مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھے یقین تھا کہ نا فل کورٹ بنے گا نا ہی انصاف ملے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب کے انتخاب کے خلاف درخواست کے دوران آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے معاملے پر حکومتی اتحادی جماعتوں کی جانب سے فل کورٹ کے مطالبے کو سپریم کورٹ کی جانب سے مسترد کیے جانے پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں مریم نواز شریف نے کہا کہ جب فیصلے آئین،قانون اور انصاف کے مطابق نا ہوں تو فُل کورٹ سے خطرہ رہتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایماندار ججز کے شامل ہونے سے فیصلے کی خامیاں منظرِ عام پر آ جاتی ہیں اور لوگ جان جاتے ہیں کہ فیصلہ آئین و قانون نہیں، ذاتی پسند و ناپسند کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
رہنما ن لیگ نے مزید کہا اب کچھ بھی کرلیں لوگ تو جان چکے ہیں، مجھے کم از کم یقین تھا فل کورٹ نہیں بنے گا اور انصاف نہیں ملے گا اور یہی میں قوم کو بتانا چاہتی تھی۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے فل کورٹ نا بنانے کی ایک وجہ خوف بھی ہے، اور وہ خوف اپنے ہی کیے فیصلوں کے تضاد کے سامنے آنے کا ہے۔