حکومت کا پیکا آرڈیننس کی متنازعہ شق کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع

9scpecapmlngchallange.jpg

پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ(پیکا) 2016 کی متنازعہ شق کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے، مسلم لیگ ماضی میں خود اس شق کی سب سے بڑی مخالف رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پیکا ایکٹ کی شق 20 کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے 8 اپریل کو غیر آئینی قرار دیا گیا تھا اوراسے ایکٹ سے نکالنے کا حکم دیا گیا تھا، تاہم ماضی میں اس شق کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ رجوع کرنے والی مسلم لیگ ن نے حکومت میں آنےکے بعداسے بحال کروانے کیلئے بھی کمر کس لی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1522918964967489538
سپریم کورٹ میں اس شق کی بحالی کی درخواست وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے ) کی جانب سے دائر کی گئی جس میں پاکستان فیڈریل یونین آف جرنلسٹس سمیت صدر مملکت ، وفاقی حکومت ، وزارت اطلاعات اور وزارت قانون سمیت متعلقہ حکام کو فریق بنایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پیکا آرڈیننس کی شق 20 ماضی میں اختلاف رائے کو دبانے اور مخالفین کی آواز کو بند کرنےکیلئے استعمال کی جاتی رہی ہے۔