چیف جسٹس آف پاکستان (ر) جسٹس ثاقب نثار سے متعلق جو بیان جی بی کے سابق چیف جسٹس رانا شمیم نے دیا اس کی روشنی میں سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد جج رانا شمیم پر تنقید کر رہی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ رانا شمیم نے اتنے سال بعد اچانک سے یہ انکشاف کیونکر اور کس کے کہنے پر کیا ہے۔
اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ جج شمیم کواچانک خواب آنے کی وجہ مریم صفدر کی 17 تاریخ کو لگنے والی اپیل ہے جس میں وہ ہر صورت تاخیر کروانا چاہتی ہیں۔ سب سے پہلے تو جج شمیم پر ایف آئی آر ہونی چاہئیے کہ انہوں نے یہ راز اتنے سالوں تک چھپا کر کیوں رکھا؟
دوسرا رانا صاحب ساہیوال سے نکل کر گلگت میں جج کیسے اور کس حکومت میں لگے۔ تیسرا لگے ہاتھوں شمیم صاحب ایک کپ چائے نواز شریف اور مریم صاحبہ کے ساتھ پی کر یہ بھی بتا دیں لندن کے اپارٹمنٹس کے پیسے کہاں سے آئے، ابھی اور ڈرامے بھی ہوں گے عدالتوں پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر کے مریم بی بی کی اپیل کو رکوانے کے لئے۔ وڈیو بنانے سے خواب سنانے تک کی بجائے رسیدیں دیں۔
اینکر پرسن ملیحہ ہاشمی نے کہا کہ جو عدلیہ دوسروں سے قرآن پر حلف لیتی ہے، اسکا اپنا حال یہ ہے کہ من پسند توسیع نہ ملےتو قومی مجرموں کےساتھ جا ملے۔
صحافی انور لودھی نے کہ پہلےسپریم کورٹ بار کے صدر نے کہا نواز شریف کی نااہلی ختم کی جائے۔ اب ایک جج کہہ رہا ہے کہ نوازشریف کی ضمانت نہ لینے کا حکم ثاقب نثار نے دیا تھا۔ ایسے لگتا ہے جیسے نوازشریف کو اسی طرح "معصوم" ثابت کرنے کی مہم چلائی جا رہی ہے جیسے اسے "مریض" بنا کر باہر بھجوانے کی مہم چلائی گئی تھی۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے صحافی انصار عباسی کی سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے متعلق دی گئی خبر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حیرت انگیز سٹوری نظر سے گزری جس میں ایک گلگت کے جج صاحب فرماتے ہیں کہ جب وہ ثاقب نثار صاحب کے پاس چائے پینے بیٹھے تو جج صاحب نے فون پر ہائیکورٹ کے جج کو کہا کہ نواز شریف کی ضمانت الیکشنوں سے پہلے نہیں لینی۔
انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کیسے کیسے لطیفے اس ملک میں نوازشریف کو مظلوم ثابت کرنے کی مہم چلا رہے ہیں، اندازہ لگائیں کے آپ کسی جج کے پاس چائے پینے جائیں وہ آگے سے فون ملا کر بیٹھا آپ کے سامنے ہی ایسی ہدایات جاری کرے کہ کسی ملزم کی ضمانت لینی ہے یا نہیں لینی، ملزم بھی کوئی عام آدمی نہیں ملک کا وزیر اعظم۔
فواد چودھری نے مزید کہا کہ یوقوفانہ کہانیاں اور سازشی تھیوریاں گھڑنے کی بجائے یہ بتا دیں نواز شریف نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس جو بعد میں مریم نواز کی ملکیت میں دے دئیے گئے ان کے پیسے کہاں سےآئے؟ مریم نے کہا میری لندن میں تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں اب اربوں کی جائیداد سامنے آ چکی جواب اس کا دیں۔
عاصم اکرام نے کہا کہ بڑے لوگوں کے ضمیر کی سب سے اچھی بات یہ ہوتی ہے کہ وہ سالہا سال سونے کے بعد جاگتا ہے، بروقت بیدار ہو کر حالات اور اپنی نوکری خراب کرنے سے مکمل پرہیز کرتا ہے۔
اکبر نامی صارف نے کہا کہ شریف خاندان کو ضمانتیں ملنے یا نہ ملنے کے فیصلے اگر فون پر ہوتے ہیں تو پھر سزا یافتہ مجرم کو 50 روپے کے اشٹام پر بیرون ملک جانے کے لئے ضمانت اور سزا یافتہ مریم کو عورت ہونے پر ضمانت ملنے کے حیرت انگیز فیصلوں کی وجہ آج سمجھ آگئی.
افیف حسن نے کہا کہ انصار عباسی نے گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس کا نام لے کر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر الزامات لگائے ہیں۔ لیکن سابق جسٹس رانا شمیم صاحب یہ بھول گئے کہ کسی جرم کی شہادت کو چھپانا بھی جرم ہےٍ اگر یہ واقعہ حقیقت میں ہوا تھا تو جج صاحب 3 سال نشے میں دھت کیوں پڑے رہے؟
ایک صارف نے کہا کہ شریف خاندان شاید سب کو پٹواری سمجھ کرکبھی قطری خط ،کبھی گندی ویڈیو اور کبھی حلف نامہ سامنے لے آتا ہے حالانکہ ان سے صرف رسیدیں مانگی تھیں، جو وہ بالکل نہیں دے رہے اور اسی کی سزا انہیں ملی تھی۔
احمد ندیم نے کہا کہ آج لفافے اور پٹواری ثاقب نثار کو کوسیں گے، لیکن یہ یاد کروا دوں کہ نوازشریف کو نااہل قرار دینے یا JIT بنا کر تمام ثبوت اکٹھے کرنے والے بینچ میں ثاقب نثار خود شامل نہیں تھے۔ وہ تو الٹا عمران خان کے بنی گالا والے مکان کی منی ٹریل والا کیس کھول کر بیٹھ گئے تھے۔