سول و عسکری ملازمین سے ٹیکس چھوٹ واپس لینے کی تجویز منظور

1taxtajveezwapas.jpg

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے سول و عسکری ملازمین سے ٹیکس چھوٹ واپس لینے کی تجویز منظور کرلی،سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائےخزانہ کے اجلاس ہوا۔

اجلاس میں نان فائلر پر گاڑیوں کا ٹیکس سو فیصد تک بڑھانے کی تجویز بھی منظور کرلی گئی،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکس نہ لگایا جائے، چاہے وہ فائلر ہے یا نان فائلر۔

چیئرمین ایف بی آر نے جواب میں کہا کہ معیشت کو دستاویزی شکل دینا چاہتے ہیں، نان فائلر گاڑی خرید سکتا ہے تو ٹیکس بھی دے۔

https://twitter.com/x/status/1538100607780802560
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ ڈیم فنڈ کو ٹیکس چھوٹ دی جس پر سینیٹر نے اعتراض اٹھا دیا۔

سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ پانی کے ذخائر بڑھانا حکومت کی ذمہ داری ہے،سپریم کورٹ کویہ اختیارہرگزنہیں ہے کہ اس پرکام کرے،سینیٹرسعدیہ عباسی نے کار انداز پاکستان کی اسکروٹنی کا مطالبہ کردیا۔

ایف بی آر حکام نے کہا کہ کاراندازپاکستان چھوٹے اوردرمیانے درجےکےکاروبارکوتعاون فراہم کرتاہے،یہ ٹیکس چھوٹ پہلے سے ہے اس میں کچھ بیرونی ادارے بھی ہیں۔

حکام نے بتایا کہ سپریم کورٹ ڈیم فنڈ کوٹیکس چھوٹ دی گئی،انکم ٹیکس چھوٹ دیگررفاعی اداروں کوبھی حاصل ہے،نجی رفاعی اداروں کو ٹیکس کی چھوٹ دی جارہی ہے۔

گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے فائبر آپٹکس کی امپورٹ پر ٹیکسز میں کمی کی سفارش کی تھی،ٹیلی کام حکام نے بتایا کہ فائبرآپٹکس کی درآمد پر ایڈوانس ٹیکس کو 15 فیصد کردیا گیا ہے تاہم ہمارا مطالبہ ہےکہ ایڈوانس ٹیکس کو 8 فیصد کیا جائے۔

ٹیلی کام انڈسٹری کے نمائندگان کا کہنا تھاکہ ٹیلی کام انڈسٹری کے آلات کو پرتعیش قرار دیاگیا ہے اور امپورٹ ڈیوٹی کو 20 فیصد تک بڑھادیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ باہر سے فائبرآپٹکس منگوانا مشکل ہوگیا ہے، پاکستان میں صرف 10فیصد ٹاورز پر فائبر کا استعمال کیاگیا ہے، مزید سختیوں کے بعد ہم دنیا سے پیچھے رہ جائیں گے۔
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
Askari mulazmeen pe Tax double karo, in ko bhi pata chaley in kay Generals kia kar rahey hain, thori Tappash in ko mehsos honi chahiey
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

بےچارے جوکر کو یہی نہیں پتہ کیا دینا ہے۔ ایک اعلان کرتا پیچھے سے آئی ایم ایف دوسرا اعلان کرتا ہے اور اسپیڈ جوش میں اپنی ہی دم کا شکار شروع کر دیتا ہے