RajaRawal111
Prime Minister (20k+ posts)

میں کل رات سے ہر ٹی وی چینل اور خاص طور پر اس فورم کو دیکھ رہا ہوں تو مجھے صرف اور صرف ایک ہی خبر ایک ہی کومینٹ ملتا ہے تو وہ ہے ہماری بچی زینب کے اندھوناک قتل کا - یہ جرم بے شک ہمارے معاشرے کی بگڑتی اقدار اور برائی کی اتنی بری مثال ہے کہ اس سے ہمارے سر شرم سے جھک گئے ہیں
پر مجھے یہ دیکھ کر اور بھی زیادہ شرم آ رہی ہے کہ ہم لوگوں نے اس جرم کو کس طرح ایک سنہری موقع جان اپنی سیاسی دوکان چمکانی شروع کی ہوئی ہے - ایک طوفان بھرپا ہے پورے میڈیا پر - ہر ایک ہرفن مولا فلسفی اپنا اپنا فلسفہ جھاڑ رہا ہے - عمران خان سے لے کر نیچے گالی گلوچ برگیڈ پوری طرح سے مصروف عمل ہے اور اس دلخراش واقعے سے پوری طرح فیض حاصل کر رہے ہیں
انہی فلسفیوں میں سے ایک نے مجھے اپنے ذہنی لیول پر گرا کر پہلی بار اس کو ڈیرہ اسماعیل خان کا واقع یاد کروانے پر مجبور کیا
سوال : کیا اس وقت بھی طوفان اسی لیول کا اٹھا تھا ؟؟؟
اگر طوفانوں کی شدت کو دیکھیں تو ہر زی شعور کو اندازہ ہو جاۓ گا کہ یہ کیا ہو رہا ہے
میں یہی آخر میں کہوں گا خان جی اور اس کے گالی برگیڈ سے
جرم تو خلفہ راشدین کے دور میں بھی ہوتے تھے - لیکن اس دور کو سنہری دور اس لئے کہا جاتا تھا کہ عدل اس معاشرے کی سب سے بڑی میراث تھا - آج بے شک وہ دور نہیں - تم نے ڈیرہ اسماعیل خان کے مجرموں کو پکڑ لیا اور ان کو انصاف کے کٹہرے تک لے گئے - تمہارے اس عمل کو سلام - اس کے بعد کوئی طوفان نہیں اٹھا
اب تم ذرا انتظار کرو - یہ طوفان ضرور اٹھانا جب شہباز شریف قاتل کی حمایت میں کھڑا ہو کر تقریر کرے گا
پر کہاں جناب ایسا سنہری موقع کیوں کر ضایع ہونے دو گے آپ لوگ
Last edited by a moderator: