سعد رفیق کا اپنی پرانی تقریر ایڈٹ کرکے جاری کرنے پر قانونی کارروائی کااعلان

3saadfsjhjshjdjekajjs.png

مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے اپنی پرانی تقریر کو ایڈٹ کرکے جاری کرنے پر قانونی چارہ جوئی کا اعلان کر دیا,خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے ان کی تقریباً 2 سال پرانی تقریر کو ایڈیٹ کیا جس سے تقریر کا مطلب ہی بدل گیا۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ فراڈ، جھوٹ اور سازش میں پی ٹی آئی کا کوئی ثانی نہیں ہے، اس غیر قانونی عمل پر وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ذریعے قانونی چارہ جوئی کی جائیگی۔

https://twitter.com/x/status/1782389249741881481
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے ملک بھر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر پابندی کی مخالفت کردی,ایکس پر ہی جاری اپنے پیغام میں خواجہ سعد رفیق نے لکھا کہ ’ٹوئٹر پر پابندی ختم کی جائے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ نگران دور میں لگائی گئی اس پابندی کا کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ جگ ہنسائی سے بچا جائے، سیاست کا مقابلہ صرف سیاست سے ہوگا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزارت داخلہ اور پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کی جانب سے رپورٹس جمع کرائے جانے کے باوجود ٹوئٹر کی سروس بحالی سے متعلق فیصلہ نہ ہوسکا تھا,اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت آئندہ ماہ 2 مئی جب کہ سندھ ہائی کورٹ نے بھی آئندہ ماہ 9 مئی تک سماعت ملتوی کردی تھی۔

معزز عدالتوں کی جانب سے کیس کی سماعت ملتوی کیے جانے کے بعد ٹوئٹر کی سروس مزید تقریبا ایک ماہ تک بحال نہیں ہوسکے گی، کیوں کہ دونوں عدالتوں نے حکومت کو اس بار ایکس کی سروس بحال کرنے کے احکامات جاری نہیں کیے۔

دونوں عدالتوں میں الگ الگ درخواست گزاروں کی جانب سے ٹوئٹر کی سروس کی بندش کے خلاف درخواستیں دائر ہیں، جن پر رواں برس فروری سے سماعتیں جاری ہیں اور اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی اے اور وزارت داخلہ سے 17 اپریل تک حتمی رپورٹ طلب کی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزارت داخلہ نے جواب جمع کرادیا تھا، جس کے مطابق ایکس کی پاکستان میں بندش خلاف قانون نہیں اور مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ کی سروس کو بند کرنے سے کسی کا بنیادی حق تلف نہیں ہوا,پاکستان بھر میں 17 فروری سے ٹوئٹر کی سروس معطل ہے اور گزشتہ دو ماہ کے دوران متعدد بار اس کی سروس کو جزوی طور پر بحال کیا گیا لیکن مکمل طور پر اسے آپریشنل نہ کیا جا سکا۔