عاطف سرکار، بدیر حاضری پر معذرت چاہتا ہوُں۔
ایک عرصے سے آپکی عدم موجودگی کا اندوہناک سبب جان کر دُکھ ہوُا۔
رب العالمین سے دُعا ہے، وہ مرحوُم کو جوارِ رحمت العالمین صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم میں محشور فرمائے اور پسماندگان کو دولتِ صبر سے نوازے۔
آپ اور آپ ایسے چند لوگ اِس فورم کی زینت ہیں، اوپر لکھے تعزیتی پیغامات جِس کا اِقرارنامہ ہیں۔ اُمید ہے یہ زینت برقر ارہے گی اور ہم ایسے تشنگانِ عِلم آپکے خیالات سے اپنے اندازِ فِکر کو متوازن کرتے رہیں گے۔ زندگی کے اِس تکلیف دہ موڑ پر مُنیر نیازی کے اِس مصرعے کیساتھ اجازت چاہتا ہوُں۔
وہ جو اپنا یار تھا دیر کا کسی اور شہر میں جا بسا
Well, I had strange relation with my Father, we always argued and had difference of opinion, almost on every matter, religious, political or social. He had a tough life. After he passed away I decided I will not argue with my Mother no matter what. I always tried to please her. And now she too is slipping from my hands and I can do nothing to stop it. What can I do?
Please, pray for my Mother.
But I can never learn to condole.
سب مصروفیات چھوڑ کر ماں کی پیشانی پر ہاتھ رکھ کر ماں کے پاس بیٹھ جاؤ . نصیب والے ہوتے ہیں جن کو ماں کے پاس بیٹھنا نصیب ہوتا ہے .وقت آئے گا تمہارے پاس ہاتھ تو ہوں گے لیکن چھونے کے لئے ماں نہیں ہوگی
thanks for reminding me ...thanks a lot .سب مصروفیات چھوڑ کر ماں کی پیشانی پر ہاتھ رکھ کر ماں کے پاس بیٹھ جاؤ . نصیب والے ہوتے ہیں جن کو ماں کے پاس بیٹھنا نصیب ہوتا ہے .وقت آئے گا تمہارے پاس ہاتھ تو ہوں گے لیکن چھونے کے لئے ماں نہیں ہوگی