جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے باوجود پاکستان کی یورپی ممالک کو برآمدات میں کمی

gpsh111hh.jpg


یورپی ممالک میں پاکستانی اشیا کی مانگ میں کمی دیکھنے میں آئی ہے,یہ ہی وجہ ہے کہ جی سی پی پلس اسٹیٹس کے باوجود یورپی ممالک کو پاکستان کی برآمدات رواں مالی سال میں کم ہونا شروع ہو گئی جبکہ اس اسٹیٹس کی بدولت بیشتر پاکستانی مصنوعات کے لیے یورپی مارکیٹ میں ڈیوٹی فری داخلے کی اجازت ملتی ہے,

یورپی ممالک کو پاکستان کی برآمدات رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 6.89 فیصد کم ہو کر 5.411 ارب ڈالر رہ گئیں جوکہ گزشتہ سال اسی مدت میں 5.812 ارب ڈالر تھیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرتب کردہ اعدادوشمار کے مطابق یہ کمی بنیادی طور پر مغربی، جنوبی اور شمالی یورپ میں پاکستانی اشیا کی مانگ میں کمی کی وجہ سے ہوئی,مالی سال 2023 میں یورپی یونین کو پاکستان کی برآمدات پچھلے مالی سال کے برعکس 8.566 ارب ڈالر سے 4.41 فیصد کم ہوکر 8.188 ارب ڈالر رہ گئیں۔

پاکستانی آم 53 سے زائد ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے جن میں خلیجی ممالک ، مشرق وسطی ، یورپ ، مشرقی ایشیاءی ممالک ، وسطی ایشیاء ، متحدہ عرب امارات ، جنوبی افریقہ ، برطانیہ ، اٹلی ، ترکی ، سنگاپور ، امریکہ ، جاپان اور دیگر ممالک شامل ہیں ۔ اس کی مقدار 0.136 میٹرک ٹن ہے ، 2019-2020 میں اس سے تقریبا103 ملین امریکی ڈالر کی آمدنی حاصل کی گئی۔

سال 2019 میں پاکستان نے 3830 ٹن سعودی عرب کو برآمد کیا ، اور 2020 میں اگست کے مہینے کے دوران برآمد کا ریکارڈ 7361 ٹن ہو گیا

ٹیکسٹائل کی مصنوعات میں کپڑے اور گھریلو سامان ، ہوٹل کے ٹیکسٹائل ، اسپتال کے ٹیکسٹائل اور گاؤن ، تولیہ اور تولیہ کی مصنوعات ، تانے بانے اور سرمئی کپڑا ، خیمے اور کینوس ، ریڈی میڈ گارمنٹس اور ہوزری شامل ہیں.
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
اگر زمینوں کی برآمد اور درآمد ہو سکتی تو باوردی پراپرٹی ڈیلر پاکستان کو سپر پاور بنا چُکے ہوتے
 

Captain Safdar

Chief Minister (5k+ posts)
Export kerna kee a ? L u n?? Factories tay other businesses bandh paiy nay... loki mulk chadd kay nass rahay nay....