ملکی فارما انڈسٹری کی برآمدات میں بڑا اضافہ؟ حکام وزارت صحت

pharma-industry-pakistan-up.jpg


پاکستان کی فارماانڈسٹری کی دنیا بھر کو برآمدات کے حوالے سے اعدادوشمار جاری

اگلے مالی سال 2024-25ء کیلئے فارما انڈسٹری کی برآمدات کا ہدف 1 ارب ڈالر رکھا گیا ہے: حکام وزارت صحت وزارت صحت کے حکام کی طرف سے پاکستان کی فارما انڈسٹری کی برآمدات کے حوالے سے اعدادوشمار جاری کر دیئے گئے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال 2022-23ء کے دوران پاکستان کی فارما انڈسٹری کی برآمدات میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق پاکستان کی فارما انڈسٹری نے گزشتہ سال کے دوران ریکارڈ 713 ملین ڈالر کی برآمدات کیں جس میں سے 40 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے میڈیکل وسرجیکل آلات شامل تھے۔

وزارت صحت حکام کے مطابق میڈیکل وسرجیکل آلات کے علاوہ پاکستان سے 30 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی ادویات بھی برآمد کی گئیں۔ فارما مصنوعات کی برآمدات میں 25.16فیصد جبکہ سرجیکل آلات کی مد میں 6.03 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

حکام کے مطابق اگلے مالی سال 2024-25ء کیلئے فارما انڈسٹری کی برآمدات کا ہدف 1 ارب ڈالر رکھا گیا ہے۔حکام کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے فارما انڈسٹری کو مراعات دیئے جانے کے باعث برآمدات میں اتنا بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس سے پہلے کورونا وائرس پھیلنے کے دوران بھی پاکستان کی طرف سے دنیا بھر کی کی گئی طبی آلات کی برآمدات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

دریں اثنا میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان میں جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے باوجود قلت برقرار ہے جس کے باعث مریض اور ان کے اہل خانہ پریشانی کا سامنا کر رہے ہیں۔ مرگی کے مرض کی دوا کاربامیزپائین کے تمام برانڈز، خون کے لوتھروں سے بچانے کا انجکشن، فالج ودل کے دورے سے بچانے والا انجکشن اسٹرپٹو کائنیز بھی مارکیٹ سے غائب ہیں۔
رپورٹ کے مطابق خون پتلا کرنے والی دوا کے علاوہ مریضوں کے علاج کی 10 اہم ترین ادویات بھی ہسپتالوں سے غائب ہیں۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی طرف سے چند ادویات کی عدم دستیابی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جو ادویات موجود نہیں وہ نجی کمپنیاں یا ادارے بیرون ملک سے درآمد کر سکتے ہیں، ادویات کی قلت دنیا بھر میں ہوتی ہے، فراہمی یقینی بنا رہے ہیں۔