نادرا سے ڈیٹالیک واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ نگران وزیراعظم کو پیش

1709356927091.png


نادرا سے ڈیٹالیک واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ نگران وزیراعظم کو پیش

ٹیکنالوجی اپ گریڈ کرنے سے ڈیٹابیس کی معیاری سکیورٹی یقینی بنانے میں مدد ملے گی: جے آئی ٹی

گزشتہ برس مارچ 2023ء میں پیش آنے والے سائبر سکیورٹی واقعے کی تحقیقات کرنے کے لیے قائم کی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے گزشتہ برس مارچ 2023ء میں پیش آنے والے سائبر سکیورٹی واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کو پیش کر دی ہے۔ نگران وزیراعظم نے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کو ضروری اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے جے آئی ٹی کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ میں دی گئی سفارشات پر ضروری اقدامات پر تعمیل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں تجویز کیے گئے اقدامات میں ادارے میں زیراستعمال ٹیکنالوجی کو اپ گریڈ کرنے اور لاپرواہی کا ارتکاب کرنے والے افراد کے خلاف کارروائیوں کرنا شامل ہے۔

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں تجویز کیا ہے کہ ان اقدامات سے نادرا کو شہریوں کے لیے اپنی خدمات کو بہتر بنانے میں معاونت ملے گی، ٹیکنالوجی اپ گریڈ کرنے سے ڈیٹابیس کی معیاری سکیورٹی یقینی بنانے میں انتہائی مددگار ثابت ہو گی۔ نگران وزیراعظم نے رپورٹ کے نتائج وسفارشات کے مطابق اقدامات کے ساتھ انضباطی کارروائیاں کرنے کی ہدایت کی ہے۔
نادرا کی طرف سے وفاقی حکومت کو سائبر سکیورٹی واقعے کی تحقیقات کرنے کے لیے 30 اکتوبر 2023ء کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم قائم کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ڈائریکٹر فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی زیرسربراہی مشترکہ تحقیقات ٹیم قائم کرنے کی منظوری دے دی تھی۔

یاد رہے کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی) کی طرف سے نادرا کے ریکارڈ سے شہریوں کا ڈیٹا لیک ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ کو تحقیقات کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ پی اے سی نے وزارت داخلہ کو ڈیٹا لیک کے لیے ایف آئی اے، ملٹری انٹیلی جنس اور پی ٹی اے کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں شامل کرنے کی ہدایت کی تھی۔