سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جاسوسی کے الزام کی زد میں

14donaldtrumpspychargs.jpg

ڈونلڈ ٹرمپ کے فلوریڈا میں بنگلے پر 8 اگست کو مارے گئے چھاپے کے دوران ملی دستاویزات سے ملکی قوانین کی خلاف ورزی کے ثبوت ملنے کی توقع ہے۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلوریڈا میں بنگلے پر 8 اگست کو مارے گئے چھاپے کے دوران ملنے والی دستاویزات سے ڈونلنڈ ٹرمپ کی ملکی قوانین کی خلاف ورزی کے ثبوت ملنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی رہائشگاہ پر خفیہ دستاویات رکھ کر ملکی جاسوسی ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے حمایتیوں نے سیاسی جواز کے ساتھ چھاپے کی تفتیش کیے جانے کا الزام لگا کر ایف بی آئی کے خلاف رد عمل کا مظاہرہ کیا تھا اور اس کے بعد میامی کی وفاقی عدالت سے امریکی محکمہ انصاف نے ضبط کی گئی دستاویزات پر مہر ہٹانے کی درخواست کی تھی اور وفاقی عدالت نے سرچ وارنٹ سے مہر ہٹا کر دستاویزات کے ٹائٹل عوام کے سامنے کیے تھے اور اعلان کیا تھا کہ ٹرمپ کے گھر سے ضبط دستاویزات میں متعدد دستاویزات ایسی ہیں جن میں سیکرٹ اور ٹاپ سیکرٹ کی عبارتیں درج ہیں۔


شائع شدہ سرچ وارنٹ کی تفصیلات کے مطابق تین مختلف وفاقی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں پر تحقیقات جاری ہیں جن میں "جاسوسی ایکٹ" کے تحت دفاعی معلومات جمع کرنا، ترسیل اور نقصان بھی شامل ہے۔ بعض صدارتی ریکارڈز کی موجودگی بھی توجہ طلب ہے، مذکورہ دستاویز کے مواد سے قومی سلامتی کی وجہ سے عوام کو آگاہی نہیں دی گئی۔ ضبط کردہ دستاویز کی فہرست 26 فائلوں پر مشتمل ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف جانچ پڑتال میں تب اضافہ اضافہ دیکھنے میں آیا جب جب ان کی جانب سے ممکنہ طور پر 2024 کے انتخابات میں حصہ لینے کی تیاریاں کی جا رہی تھی۔ ٹرمپ کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ “ایف بی آئی ایجنٹوں کا ایک بڑا گروپ” اس کارروائی میں ملوث ہے۔ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ “متعلقہ حکومتی اداروں کے ساتھ تعاون کرنے کے بعد میرے گھر پر غیرضروری چھاپہ نامناسب ہے‘، چھاپے کے وقت ٹرمپ گھر پر موجود نہیں تھے۔ محکمہ انصاف نے ٹرمپ کے گھر پر چھاپے کی کارروائی کے حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا تھا ۔

امریکی انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف بی آئی) کا کہنا ہے کہ چھاپہ کے دوران ملی خفیہ دستاویزات میں ملکی قوانین کی خلاف ورزی کے ملنے کی توقع کر رہے ہیں۔ امریکی عدالتی دستاویزات کے مطابق یہ بات ایک جج سے ایف بی آئی نے کہی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے بنگلے کی تلاشی کے دوران مختلف اخبارات اور رسالوں کے ساتھ ساتھ خفیہ فائلیں بھی برآمد ہوئی تھیں۔
 

khan1953

Senator (1k+ posts)
Lol. Some comments are funny. How strong these institutions in US is beyond your imagination. It’s nearly impossible to keep some one out on technical basis. Institutions are full of whistle blowers. It’s not like chacha mamá pakistani FIA or police. You guys need to learn American system first.
 

khan1953

Senator (1k+ posts)
And do you guys even know what the us judicial system will do to FBI if it’s just a political victimization? Go figure