خیبرپختونخوا میں صحت انصاف کارڈ پر ایک بار پھرعلاج بند

health-card-pakistan-one-ee.jpg


فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث خیبرپختونخوا میں صحت انصاف کارڈ پر ایک بار پھر علاج بند کردیا گیا، اعلامیے کے مطابق آج سے صحت کارڈ پر نئے داخلے بند ہیں، پیشگی اجازت ملنے پر ایمرجنسی علاج کی جائے گی،انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فنڈر کی عدم دستیابی کے باعث سروس معطل کی گئی، ایک سال سے 21 ملین فنڈز تاحال نہیں ملے ہیں،حکومت نے ایک ملین کی قسط جاری کی وہ چیک بھی تاحال موصول نہیں ہوا ہے۔

اس سے پہلے نگراں صوبائی مشیرصحت ڈاکٹر عابد جمیل نے کہا تھا صحت کارڈ پلس کی انکوائری کو سابق حکومت نے دبائے رکھا تھا، وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم نےانکوائری کو منطقی انجام تک نہیں پہنچایا اور ایسے اسپتالوں کو صحت انصاف کارڈ جاری کیا گیا ہے جہاں پرکوئی جانوروں کا علاج بھی نہ کرائے،انہوں نے کہا تھا ایسے اسپتالوں کوغلط طریقے سے پینل میں شامل کیا گیا، ان اسپتالوں نےناقص معیارکی ادویات بھی مریضوں کو فراہم کیں جبکہ صحت انصاف کارڈ کے تحت حکومت سے معیاری ادویات کی رقم وصول کی، نگران حکومت نے اس انکوائری کو دوبارہ اوپن کیا ہے۔

نگراں مشیر صحت نے کہا تھا ایل سیز کی بندش کی وجہ سے بہت سی مشکلات ہیں، ادویات اورآلات جراحی کی عدم دستیابی جیسے مسائل ہیں، اب سننے میں آیا ہے کہ بے ہوش کرنے کیلئے استعمال ہونے والی دوا کی بھی کمی آرہی ہے،

ایم ٹی آئی کے حوالے سے سنگین شکایات سامنے آرہی ہیں، ایم ٹی آئی حکومت پر بوجھ ہے، حکومت سے اربوں روپے لے رہے ہیں تاہم سہولیات نہ ہونے کے برابر دے رہی ہے، ایم ٹی ایکٹ کے تحت اسپتال وزیر صحت کو جواب دہ ہیں لیکن ہونا یہ چاہیے کہ اس ایکٹ کے تحت سیکرٹری صحت کو اسپتال انتظامیہ جواب دہ ہو،خیبر پختونخوا کے سابق وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا کے دور میں یہ پروگرام شروع کیا گیا تھا،
 

Kam

Minister (2k+ posts)
Writer please correct me
21 million**
and
1 million**

Is he mentioning the same amount............