بارکھان واقعے پر انعام کھیتران نے والد عبدالرحمان کھیتران پر ایک بار پھر کڑی تنقید کردی، نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں کہا کہ جب گیدڑ کی موت آتی ہے تو شہر کی طرف بھاگتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے والد صاحب جھوٹے الزامات لگارہے ہیں کہ میں سیاست میں آنا چاہتا ہوں یا سردار بننا چاہتا ہوں، ایسا کچھ نہیں ہے،میرا مطالبہ ہے سردار کے گھر پر کیمرہ ہے، ویڈیو نکلوالیں، لیکن وہ ویڈیوز بھی ڈیلیٹ کردی جائیں گی۔
بارکھان واقعے کے بعد بلوچستان کے وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران کے بیٹے انعام کھیتران نے سوشل میڈیا پر اغوا ہونے والے پانچ بچوں کی تصاویر بھی جاری کیں۔
ان پرانی تصاویر میں ان بچوں کو کام کرتے دیکھا جاسکتا ہے جن میں سے کچھ زندہ ہیں اور کچھ کو قتل کردیا گیا ہے۔ مذکورہ تصاویرمیں ایک مغوی بچی کی تصویر بھی شامل ہے۔
انعام کھیتران کا کہنا تھا کہ خان محمد مری کے باقی 5بچے عبدالرحمان کھیتران کی قید میں ہیں، بڑی بیٹی بارکھان والے گھر اور بیٹے کوئٹہ والے گھر میں موجود ہیں۔