سندھ کی 8 جامعات کے مالی معاملات چلانے کیلئے کوئی موجود ہی نہیں؟

uni-of-karachi-pakistan-dctr.jpg


سندھ کی 8 سرکاری جامعات کے مالی معاملات بغیر کسی فنانس ڈائریکٹر کے چلائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ان تمام یونیورسٹیوں میں ڈائریکٹرز کی تاحال تقرری عمل میں نہیں لائی جاسکی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے ڈائریکٹرز فنانس تعینات کرنے کے بجائے تعینات ڈائریکٹرز کو کام جاری رکھنے کے حکم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

سامنے آئی تفصیلات کے مطابق محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے سندھ کی 8 جامعات کے ڈائریکٹر فنانس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جن میں جامعہ کراچی ، شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی آف ویٹرنری سائنس اینڈ اینیملز سکرنڈ، داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کراچی، سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈو جان شامل ہیں۔

شاہ عبدالطیف بھٹائی یونیورسٹی خیرپور، پیپلزیونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز برائے خواتین شہید بےنظیرآباد اور لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جامشورو کیلئے بھی ڈائریکٹر فنانس کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا ہے۔

مذکورہ بالا تمام جامعات کے ڈائریکٹر فنانسز کو وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق تاحال کام جاری رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ نئے ڈائریکٹر فنانس کی تقرری ہونے تک موجودہ ڈائریکٹر فنانس کے شعبے میں اپنا کام جاری رکھے گا۔
 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
zardari house main sab paisay ka hisab hota hai...

wahan se GHQ ka hissa alag ker ke baki dubai ya qatar ke rastay panama or phir UK/EU/US