معاشی بحران، رواں سال بیروزگار افراد کی تعداد 56 لاکھ تک پہنچنے کا خدشہ

news-1687885750-7402.jpg


انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے خبردار کیا کہ پاکستان میں معاشی بحران کے باعث رواں سال بیروزگار افراد کی تعداد 56لاکھ تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔

ملازمتوں میں کمی اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری پاکستان کی پیشرفت کو کئی دہائیاں پیچھے دھکیل سکتی ہے۔

پاکستان کی لیبر مارکیٹ ابھی تک عالمی وبا کورونا وائرس اور معاشی بحران سے مکمل طور پر بحال نہیں ہوئی اور اس سال بے روزگار افراد کی تعداد 56 لاکھ تک پہنچنے کا خدشہ ہے، جس میں 2021 کے بعد سے 15 لاکھ کا اضافہ ہے۔

ملک میں بڑھتی آبادی ترقی میں رکاوٹ ہے،بیروزگاری میں اضافہ کا باعث ہے،وقت کا تقاضا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کو کنٹرول کیا جائے،روز بروز بڑھتی آبادی سے ملک کی اقتصادی ترقی میں بہت رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔

الآئی آر یم این سی ایچ اینڈ این پی، یو این ایف پی ا ے اور میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی کے زیر اہتمام سیمینار میں مقررین نے کہا بدقسمتی سے حکومت نے آج تک بہبود آبادی کے ادرے کی طرف توجہ نہیں دی سب سے پہلے ہمیں خود کو بدلنا ہو گا پھر ہی حالات ٹھیک ہوں گے۔ متحرک ہونا بہت ضروری ہے 75سال میں حکومت نے کبھی دو اداروں پر توجہ نہیں دی۔

جمال ناصر نے کہا آنے والے دور میں جنگیں پانی پر ہوں گی۔پروفیسر محمود ایاز نے کہا کہ پاکستانی آئین میں حکومت کی جانب سے عوام کو تین حقوق دیئے گئے ہیں۔ کھانا، صحت اور تعلیم Parlimentariansاور حکومت کا فرض ہے کہ یہ حقوق فراہم کریں ہم ہر سال زرعی اجناس زیادہ پیدا کرتے ہیں۔

آفتاب محسن نے کہا کہ اگرچہ بڑھتی آبادی کی روک تھام پر کام ہو رہا ہے مگر اتنا نہیں جتنا ہونا چاہئے۔ پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے کہا کہ اولاد میں وقفہ بے حد ضروری ہے اصل ہدف اولاد کی تربیت ہونا چاہئے۔

ڈاکٹر اسد اشرف نے کہا کہ آبادی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے پارلیمینٹرینز اور میڈیا کا کردار بہت اہم ہے۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کی روک تھام کے لئے ضروری ہے کہ معاشرے کو آگاہی دینے کے ساتھ ساتھ اس پر عمل درآمد بھی کیا جائے۔

ایئر کموڈور خالد چشتی نے کہا کہ ملک کی موجودہ آبادی 240ملین ہے آبادی کی گروتھ ریٹ 109%ہے اگر آبادی کی روک تمام کے لئے کوئی لائحہ عمل نہ کیا گیا تو 2050تک یہ 380ملین سے تجاوز کر جائے گی۔ رئیس انصاری نے کہا کہ سیمینار کا مقصد فنڈز اکٹھے کرنا نہیں اس پر عمل درآمد کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
ان ڈھیٹ ظالموں کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا . غریب عوام انکا مسلہ ہی نہیں