xecutioner
Chief Minister (5k+ posts)

In nangi tui se paida shuda sahafion ko salute
Farmaishy journalist![]()
عمران خان کو جس انداز میں ایک کے بعد ایک کیس میں گزشتہ دنوں میں سزائیں سنائی گئیں اس نے انصاف کے نظام پر ایک بار پھر سوال کھڑے کر دیے۔ ایسا نہیں کہ ان مقدمات میں جان نہیں تھی۔ سوال اس بات پر اُٹھائے جا رہے ہیں کہ کیا انصاف کے تقاضے پورے کیے گئے ۔
اس میں شک نہیں کہ عمران خان اور دوسرے ملزمان ان مقدمات کو لٹکانے کے لیے مختلف حیلے بہانے کرتے رہے لیکن اس کے باوجود متعلقہ عدالتوں نے ایک کے بعد ایک، تین مقدمات میں چار پانچ دنوں کے اندر اندر فیصلے دیے جن میں ملزمان کو سخت سزائیں سنائی گئیں۔
اس سے تاثر یہ ملا کہ جیسے اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ ان تین مقدمات میں فیصلے ہر حال میں انتخابات سے پہلے آنے چاہئیں۔ ابھی تک عمران خان کے ساتھ بشریٰ بی بی اور شاہ محمود قریشی ملزمان سے سزا یافتہ مجرم بن چکے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ان کیسوں کو جلدی میں نمٹانے کی وجہ سے ان مقدمات کے فیصلوں میں ایسی کمیاں، کسریں رہ گئی ہیں جس کا فائدہ مجرموں کو اپیل کے مو قع پر ہو سکتا ہے۔
آگے کیا ہوگا، کب ہوگا اس کا تو فیصلہ وقت ہی کرے گا لیکن ان سزاؤں کی بنیاد پر عمران خان کے لیے جیل میں کم از کم ایک ڈیڑھ سال گزارنا لازم نظر آتا ہے۔ کب ان فیصلوں کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیلیں سنی جاتی ہیں، یہ آنے والے دنوں، ہفتوں اور چند مہینوں میں کم از کم نظر نہیں آتا۔
ابھی تو عمران خان کے لیے اور بہت مشکلات ہیں۔ اگر ایک طرف عمران خان کے 190ملین پاونڈ یا القادر ٹرسٹ کا مقدمہ احتساب عدالت کے سامنے ہے اور نیب ایک نیا مقدمہ بھی تیار کر رہی ہے تو سب سے زیادہ عمران خان کو جس کا خطرہ ہے وہ اُن کے خلاف 9 مئی کے مقدمات ہیں۔
9 مئی کے صرف ایک مقدمہ میں عمران خان اور شیخ رشید کے خلاف تحریک انصاف کو خیرباد کہنے والے صداقت عباسی، واثق قیوم اور عمر تنویز بٹ عدہ معاف گواہ بن چکے اور یہ بیان دے چکے کہ 9مئی کی پلاننگ عمران خان، شیخ رشید وغیرہ نے کی۔
9 مئی کے عمران خان کے خلاف کئی مقدمات ہیں اور اب دوسرے مقدمات میں یہ سامنے آنا شروع ہوگا کہ بانی تحریک انصاف کے خلاف اور کون کون وعدہ معاف گواہ بن رہا ہے۔ 9 مئی کے مقدمات کو ریاست بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے اور اس کی کوشش ہے کہ ان واقعات میں شامل افراد کو نشان عبرت بنایا جائے۔
اطلاعات ہیں کہ 9مئی کے حوالے سے فوجی عدالتوں میں 103ملزمان کے خلاف مقدمات تقریباً مکمل ہو چکے ہیں اور ان میں نوے فیصد پر جرائم ثابت ہو چکے ہیں۔ ان مقدمات کے فیصلے ابھی نہیں سنائے جا رہے کیوں کہ سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو 9 مئی کے مقدمات جاری رکھنے کا تو حکم دیا لیکن ان مقدمات پر فیصلے سنانے کو عدالت عظمیٰ نے فوجی عدالتوں کے متعلق کیس میں اپنے فیصلے کے ساتھ جوڑا۔
یعنی جیسے ہی سپریم کورٹ اجازت دے گی، فوجی عدالتوں کے فیصلے جاری کر دیے جائیں گے۔ اطلاعات ہیں کہ فوج اور پولیس کے پاس عمران خان کے خلاف 9 مئی کے حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ ہونے کے حوالے سے ثبوت موجودہ ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ 9 مئی کےحملوں کے حوالے سے پہلے مرحلہ کے مقدمات کے فیصلوں کے بعد مبینہ ماسٹر مائنڈ کے گرد گھیرہ تنگ کیا جائے گا۔
ایسے میں عمران خان کی طرف سے ڈیل کی آفر کی بات سمجھ میں نہیں آرہی۔ ویسے تو خان صاحب کسی ایک بات پر ٹھہرتے نہیں۔ چند دن پہلے تک اُن کا کہنا تھا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں پر اُن سے اسٹیبلشمنٹ بات کرنے کے لیے تیار نہیں۔ لیکن اب اُنہوں نے یہ کہہ دیا کہ اسٹیبلشمنٹ نے اُن سے Indirect رابطہ کرکے تین سال تک خاموش رہنے کی ڈیل کے بدلے رعایتیں دینے کی بات کی تھی۔
فوج کے ترجمان کی طرف سے عمران خان کے اس دعوی کے متعلق ابھی تک کچھ نہیں کہا گیا۔ اگر عمران خان نے سچ کہا اور اسٹیبلشمنٹ عمران خان سے کوئی ڈیل کرنا چاہتی ہے تو پھر 9 مئی کے معاملہ پر فوج کے بیانیہ اور اُس کے موقف کا کیا بنے گا؟
مجھے ذاتی طور پر عمران خان کی مشکلات کم ہوتی ہوئی نظر نہیں آ رہیں۔ عمران خان نے اپنے آپ پر بہت ظلم کیے، کاش وہ ایسا نہ کرتے۔ اب آگے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ اہم سوال یہ ہے کہ کیا عمران خان اپنے آپ کو ان مشکلات سے نکالنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں؟
لگتا ہے اس ناپاک صحافی نے خود بھی نشان عبرت بن جانا ہے
WELL SAID!لگتا ہے اس ناپاک صحافی نے خود بھی نشان عبرت بن جانا ہے
Imran is an enemy of state. He is now history. Establishment spent a lot of time and money on PTI. It never wanted to destroy PTI. After elections you will see PTI in full establishment's control and Imran will remain in jail for a very very long time.
Khan sarhe teen saal wazer-e-azam tha latkata na in kosab se pele to in generals ko pansi par latkao jin ne amreeki jang war of terror me mulki economy ko barbad kiya or 85k masom logo ko shaheed kiya.. sab se bare deshatgard na_pakfouj k gadar generals hein jo mulki salamti k liye shadeed khatra hein
House me majority nhi ti.. bajwa ki meeti meeti batoo me khan mara gaya.. fouj ki history gadari se bari pari hai, tabi to east pakistan alag hova or na ajtak india se kashmir or siachin azad karaya ja saka.Khan sarhe teen saal wazer-e-azam tha latkata na in ko
Fuck you and your criminal masters.![]()
