عصمت دری کے بعد قتل کی جانے والی 12 سالہ لڑکی کے والد کا تدفین سے انکار

1karachimkoranftadefeen.jpg

کراچی کے علاقے کورنگی زمان ٹاؤن میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 12 سالہ لڑکی مہناز کے والد نے انصاف کے حصول تک بیٹی کی تدفین سے انکار کر دیا۔

ایک بیان میں متاثرہ کے والد ابو طاہر نے کہا کہ جب وہ کام سے گھر واپس آیا تو اس نے دروازہ اندر سے بند پایا۔ بعد میں وہ پڑوسی کی دیوار سے کود کر اپنے گھر میں داخل ہوا اور اپنی بیٹی کی لاش چھت کے ساتھ لٹکی ہوئی پائی۔

https://twitter.com/x/status/1572922383568183300
بیٹی کی تدفین سے انکار کرتے ہوئے باپ نے گھناؤنے جرم میں ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ اس نے مزید کہا کہ "لڑکی گھر میں اکیلی تھی کیونکہ اس کی والدہ نے ماضی قریب میں خاندان کو چھوڑ دیا تھا۔”

ایک سوال کے جواب میں اس شخص نے شک کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کسی سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔ انہوں نے پولیس کو بھی اس معاملے کو سنجیدگی سے نہ لینے پر تنقید کا نشانہ بنایا، اور انصاف کے حصول تک بیٹی کی تدفین نہ کرنے کا مطالبہ برقرار رکھا۔ ان کا کہنا تھا مجھے انصاف چاہیے،صبح جاتا ہوں شام میں آتا ہوں کس پر شک کروں گا۔


ان کا کہنا تھا کہ پولیس پڑوس میں آئی تحقیقات کی تصویریں لیں بس، مجھے انصاف ملے گا تو بیٹی کی تدفین کروں گا اور اگر انصاف نہ ملا تو ایسے ہی لاش رکھوں گا چاہے سڑک پر رکھنی پڑے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے کورنگی میں سفاک درندوں نے بارہ سالہ بچی کوزیادتی کانشانہ بناکرقتل کردیا تھا۔ پولیس نے دو افراد کوحراست میں لے کر مقدمہ درج کرلیا، مقدمے میں قتل اورزیادتی کی دفعات شامل ہیں۔