سابق حکمرانوں نے اتنا قرض لیا کہ ہم ایک غلام قوم بن کر رہ گئے، وزیراعظم

1pmikqarz.jpg

وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں منی بجٹ سے متعلق ارکان کو آگاہ کیا۔ عمران خان نے اجلاس میں گزشتہ حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ادوار میں عالمی اداروں سے اتنا قرض لیا گیا کہ ہم ایک غلام قوم بن کر رہ گئے ہیں۔

وزیراعظم نے اجلاس میں ارکان کو منی بجٹ لانے کی وجوہات سے آگاہ کیا اور اس حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی اداروں کا قرض اور سود واپس کرنے کے لیے ان ہی سے مزید قرض لینا پڑتا ہے۔


یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے کچھ ہی روز میں منی بجٹ کیے جانے کا امکان ہے اور اس سلسلے میں وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ اس منی بجٹ میں عام آدمی کے استعمال کی اشیا پر ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔

ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اس میں امپورٹڈ اشیا، مہنگے موبائل فون اور دیگر لگژری آئٹمز پر ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ دوسری جانب اپوزیشن نے حکومت کی جانب سے منی بجٹ لانے کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔

اس سے قبل اہم حکومتی اتحادی مسلم لیگ ق کی جانب سے منی بجٹ پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ منی بجٹ پر پارٹی کی مشاورت ہونا باقی ہے۔ حتمی مشاورت کے بعد منی بجٹ کی حمایت یا مخالفت سے متعلق کچھ کہیں گے۔