Bawa
Chief Minister (5k+ posts)
انسانی فطرت اور انسانی عقل کے حوالے سے مذہب کے کچھ پہلوؤں پر سوال اٹھانا کب سے مذہب کی توہین کے زمرے میں آ گیا؟
آپ کہتے ہیں کہ آپ مذہبی جنونی نہیں۔ ۔۔۔ مگر ابھی آپ نے بذاتِ خود جنونیت کی گواہی دی ہے۔
میرا قصور کیا ہے؟
میرا قصور یہ ہے کہ جب آپ لوگ یزدی خواتین کو سیکس سلیو بنا لینے پر داعش کو برا بھلا کہہ رہے تھے، تو میں آپ کو سمجھا رہی تھی کہ داعش آپ کو غلامی اور سیکس سلیوری کے یہ تمام دلائل اور ثبوت مذہب سے اور امت کی 1400 سالہ تاریخ سے بالکل درست طور پر پیش کر رہے ہیں اور آپ کے پاس فرار کی کوئی راہ نہیں کیونکہ داعش اس معاملے میں سچ بول رہے ہیں۔
جب داعش قیدیوں کو پکڑ کر ذبح کر رہے تھے، اور آپ قیدی کے ذبح کرنے کو غلط کہہ رہے تھے، تو میں آپ کو سمجھا رہی تھی کہ داعش کے دلائل کے سامنے آپ کے بھاگنے کا راستہ مفرور ہے کیونکہ اسلامی تاریخ میں یہ واقعات موجود ہیں۔ مگر آپ کو میری یہ بات سمجھ نہیں آ رہی تھی۔
جب آج کے دور میں تبدیلی مذہب کے نام پر آپکے ملک کے قانون میں مرتد کے نام پر سزائے موت ہے، تو پھر آپ اسکا الزام اب داعش پر کیسے لگائیں گے؟ یہ دہرے منافقانہ رویے ہو جائیں گے جہاں آپ خود تو غیر مسلم ممالک میں تبلیغ کا حق رکھیں، مگر دوسروں کو اپنے ملکوں میں تبلیغ نہ کرنے دیں۔
چنانچہ میں تو مسلسل اہل مذہب سے استدعا کر رہی تھی کہ مذہب کو جامد چیز نہ بنائیے، اور 1400 سالہ پرانے قوانین کو جوں کا توں آج نافذ نہ کریں، بلکہ ان میں اجتہاد کریں، انہیں آج کے دور کے مطابق بنائیں ۔۔۔ مگر آپ کو یہ بات سمجھ نہیں آتی۔
سیکولرازم کے لیے کسی مذہب کی شرط نہیں۔ آپ مسلمان ہوں یا ہندو، سکھ، عیسائی، یہودی ۔۔۔ بس آپکا انسانیت پر ایمان ہونا چاہیے۔ انسانی عقل آپکی رہنمائی کے لیے کافی ہے کہ غلامی اور سیکس سلیوری انسانیت کی توہین و تذلیل ہے۔ اسے لاکھ مذہب کا جامعہ پہنایا جائے، مگر یہ تذلیل چھپ نہیں سکتی۔
اسی طرح آج سائنس نے ہر ہر مذہب اور انکی داستانوں اور کہانیوں پر سوالیہ نشان کھڑے کر دیے ہیں۔ ہمارا جرم یہ ہے کہ ہم مذہب پر "اندھی" تقلید کی وجہ سے ایمان لانا نہیں چاہتے کہ چونکہ ہمارا باپ دادا اس مذہب کے پیروکار تھے، چنانچہ ہمیں بھی آنکھیں بند کر کے۔۔۔۔ اندھی تقلید کرتے ہوئے سائنس کا انکار کر دینا چاہیے۔
مہوش بی بی
پتہ نہیں آپ نے کس بندے کی غلط فہمی پر مجھے یہ کومنٹس داغ دیے ہیں. مجھے نہیں یاد ہے کہ کبھی میری آپ سے پہلے کوئی ڈسکشن ہوئی ہے. ایسا لگتا ہے آپ نے میرے کومنٹس پڑھنے کی تکلیف ہی گوارہ نہیں کی ہے
کہاں میں نے کہا ہے کہ مذہبی لوگ جنونی نہیں ہوتے ہیں یا کہاں میں نے خواتین کو سیکس سلیو بنانے پر کوئی بات کی ہے؟
لگتا ہے میرا سیکولر انتہا پسندوں کی اوقات بیان کرنا آپکو ناگوار گزرا ہے حالانکہ اگر آپ میرے کومنٹس غور سے پڑھتیں تو آپکو پتہ چلتا کہ نہ تو مذھب کا مخالف ہوں اور نہ ہی سیکولرزم کا بلکہ میں دونوں طرف کے انتہا پسندوں کا مخالف ہوں، سیکولر انتہا پسندوں کا بھی اور مذہبی انتہا پسندوں کا بھی. ان سیکولر انتہا پسندوں کا جو مادر و پدر آزاد ہیں اور مذھب کے خلاف زبان سنبھال کر بات نہیں کرتے ہیں اور کھلم کھلا مذھب کی توہین کرکے لوگوں کو انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کرتے ہیں اور ان مذہبی انتہا پسندوں کا جو فساد و نفرت کا نشان ہیں اور مزھب کی آڑ لیکر لوگوں کے قتل کو بھی جائز دینے سے نہیں باز نہیں آتے
آپ سے یہی درخواست ہے کہ اندھیرے میں تیر نہ چلایا کریں اور دوسروں کے کومنٹس پڑھکر ان پر تبصرہ کیا کریں
بہت شکریہ