یہ وہی بات ہے کہ کوئی سیاسی ورکر سے یہ کہے کہ تم دوسروں کو اپنی پسندیدہ پارٹی میں شمولیت کی دعوت کیوں دیتے ہو؟
اسکا جواب تفصیل سے دیا جا سکتا ہے لیکن میں کوشش کروں گا کہ اس پر مختصر روشنی ڈال سکوں تاکہ آپکے ذہن میں اگر کوئی غلط تصور ہے تو وہ دور ہو جائے اور آپ نہ صرف لچ تلنے کو اپنے مشغلے کے طور پر اپنا سکیں بلکہ ممکن ہو تو لچ تل پارٹی میں شامل ہو کر سب سیاسی و فوجی ڈرامے بازوں پر موثر طریقے سے لچ تل سکیں
جیسا کہ میں نے پہلے لکھا ہے کہ لچ تلنے کا مطلب رنگ میں بھنگ ڈالنا یا اصل بات سے ہٹ کر کوئی اور بات شروع کر دینا ہے. اکثر آپ نے دیکھا ہوگا کہ کسی تھریڈ کا ٹاپک کوئی بھی چل رہا ہو لیکن جب کوئی بیچ میں کوئی پوسٹر لگا کر لچ تلتا ہے تو سب ٹاپک سے بھٹک جاتے ہیں اور تھریڈ سٹارٹر بیچارہ چیختا چلاتا رہ جاتا ہے کہ تھریڈ پر یہ کیا تماشا شروع ہوگیا ہے؟ لچ در لچ تلنے کا یہ عمل اسوقت تک جاری رہتا ہے جب تک اڈمن یا موڈریٹر سیٹیاں بجاتا وہاں نہیں پہنچ جاتا ہے اور تمام تلے ہوئے لچے تھریڈ سے نکال کر دو چار بندوں کو بین نہیں کر دیتا ہے
ویسے تو پوری پاکستانی قوم لچ تلتی ہے. حکومت اور سیاستداں اپنے اپنے انداز میں عوام کا لچ تلتے ہیں. فوج جمہوریت کا لچ تلتی ہے، عدلیہ انصاف کا لچ تلتی ہے، حوالدار صحافی حکومت کا لچ تلتے ہیں اور عوام ووٹ کا لچ تل کر کرپٹ لوگوں کو منتخب کرتے ہیں. لچ تلنے والوں کی لسٹ بہت طویل ہے. مختصر یہ کہ بقول چاچا ہارون الرشید “ہم سب کبھی نہ کبھی کسی نہ کسی صورت لچ ضرور تلتے ہیں”. شاید ہارون الرشید کی بات بہت پرانی ہوگئی ہے. آجکل تو ہر کوئی ہر وقت لچ تلنا اپنے فرایض منصبی میں شامل سمجھتا ہے
لچ تلنے کی مناسبت سے آپ لچ تل پارٹی کے قیام کے اغراض و مقاصد اور منشور کو بخوبی سمجھ سکتے ہیں. لچ تل پارٹی والوں اور دوسرے لچ تلنے والوں میں ایک واضح فرق ہے. دوسرے لچ تلتے ہیں لیکن اقرار کرنے کی ہمت نہیں رکھتے ہیں یا یوں کہہ لیں کہ منافقت سے کام لیتے ہیں. عمران خان ہر روز پریس کانفرنس بلا کر اپنے مقبول ترین سیاسی لیڈر ہونے کا لچ تلتا ہے، نواز شریف اپنی دولت باہر بھیج کر لوٹی ہوئی دولت واپس پاکستان لانے کا لچ تلتا ہے، زرداری بینظیر کے قاتلؤں کو وزارتیں دے کر بینظیر کے قاتلوں کو بے نقاب کرنے کا تلتا رہا ہے، الطاف حسین لوگوں کو قتل کرواتا ہے اور قاتلوں کی گرفتاری پر شور مچا کر انکے بے گناہ ہونے کا لچ تلتا ہے، مولوی فضلو اور جماعت اسلامی امریکی ڈالرز لیکر امریکہ کی مخالفت کا لچ تلتے ہیں، جنرل پاشا عمران خان کو سبز باغ دکھا کر وزارت عظمیٰ دلانے کا لچ تلتا ہے اور جنرل راحیل شریف دھرنے ختم کروا کر اور سزائے موت بحال کروا کر جمہوری حکومت کی ما تحتی اور سیاست سے کنارہ کشی کا لچ تلتا ہے. ان سب کے برعکس لچ تل پارٹی والوں کی خوبی یہ ہے کہ وہ لچ تلتے ہیں تو اسکا برملا اظہار بھی کرتے ہیں. وہ منافقت سے پاک ہیں. اور کسی کو دھوکہ نہیں دیتے ہیں اور نہ ہی کسی سے فریب کرتے ہیں
لچ تلنا زندہ دلی کی علامت ہے. میں سب فورم ممبرز کو زندہ دل دیکھنا چاہتا ہوں. مردہ دل اور کمزور دل لوگوں اور خصوصا ایسے لوگوں کو جو لچ تلنا کوئی بری بات یا معیوب چیز سمجھتے ہیں، لچ تلنے سے پرہیز کرنا چاہئیے
لچ تلنا انسانی صحت کے لیے بھی بہت ہی مفید ہے. خصوصا لچ تلنا دل کی موزی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے. عمران خان کو ہی دیکھ لیں پینسٹھ سال کی عمر میں بھی عوام اور خصوصا نوجوانوں سے لچ تل رہا ہے، ماشا الله ہٹا کٹا ہے اور اس بڑھاپے میں بھی شادی کروا کے بیٹھا ہوا ہے. یہی حال دوسرے لچ تلنے والوں کا ہے
کبھی کبھی اگر لچ زیادہ تل دیا جائے تو پھر لوگوں سے گالیاں بھی سننا پڑتی ہیں. اچھا لچ تلنے والا وہی ہے جو گالیوں کو دل پر نہیں لیتا ہے اور کسی کے بھونکنے کی پرواہ کیے بغیر لچ تلنا جاری رکھیا ہے
اب سوال یہ ہے کہ لچ تل پارٹی لچ کیوں تلتی ہے؟ اسکا مختصر جواب یہ ہے کہ وہ ایسا مجبوری کی حالت میں کرتی ہے. لچ تل پارٹی کے ارکان تعمیری اور سنجیدہ گفتگو کرنا چاہتے ہیں اور کرتے رہتے ہیں لیکن جب کوئی سیاسی نابالغ سنجیدہ اور تعمیری گفتگو سننا نہ چاہتا ہو تو مجبورا پھر لچ تل پارٹی کے پاس یہی واحد آپشن رہ جاتا ہے کہ ڈٹ کر لچ تلے. خود بھی خوش رہے اور دوسروں کو بھی خوش رکھے. نابالغ سیاسی لوگوں کے سامنے تعمیری اور سنجیدہ گفتگو کرکے اور دریا کی مخالف سمت میں زیادہ دیر تیر کر ہلکان ہونے کا کیا فائدہ ہے؟
امید ہے لچ تلنے کے اتنے فوائد جاننے کے بعد آپ بھی لچ تلنے کو اپنا شعار بنائیں گے اور زندہ دل کہلائیں گے
:)