
تحریک انصاف کے حامیوں کی جانب سے فوجی مصنوعات کی بائیکاٹ مہم۔۔ سابق فوجی افسران اورصحافیوں کی مذمت۔۔ کیا یہ مہم کامیاب ہوگئی ہے؟
سانحہ ڈی چوک پر کارکنوں کی ہلاکتوں پر تحریک انصاف کے کارکنوں اور سپورٹرز میں شدید غم وغصہ ہے جس کا اظہار وہ سوشل میڈیا پر کررہےہیں، اس ضمن میں تحریک انصاف کے سپورٹرز نے فوجی مصنوعات کی بائیکاٹ مہم چلارکھی ہے جس پر سابق فوجی فسران، صحافیوں نے تشویش کااظہار کیا ہے
تحریک انصاف کے سپورٹرز کا دعویٰ ہے کہ انکی یہ مہم کامیاب ہورہی ہے کیونکہ عمران خان کے چاہنے والے کروڑوں میں ہیں، اگر کروڑوں لوگ اس مہم کا بائیکاٹ کریں گے تو انکو معاشی نقصان ہوگا۔
سوال یہ ہے کہ وہ فوجی صنعتی اور کاروباری اداروں کو کیوں نقصان پہنچانا چاہتے ہیں؟ تو اسکا جواب انکے پاس یہ ہے کہ انہوں نے ہمارے ہی ٹیکسوں کے پیسے کے بل پر ادارے کھڑے کئے ہیں اور اسی پیسے سے ہم پر ظلم کررہے ہیں۔
تحریک انصاف کے حمایتیوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب پی ٹی آئی رہنماؤں اور حامیوں کے کاروبار تباہ کئے جارہے تھے تب انہیں خیال نہیں آیا۔ اگر اس کمائی سے شہداء کے بچوں کو پیٹ پلتا تھا تو جو کاروبار ہم نے محنت سے کھڑے کئے تھے ان سے ہمارے بچوں کا پیٹ پلتا ہے۔
تحریک انصاف کے حامیوں کی جانب سے سابق فوجی افسر بریگیڈئیر(ر)اشفاق احمد نے ردعمل دیا کہ جو کہتے تھے ملک بھی پمارا فوج بھی ہماری۔ وہ فوج کے ادارے پر حملہ آور ھو گئے اور فوجی ادارے کی مصنوعات کے بائیکات کا حکم دے دیا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ یہ مصنوعات ادارے کی ملکیت ھیں اور ان سے شہیدوں کے گھروں کے چولہے جلتے ہیں۔ یہ ادارے اور شہیدوں کے خلاف اعلان جنگ ھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ باھر بیٹھے ھوئے لوگوں نے خان کو جیل پہنچایا اور اب نہیں چاہتے کہ وہ باہر آئے۔ جو لوگ اس مہم میں ملوث ھیں پی ٹی آئی کی قیادت کو ان کے خلاف فوری ایکشن لینا چاہئے۔
https://twitter.com/x/status/1864205895845998627
مجیب الرحمان شامی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے جس طرح فوج کے صنعتی اداروں اور مصنوعات کے خلاف بائیکاٹ مہم چلا رہے ہیں وہ شرمناک ہے
https://twitter.com/x/status/1864265646915100720
بائیکاٹ کی مخالفت کرنیوالوں کا کہنا ہے کہ فوج کی زیرنگرانی چلنے والے یہ صنعتی اور کاروباری ادارے پاکستانی ہیں،ان کو نقصان پاکستان کو نقصان ہے۔ اگر فوج سے شکایت ہے تو اسکا شائستہ اور مناسب انداز میں اظہار کی جاسکتا ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ فوج سے اگر اختلاف کرنا ہی ہے تو سیاسی طور پر کریں، کاروباری اداروں کو نقصان نہ پہنچائیں،یہ پاکستان کی فوج ہے جو ہماری حفاظت کرتی ہے یہ اسرائیلی فوج نہیں ۔ پاک فوج کے جوان ہمیں دشمن سے بچانے کیلئے اپنے پیاروں سے دور ہماری حفاظت کررہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر کسی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو انہیں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹنا چاہئے اور قانونی راستہ اختیار کرنا چاہئے اس طرح کی مہم نہیں چلانی چاہئے۔
اس پر تحریک انصاف کے حامیوں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی عدالتوں کا جو حال ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ ایک شخص کو رہائی ملتی ہے تو پولیس پہلے سے ہی کیس بناکر گرفتار کرنے کو تیار ہوتی ہے۔
دونوں جانب سے موقف پر غیرجانبدار حلقوں کا کہنا ہے کہ بائیکاٹ تشویشناک ہے، حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کو چاہئے کہ تحریک انصاف کی شکایات ہیں تو انہیں دور کرے، ان سے مصالحانہ رویہ رکھے۔ طاقت کا استعمال کسی طور پر بھی ٹھیک نہیں۔
غیرجانبدار حلقوں کا مزید کہنا ہے کہ اسکے لئے ڈائیلاگ بہت ضروری ہے، تمام فریقین کو بیٹھ کر تحریک انصاف کی شکایات کا زالہ کرنا چاہئے، اگر وہ ریاست سے ناراض ہیں مگر ہیں تو پاکستانی۔۔نفرت کا جواب نفرت میں دیا جائے تو بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1864205895845998627 https://twitter.com/x/status/1864717664171467165 https://twitter.com/x/status/1864720931857256468 https://twitter.com/x/status/1864346300369473990 https://twitter.com/x/status/1864663723128017068
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/boycahi11h2.jpg
Last edited by a moderator: