عمران خان کی اہلیہ سے متعلق غلط خبر پر جنگ گروپ نے معافی مانگ لی

ik-wife11.jpg

گزشتہ روز جیو کے صحافی قاسم عباسی نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 4 ملکیتی کمپنیوں کو ظاہر کرنے میں ناکام رہے۔ قاسم عباسی نے یہ دعوٰی بھی کیا تھا کہ عمران خان نے یہ 4 کمپنیاں الیکشن کمیشن میں ظاہر نہیں کیں اور ان کی ڈائریکٹر فرح خان ہے۔

آج جنگ اخبار نے اپنی اس خبر کے غلط ثابت ہونے پر معافی مانگی لیکن وضاحت بجائے فرنٹ پیج پر چھاپنے کے اندرونی پیجز پر غیرنمایاں طور پر چھاپی

جنگ گروپ کا کہنا تھا کہ دی نیوز کی قاسم عباسی کی 19 جون کی خبر "اثاثے اور واجبات۔۔عمران خان اپنی شریک حیات کی 4 ملکیتی کمپنیوں کو ظاہر کرنے میں ناکام رہے" میں فرح خان کی والدہ بشریٰ خان کی جگہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ خان کے ساتھ مل گیا۔ رپورٹر متعلقہ افراد سے معافی مانگتا ہے، غلطی پر افسوس ہے۔

https://twitter.com/x/status/1538780047062048772
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ کل جیو نے اتنی بڑی خبر چھاپی جب خبر غلط ثابت ہوئی اور معافی کا مرحلہ آیا تو اتنی چھوٹی سی معافی اور وہ بھی اندرونی پیجز پر غیرنمایاں طور پر چھاپ کر اپنی جان چھڑالی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سب کو نظر آرہا تھا کہ عمران خان کی اہلیہ ٹارگٹ تھی۔ یہ غلطی نہیں ہوئی تھی بلکہ خبر ہی جھوٹی تھی جس میں عمران خان اور انکی اہلیہ کو ٹارگٹ کرکے انہیں کرپٹ ثابت کرنیکی کوشش کی گئی۔