شوگر ملز مافیا کی ملی بھگت،سندھ کے کاشتکار رُل گئے

1sindhsugarmils.jpg

شوگر ملز مافیا نے سندھ کی صوبائی حکومت کی رٹ کو چیلنج کردیا، صوبے کے متعدد اضلاع میں شوگر ملوں کو بند کردیا گیا، گنے کی سینکڑوں گاڑیاں ملوں کے باہر 3 سے 4 روز سے کھڑی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق زمینداروں اور کاشتکاروں کو اس وجہ سے بڑے مالی نقصان کا خدشہ ہے۔ اس ضمن میں آبادگار تنظیمیں سراپا احتجاج بنی ہوئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں مافیا نے سرکاری احکامات کو مکمل طور پر انداز کرتے ہوئے ہوا میں اڑا دیا، شوگر ملز مافیا نے اپنے ہی قوانین بنا رکھے ہیں، لیکن انتظامیہ کسی قسم کے عملی اقدامات اٹھانے سے قاصر ہے۔

حکومت سندھ کے قوانین کے مطابق صوبے بھر میں شوگر ملیں چل رہی ہیں لیکن متعدد اضلاع میں مافیا نے گنے کی خریداری کو روکنے کیلئے شوگر ملز انتظامیہ کی جانب سے میرپور خاص، ڈگری، ٹنڈوالہ یار سمیت دیگر شہروں میں ملز کو بند کردیا ہے۔

مذکورہ اضلاع کی شوگر ملوں کے باہر ہزاروں ٹن گنے سے بھری سینکڑوں چھوٹی اور بڑی گاڑیاں 4روز سے کھڑی ہیں، جس کی وجہ سے کاشتکار طبقہ پریشان ہے۔

اس ضمن میں گروئرز کی جانب سے گنے کی خریداری سمیت دیگر معاملات سے متعلق شوگر مل انتظامیہ سے بارہا رابطے کرنے کی کوشش کی۔مگر ان کے مسائل حل کرنے کے بجائے ملز انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

دوسری جانب آبادگار تنظیموں نے میڈیا کو بتایا ہے کہ صوبے کے متعدد اضلاع میں قائم شوگر ملز انتظامیہ برسوں سے کوالٹی پریمیم کی مد میں کروڑوں روپے ادا کرنے سے قاصر ہے۔

حکومت سندھ کی جانب سے متعلقہ حکام کو تحریری اور زبانی طور پر شکایات اور یقین دہانی پر مبنی خط ارسال کیے گئے ہیں لیکن تاحال بااثر شوگر ملز (مافیا) انتظامیہ کروڑوں روپے کے واجبات ادا کرنے سے قاصر ہے۔