ننکانہ جیسے واقعات کسی ملک و قوم کی کمرتوڑنے کے مترادف ہوتے ہیں، یہ واقعات اپنے اندر بہت گہرے مضمرات و منفی اثرات رکھتے ہیں، اس واقعہ میں غیرملکی ہاتھ ملوث ہونے کا بھی سو فیصد یقین ہے، اوپر سے ہماری وزارت خارجہ نے یہ بیان دینا بھی ضروری سمجھا کہ دو مسلمان گروپوں میں جھگڑا ہوا ہے ، حالانکہ وائرل ہونے والی ویڈیو میں سکھوں کے گوردوارے پنہچنے اور ان کی اینٹ سے اینٹ بجانے کی دھمکیاں دینے والا شخص سرکاری افسروں کو بھی کھلم کھلا دھمکیاں دے رہا ہے اور انتہای دیدہ دلیری سے نامعلوم لوگوں کو اپنی ویڈیو وائیرل کرنے کا بھی کہہ رہا ہے
عثمان بزدار گورنمنٹ نے وکیلوں کی بدمعاشی پر بھی عمران خان کی ہدایات آنے کے بعد کاروای کی تھی، موجودہ ویڈیو میں بھی ایک مولوی نما گینڈا بالکل اسی بدمعاش وکیل کے انداز میں بڑھکیں مار رہا ہے جیسے سلطان راہی کبھی مارتا تھا ،میرا خیال ہے کہ اس گینڈے کا انجام بھی سلطان راہی والا کردیا جاتا تو ملک و قوم کا بہت فائدہ ہوجاتا
سکھوں کے گوردوارے کے باہر سینکڑوں لوگ جمع ہوچکے تھے اور گیٹ توڑنے کی پوری کوشش کی گئی تاکہ اندر جاکر تباہی و بربادی کی جاے، یہ اللہ تعالی کے واضح فرمان کی خلاف ورزی ہے کیونکہ قرآن میں کسی کے بھی جھوٹے خدا کو گالی دینے کی ممانعت ہے کجا یہ کہ ان کے مقدس ترین مقام کو تباہ کیا جاے
سکھ اس وقت پاکستان کا دنیا بھر میں ہر محاذ پر ساتھ دے رہے ہیں، کشمیر کاز ہو یا انڈیا میں مسلمانوں کے خلاف کی جانے والی مودی فاشسٹ حکومت کی کاروائیاں ہر جگہ سکھ ہمارے ساتھ تھے کیا اس کاروای کے بعد کیا سکھ ہمارا ساتھ دیں گے کیونکہ انتطامیہ نے اس جھگڑالو گینڈے کو جس کی ویڈیو دیکھ کر ساری دنیا غم و غصے میں مبتلا ہورہی ہے اور سکھوں میں بہت اضطراب اور غصے کی کیفیت طاری ہے چھوڑ دیا ہے؟
کیا پاکستان کی سٹیٹ کے خلاف کام کرنے والے غداروں کو اس قدر نرم ہاتھ سے ڈیل کرنا ملک و قوم کیلئے فائدہ مند ہے؟
کرتار پورکاریڈور کی پالیسی جس کی وجہ سے جنرل باجوہ صاحب اور عمران خان کی عزت کا گراف راکٹ کی رفتار سے اوپر گیا تھا وہ ایک گینڈے مولوی کی دھشت گردی والی ویڈیو سے ایکدن میں ہی نیچے آگرا ہے مزید ستم یہ کہ اس بندے اور دیگر کے خلاف کوی کاروای نہیں کی گئی
کیا ایسے ملک دشمنوں کو کھلا چھوڑا جاسکتا ہے کہ وہ جب چاہیں جمعے کے بعد دو چارسو بندوں کو لے کر ملک کی عزت کو خاک میں ملا دیں؟