عمران خان کو جس انداز میں ایک کے بعد ایک کیس میں گزشتہ دنوں میں سزائیں سنائی گئیں اس نے انصاف کے نظام پر ایک بار پھر سوال کھڑے کر دیے۔ ایسا نہیں کہ ان مقدمات میں جان نہیں تھی۔ سوال اس بات پر اُٹھائے جا رہے ہیں کہ کیا انصاف کے تقاضے پورے کیے گئے ۔
اس میں شک نہیں کہ عمران خان اور دوسرے ملزمان ان مقدمات کو لٹکانے کے لیے مختلف حیلے بہانے کرتے رہے لیکن اس کے باوجود متعلقہ عدالتوں نے ایک کے بعد ایک، تین مقدمات میں چار پانچ دنوں کے اندر اندر فیصلے دیے جن میں ملزمان کو سخت سزائیں سنائی گئیں۔
اس سے تاثر یہ ملا کہ جیسے اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ ان تین مقدمات میں فیصلے ہر حال میں انتخابات سے پہلے آنے چاہئیں۔ ابھی تک عمران خان کے ساتھ بشریٰ بی بی اور شاہ محمود قریشی ملزمان سے سزا یافتہ مجرم بن چکے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ان کیسوں کو جلدی میں نمٹانے کی وجہ سے ان مقدمات کے فیصلوں میں ایسی کمیاں، کسریں رہ گئی ہیں جس کا فائدہ مجرموں کو اپیل کے مو قع پر ہو سکتا ہے۔
آگے کیا ہوگا، کب ہوگا اس کا تو فیصلہ وقت ہی کرے گا لیکن ان سزاؤں کی بنیاد پر عمران خان کے لیے جیل میں کم از کم ایک ڈیڑھ سال گزارنا لازم نظر آتا ہے۔ کب ان فیصلوں کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیلیں سنی جاتی ہیں، یہ آنے والے دنوں، ہفتوں اور چند مہینوں میں کم از کم نظر نہیں آتا۔
ابھی تو عمران خان کے لیے اور بہت مشکلات ہیں۔ اگر ایک طرف عمران خان کے 190ملین پاونڈ یا القادر ٹرسٹ کا مقدمہ احتساب عدالت کے سامنے ہے اور نیب ایک نیا مقدمہ بھی تیار کر رہی ہے تو سب سے زیادہ عمران خان کو جس کا خطرہ ہے وہ اُن کے خلاف 9 مئی کے مقدمات ہیں۔
9 مئی کے صرف ایک مقدمہ میں عمران خان اور شیخ رشید کے خلاف تحریک انصاف کو خیرباد کہنے والے صداقت عباسی، واثق قیوم اور عمر تنویز بٹ عدہ معاف گواہ بن چکے اور یہ بیان دے چکے کہ 9مئی کی پلاننگ عمران خان، شیخ رشید وغیرہ نے کی۔
9 مئی کے عمران خان کے خلاف کئی مقدمات ہیں اور اب دوسرے مقدمات میں یہ سامنے آنا شروع ہوگا کہ بانی تحریک انصاف کے خلاف اور کون کون وعدہ معاف گواہ بن رہا ہے۔ 9 مئی کے مقدمات کو ریاست بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے اور اس کی کوشش ہے کہ ان واقعات میں شامل افراد کو نشان عبرت بنایا جائے۔
اطلاعات ہیں کہ 9مئی کے حوالے سے فوجی عدالتوں میں 103ملزمان کے خلاف مقدمات تقریباً مکمل ہو چکے ہیں اور ان میں نوے فیصد پر جرائم ثابت ہو چکے ہیں۔ ان مقدمات کے فیصلے ابھی نہیں سنائے جا رہے کیوں کہ سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو 9 مئی کے مقدمات جاری رکھنے کا تو حکم دیا لیکن ان مقدمات پر فیصلے سنانے کو عدالت عظمیٰ نے فوجی عدالتوں کے متعلق کیس میں اپنے فیصلے کے ساتھ جوڑا۔
