سپریم کورٹ کوعسکری قیادت کوبھی بلانا چاہیے،آئین کوکیسےتوڑا گیا:شاہد خاقان

shahid-khaqab-abbasi-and-imran-khan-spppp.jpg


مسلم لیگ ن کے مرکزی نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کو عسکری قیادت کو بھی بلانا چاہیے، تمام محرکات دیکھنے ہوں گے کہ آئین کو کیسے توڑا گیا۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام "آف دی ریکارڈ" میں کاشف عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عسکری قیادت بتا دے کیا ہم سازش میں اپوزیشن ملوث ہیں؟ حکومت کی ملی بھگت سے آئین توڑا گیا ہے ان پر آرٹیکل 6 لگائیں۔

اینکر نے سوال کیا کہ کیا نواز شریف ڈیل کے تحت بیرون ملک نہیں گئے؟ شاہد خاقان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ڈیل کو چھوڑیں، آئین توڑنے والوں پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے، ماضی کی ڈیلز ہیں تو اس پر ایک کمیشن بنادیں سارا سچ سامنے آجائے گا۔


انہوں نے کہا کہ بات صرف ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ تک محدود نہیں ہے، سپریم کورٹ کو عسکری قیادت کو بھی بلانا چاہیے، تمام محرکات دیکھنے ہوں گے کہ آئین کو کیسے توڑا گیا۔

سابق وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حکومت کو دھمکی دی گئی ہے تو انہیں سفیر کو نکالنا چاہیے تھا، ہم معاملے کی طے تک جانا چاہتے ہیں، آرٹیکل 6 ہم پر لگے یا عمران خان پر لگے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہم نہیں مانیں گے تو دوسری کوئی چوائس نہیں ہے، آئین توڑا گیا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے۔