سکھ قوم کے مقدس ترین مقام پر اگر پولیس نہ ہوتی تو ان جاہل ملاوں نے وہان وہ تباہ مچانی تھی کہ سکھ قوم کو اپنا ہمنوا بنانے کے خواب پھر کبھی پورے نہ ہوسکتے کیونکہ ہمیں آج تیس سال بعد بھی خانہ کعبہ پر کچھ گمراہوں کا حملہ نہیںبھولتا جو اقدامات گورنمنٹ نے اب تک کئے ہیں وہ زیرو ہوتے دکھای دیتے ہیں اب سکھ کمیونٹی کی بھی یہی کیفیت ہے جس سے انہیں نکالنے کیلئے کل کے مجرموں کے خلاف سخت ترین کاروای کرنی انتہای ضروری ہے تاکہ آئیندہ کوی ملک دشمنی کی جرات نہ کرسکے
عثمان بزدار گورنمنٹ نے وکیلوں کی بدمعاشی پر بھی عمران خان کی ہدایات آنے کے بعد کاروای کی تھی، موجودہ ویڈیو میں بھی ایک مولوی نما گینڈا بالکل اسی بدمعاش وکیل کے انداز میں بڑھکیں مار رہا ہے جیسے سلطان راہی کبھی مارتا تھا ،میرا خیال ہے کہ اس گینڈے کا انجام بھی سلطان راہی والا کردیا جاتا تو ملک و قوم کا بہت فائدہ ہوجاتا
سکھوں کے گوردوارے کے باہر سینکڑوں لوگ جمع ہوچکے تھے اور گیٹ توڑنے کی پوری کوشش کی گئی تاکہ اندر جاکر تباہی و بربادی کی جاے، یہ اللہ تعالی کے واضح فرمان کی خلاف ورزی ہے کیونکہ قرآن میں کسی کے بھی جھوٹے خدا کو گالی دینے کی ممانعت ہے کجا یہ کہ ان کے مقدس ترین مقام کو تباہ کیا جاے
سکھ اس وقت پاکستان کا دنیا بھر میں ہر محاذ پر ساتھ دے رہے ہیں، کشمیر کاز ہو یا انڈیا میں مسلمانوں کے خلاف کی جانے والی مودی فاشسٹ حکومت کی کاروائیاں ہر جگہ سکھ ہمارے ساتھ تھے کیا اس کاروای کے بعد کیا سکھ ہمارا ساتھ دیں گے کیونکہ انتطامیہ نے اس جھگڑالو گینڈے کو جس کی ویڈیو دیکھ کر ساری دنیا غم و غصے میں مبتلا ہورہی ہے اور سکھوں میں بہت اضطراب اور غصے کی کیفیت طاری ہے چھوڑ دیا ہے؟
کیا پاکستان کی سٹیٹ کے خلاف کام کرنے والے غداروں کو اس قدر نرم ہاتھ سے ڈیل کرنا ملک و قوم کیلئے فائدہ مند ہے؟
کرتار پورکاریڈور کی پالیسی جس کی وجہ سے جنرل باجوہ صاحب اور عمران خان کی عزت کا گراف راکٹ کی رفتار سے اوپر گیا تھا وہ ایک گینڈے مولوی کی دھشت گردی والی ویڈیو سے ایکدن میں ہی نیچے آگرا ہے مزید ستم یہ کہ اس بندے اور دیگر کے خلاف کوی کاروای نہیں کی گئی
کیا ایسے ملک دشمنوں کو کھلا چھوڑا جاسکتا ہے کہ وہ جب چاہیں جمعے کے بعد دو چارسو بندوں کو لے کر ملک کی عزت کو خاک میں ملا دیں؟
سکھ قوم کے مقدس ترین مقام پر اگر پولیس نہ ہوتی تو ان جاہل ملاوں نے وہان وہ تباہ مچانی تھی کہ سکھ قوم کو اپنا ہمنوا بنانے کے خواب پھر کبھی پورے نہ ہوسکتے کیونکہ ہمیں آج تیس سال بعد بھی خانہ کعبہ پر کچھ گمراہوں کا حملہ نہیںبھولتا جو اقدامات گورنمنٹ نے اب تک کئے ہیں وہ زیرو ہوتے دکھای دیتے ہیں اب سکھ کمیونٹی کی بھی یہی کیفیت ہے جس سے انہیں نکالنے کیلئے کل کے مجرموں کے خلاف سخت ترین کاروای کرنی انتہای ضروری ہے تاکہ آئیندہ کوی ملک دشمنی کی جرات نہ کرسکے