یعنی جیسے ہی سپریم کورٹ اجازت دے گی، فوجی عدالتوں کے فیصلے جاری کر دیے جائیں گے۔ اطلاعات ہیں کہ فوج اور پولیس کے پاس عمران خان کے خلاف 9 مئی کے حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ ہونے کے حوالے سے ثبوت موجودہ ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ 9 مئی کےحملوں کے حوالے سے پہلے مرحلہ کے مقدمات کے فیصلوں کے بعد مبینہ ماسٹر مائنڈ کے گرد گھیرہ تنگ کیا جائے گا۔
ایسے میں عمران خان کی طرف سے ڈیل کی آفر کی بات سمجھ میں نہیں آرہی۔ ویسے تو خان صاحب کسی ایک بات پر ٹھہرتے نہیں۔ چند دن پہلے تک اُن کا کہنا تھا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں پر اُن سے اسٹیبلشمنٹ بات کرنے کے لیے تیار نہیں۔ لیکن اب اُنہوں نے یہ کہہ دیا کہ اسٹیبلشمنٹ نے اُن سے Indirect رابطہ کرکے تین سال تک خاموش رہنے کی ڈیل کے بدلے رعایتیں دینے کی بات کی تھی۔
فوج کے ترجمان کی طرف سے عمران خان کے اس دعوی کے متعلق ابھی تک کچھ نہیں کہا گیا۔ اگر عمران خان نے سچ کہا اور اسٹیبلشمنٹ عمران خان سے کوئی ڈیل کرنا چاہتی ہے تو پھر 9 مئی کے معاملہ پر فوج کے بیانیہ اور اُس کے موقف کا کیا بنے گا؟
مجھے ذاتی طور پر عمران خان کی مشکلات کم ہوتی ہوئی نظر نہیں آ رہیں۔ عمران خان نے اپنے آپ پر بہت ظلم کیے، کاش وہ ایسا نہ کرتے۔ اب آگے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ اہم سوال یہ ہے کہ کیا عمران خان اپنے آپ کو ان مشکلات سے نکالنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1754590988923023454Khan sarhe teen saal wazer-e-azam tha latkata na in ko
اگر نواز کے بندوں کو جیل ڈالنے کے لئے اکثریت نہیں درکار تھی تو اسٹیبلشمنٹ کے لئے بھی نہیں درکار تھی - کسی پر بھی کیس چلانے کے لئے پارلیمنٹ میں اکثریت نہیں درکار -House me majority nhi ti.. bajwa ki meeti meeti batoo me khan mara gaya.. fouj ki history gadari se bari pari hai, tabi to east pakistan alag hova or na ajtak india se kashmir or siachin azad karaya ja saka.
nawaz ki jail to 5 star hotel se kam nhi ti.. phir bajwa ne foran nawaz ko london bej diya.. nawaz ne to moja ki hein.. nawaz jesa lomar jail nhi kat sakta.اگر نواز کے بندوں کو جیل ڈالنے کے لئے اکثریت نہیں درکار تھی تو اسٹیبلشمنٹ کے لئے بھی نہیں درکار تھی - کسی پر بھی کیس چلانے کے لئے پارلیمنٹ میں اکثریت نہیں درکار -
کونسی فائیو سٹار ہوٹل جیسے سہولیات ؟ خان اور نواز دونوں سابق وزیر اعظم ہیں اور دونوں کو برابر سہولیات ہیں - اپنے پاس سے کیوں چھوڑتے ہو - نواز پر بھی اسٹیبلشمنٹ کو بہت غصہ تھا تو اسے سہولیات کیوں دیتےnawaz ki jail to 5 star hotel se kam nhi ti.. phir bajwa ne foran nawaz ko london bej diya.. nawaz ne to moja ki hein.. nawaz jesa lomar jail nhi kat sakta.
