شدید عوامی تنقید:سی ڈی اے کو مندر الاٹمنٹ کینسل کرنےپر فیصلہ واپس لینا پڑا

CDA.jpg


کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت کے ایچ نائن میں ہندو برادری کے مندر ودیگر مذہبی رسومات کیلئے مختص پلاٹ کی الاٹمنٹ پہلے کینسل کی اور جب عوامی ردعمل دیکھا تو اس پر اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔

انگریزی اخبار ڈان کے مطابق سی ڈی اے نے کہا ہے کہ کے مندر کے لئے الاٹ کی گئی اراضی پر باونڈری وال کی تعمیر اس نوٹیفکیشن سے پہلے کی جا چکی ہے اس لیے مندر کے لیے مختص پلاٹ کی الاٹمنٹ قانون کے مطابق برقرار رہے گی۔

https://twitter.com/x/status/1457697068517056512
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہندو مندر کی تعمیر کے لیے مختص جگہ کی الاٹمنٹ منسوخ کر دیئے جانے کی تردید کرتے ہوئے سی ڈی اے حکام کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے۔

سی ڈی اے کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے حالیہ فیصلے کی روشنی میں ایسی تمام زمینیں جو مختلف دفاتر، یونیورسٹیوں اور دیگر اداروں کو الاٹ کی گئی تھیں جن پر کسی بھی قسم کا تعمیراتی کام شروع نہیں کیا گیا، ان کی الاٹمنٹ منسوخ کردی گئی ہے۔

تاہم اسلام آباد میں مندر کیلئے الاٹ کی گئی اراضی پر چونکہ باونڈری وال کی تعمیر کی منظوری پہلے ہی دی جا چکی ہے، اس لیے مندر کے لیے مختص پلاٹ کی الاٹمنٹ قانون کے مطابق برقرار رہے گی۔

یاد رہے کہ کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ایچ 9 ٹو میں ہندو مندر کی تعمیر کے لیے جگہ مختص کی گئی ہے، جہاں ہندو برادری کے لیے مندر، کمیونٹی سینٹر اور شمشان گھاٹ کی تعمیر کی جائے گی۔