رانا ثنا نے کہا سائفر کے معاملے پر کہا کہ سائفر کاپی عمران کے پاس تھی، تحقیقات کرائی جائے، جس پر امریکی صحافی ریام گرم نے لکھا سائفر کو عمران خان یا کسی اور شہری نے لیک نہیں کیا، جیسا کہا جاتا ہے، سائفر کو فوج کے ذریعے لیک کیا گیا تھا، لیکن اگر دستاویز جعلی ہے تو تفتیش کی ضرورت نہیں ہے؟ سب سے آسان حل یہ ہے کہ آپ اپنی کاپی شائع کریں۔
رانا ثنا نے کہا تھا خفیہ دستاویز آن لائن فراہم کرنے والے ذریعہ کو بے نقاب کرنے کےلیے تحقیقات کا کہا ہے، ان دستاویزات میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکا سابق وزیراعظم عمران خان کو اقتدار سے ہٹانا چاہتا تھا۔
سابق وزیر داخلہ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ اگرچہ اس خبر میں کچھ بھی نیا نہیں ہے تاہم اس حوالے سے تفتیش کی ضرورت ہےکہ اس دستاویز کا ذریعہ کیا ہے۔ یہ بہت مجرمانہ ، دھوکابازی اور باغیانہ اقدام ہے۔
یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ عمران خان نیازی کے پاس سائفر کی ایک کاپی تھی جو انہوں نے واپس نہیں کی اور آن ریکارڈ و ہ تسلیم کرچکے ہیں کہ یہ کھو چکی ہے تاہم اگر قصور ثابت ہوجاتا ہے تو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خان پر مقدمہ چلنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ یہی چاہتے ہیں کہ اس دستاویز کا ذریعہ پتہ چلانے کےلیے تفتیش کی ضرورت ہے کیونکہ عمران نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے کیبل کھو دیا تھا ۔