Janay to janay dunia janay.. par to na janay.. khottay nawaz ko sazi di SC ne lekin os ki saza lower court IHC ne khatm ki. Kabi lower court SC k faisle ko radi ki tokri me penk sakta hai.کونسی فائیو سٹار ہوٹل جیسے سہولیات ؟ خان اور نواز دونوں سابق وزیر اعظم ہیں اور دونوں کو برابر سہولیات ہیں - اپنے پاس سے کیوں چھوڑتے ہو - نواز پر بھی اسٹیبلشمنٹ کو بہت غصہ تھا تو اسے سہولیات کیوں دیتے
ذرا اپنا ریکارڈ درست کر لو - سپریم کورٹ نے سزا نہیں دی ، تاحیات نا اہل کیا تھا ،یہ تاحیات نا اہلی کو پارلیمنٹ نے زیادہ سے زیادہ پانچ سال کا قانون پاس کیا - چونکے آئین میں سزا کی مدت نہیں لکھی اسلئے آئینی ترمیم نہیں کہا جا سکتا - سپریم کورٹ نے اس قانون کی توثیق کی - سزا نیب کورٹ نے دو مقدمات میں دی -جو ہائی کورٹ نے ختم کر دیں - دونوں کیس بہت کمزور تھے- نواز شریف کو جیل میں وہی سہولیات ملیں جو خان کو ملیں - خان کی درخواست پر اسے ورزش کا سامان بھی دیا گیا -خان کو اذیت دینی ہوتی تو ورزش کا سامان نہ دیتے - پچاس سال سے روزانہ ورزش کرنے والے کو ورزش کا سامان نہ دینا اذیت ناک ہےJanay to janay dunia janay.. par to na janay.. khottay nawaz ko sazi di SC ne lekin os ki saza lower court IHC ne khatm ki. Kabi lower court SC k faisle ko radi ki tokri me penk sakta hai.
SC pele hi is ki tashri kr choki hai.. nawaz ta-hayat naehal ta lekin kazi bhosree ka jis ne pele bi sharifo ko hudaibiya case me relief de choka hai, phir se nawaz ko nayi zindagi di. nawaz 4 sal se isi kazi bhosree ka wait kr raha ta.. bhai jao khotti biryani kao or tandi lassi pe kr so jao.ذرا اپنا ریکارڈ درست کر لو - سپریم کورٹ نے سزا نہیں دی ، تاحیات نا اہل کیا تھا ،یہ تاحیات نا اہلی کو پارلیمنٹ نے زیادہ سے زیادہ پانچ سال کا قانون پاس کیا - چونکے آئین میں سزا کی مدت نہیں لکھی اسلئے آئینی ترمیم نہیں کہا جا سکتا - سپریم کورٹ نے اس قانون کی توثیق کی - سزا نیب کورٹ نے دو مقدمات میں دی -جو ہائی کورٹ نے ختم کر دیں - دونوں کیس بہت کمزور تھے- نواز شریف کو جیل میں وہی سہولیات ملیں جو خان کو ملیں - خان کی درخواست پر اسے ورزش کا سامان بھی دیا گیا -خان کو اذیت دینی ہوتی تو ورزش کا سامان نہ دیتے - پچاس سال سے روزانہ ورزش کرنے والے کو ورزش کا سامان نہ دینا اذیت ناک ہے
یہ اکیلے فائز عیسیٰ کا نہیں سات ممبر بینچ کا فیصلہ تھا جو چھ ایک سے پاس ہوا - یہ پاس نہ ہوتا تو تمہارا لیڈر بھی تا حیات گیا تھا - نواز لیگ میں تو اور بے شمار لیڈر ہیں - تحریک انصاف میں خان کے علاوہ کون ہے ؟SC pele hi is ki tashri kr choki hai.. nawaz ta-hayat naehal ta lekin kazi bhosree ka jis ne pele bi sharifo ko hudaibiya case me relief de choka hai, phir se nawaz ko nayi zindagi di. nawaz 4 sal se isi kazi bhosree ka wait kr raha ta.. bhai jao khotti biryani kao or tandi lassi pe kr so jao.
SC ka kazi khud sab se bara chor hai.. kazi/ nawaz k interests mushtarqa hein. free n fair election ho to pml-lun ki warr jaye gi.. khalai-makhloq k lun me pml-lun ki jan hai.یہ اکیلے فائز عیسیٰ کا نہیں سات ممبر بینچ کا فیصلہ تھا جو چھ ایک سے پاس ہوا - یہ پاس نہ ہوتا تو تمہارا لیڈر بھی تا حیات گیا تھا - نواز لیگ میں تو اور بے شمار لیڈر ہیں - تحریک انصاف میں خان کے علاوہ کون ہے ؟
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|