اور حکومت میں میں گھسے ہوے بھیڑیوں سے بھر پور مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا . کاروباری افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے بھر پور مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا . انٹرنیشنل مونٹری فنڈ کے سستے قرضے حاصل کرنے کی لئے مہنگائی میں اضافہ کر کے عوام میں مقبولیت کھونے جیسے اقدامات کرنے پڑیں گے . ایک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے
قرضوں پر ایک مفصل بلاگ کے لئے اس لنک کو کلک کریں
ایک طرف الیکشن سے پہلے عمران خان کے بلنگ باگ دعوے تھے اور ایک طرف ننگی حقیقت انکے سامنے کھڑی ہے . شرمندگی ہی شرمندگی ہے . اس شرمندگی سے نکلنے کے لئے پاکستانی عوام کو اعتماد میں لینا پڑے گا . عمران خان کو بتانا پڑے گا کے پاکستان نے ١٠٠ ارب ڈالر کے قرضے کیسے واپس کرنے ہیں . کتنے قرضے ملکوں سے لئے ہیں اور کن شرائط پر لئے ہیں . مارکیٹ سے کتنے قرضے پچھلی حکومتوں نے اٹھاۓ ہیں اور اسکا واپسی پر کتنا فیصد سود دینا ہے . عمران خان قوم کو اعتماد میں لے کر بتائیں کے پچھلی حکومتوں نے ١٣.٦٥ فیصد شرح سود پر قرضے کس مقصد کے لئے اٹھائے تھے . عمران خان پاکستانی قوم کو بتائیں کے جادوگر اسحاق ڈا ر حساب کتاب میں کسی جادوگری کرتے تھے جو آپکو بھگتنا پر رہی ہے . عمران خان قوم کو بتائیں کے اسحاق ڈار نے ڈالر کو کس قیمت پر ١٠٦ روپے پر رکھا تھا .
عمران خان جلد از جلد قوم کو قرضوں ، سود ، ڈالر کو کھڑا کرنے کے لئے اقدامات ، کتنا پانچ سالوں میں حکومت پچھلی حکومتوں کے ادا کرنے ہیں اور کتنا قرض اپنی گورنمنٹ کو چلانے کے لئے لینا پڑنا ہے . ٹیکس ایمنسٹی سے کتنا زر اکھٹا ہونا اور ایمنسٹی ختم ہونے پر حکومت کیا اقدامات کرے گی اور کیا وہ کر بھی سکے گی
عمران خان ہزار یو ٹرن لیں ، پروا نہیں ہے . عمران خان کو اگر قومی دولت کی چوری پر این آر او دینے اور یو ٹرن لینے پر مجبور کیا جاتا ہے تو وہ کیا اقدامات لیں گے ؟
قوم کو یہ ہر گز منظور نہ ہو گا
عمران خان قوم کو اعتماد میں لیں اور باتیں کے اگر ایف ائی اے چوروں کو پکڑتی ہے توان پر پولیٹیکل وکٹیمزاشن کا الزام لگے گا ، وہ کیسے اس الزام سے عھدہ براں ہو گے
عمران خان کا احتساب پاکستان کا میڈیا اور عوام ساتھ ساتھ کرتے رہیں گے ، ناکام سیاستدان اپنا احتساب نیب اور عدالتوں میں دیں . نیب اگر کالا قانون ہے تو وہ مقدمات کہیں تو چلنے تھے . کیا ہر ادارہ کو اپ کالا قانون کہ کر جان چھڑا لیتے ؟
ایک فیصلہ پاکستانی عدالتوں میں ہو گا ،ایک فیصلہ عوام کرے گی ، ایک فیصلہ تاریخ کرے گی اوران سب فیصلہ کرنے والوں کا آخری فیصلہ الله کی عدالت میں ہو گا . آخری اسٹاپ قبر ہے اور آخری قیام جنت یا جہنم