نواز شریف خود آئیں گے یا نکالے جائیں گے؟شاہد خاقان عباسی کو کیا لگتا ہے

12%D8%A7%D8%A8%D8%B3%D8%A7%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA.jpg

مسلم لیگ ن کے سینئر وائس پریزیڈنٹ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پوری قوم اس وقت اس حکومت کے خاتمے کی دعائیں مانگ رہی ہے، اس حکومت نے پانچ سال مکمل کرلیے تو پیچھے کچھ نہیں بچے گا۔

نجی ٹی وی چینل سماء نیوز کے پروگرام " لائیو ود ندیم ملک " میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان میں جتنی بھی حکومتیں آئی ہیں ان سب نے کچھ نا کچھ کارکردگی دکھائی ہے یہ پہلی حکومت ہے جس میں ہر شعبہ زوال کا شکار ہے اسی لیے ہم سب کوشش کررہے ہیں کہ آئینی طریقے سے اس حکومت کو گھر بھیجا جائے۔


میزبان ندیم ملک نے سوال کیا کہ اپوزیشن باوجود کوشش کے حکومت کو گھر بھیجنے میں کامیاب نہیں ہوسکی اب آپ کی خواہش ہے کہ کوئی اور اس حکومت کو ختم کردے؟

شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا کہ جب ایک حکومت بیساکھیوں پر کھڑی ہو اور اس پر کسی اور کا غیر آئینی ہاتھ ہو تو اپوزیشن کیا کرلے گی؟ جس دن یہ بیساکھیاں ہٹ جائیں گی حکومت گر جائے گی ہم بس یہ چاہتے ہیں کہ ملک کا نظام آئین کے مطابق ہو۔

نواز شریف خود آئیں گے یا نکالیں جائیں گے کے سوال پر شاہد خاقان نے کہا کہ وہ علاج کرانے گئے ہیں۔ واپس آنا ان کا اپنا فیصلہ ہے۔ پی ٹی آئی کے 18 لوگ ایسے ہیں جن کا کام اپوزیشن کو گالیاں نکالنا ہے۔یہ حکومت جانے کے بعد نظر بھی نہیں آئیں گے۔

میزبان کی جانب سے پنڈی کے ساتھ تعلقات میں بہتری سے متعلق سوال کر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمارے تعلقات خراب نہیں ہیں اور نہ ہی ان میں بہتری کی گنجائش ہے، ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ملک کے نظام کو آئین کے مطابق ڈھالا جائے ، اگر ہم نے اس مطالبے پر سمجھوتہ کرلیا تو پھر ملک آگے نہیں چل پائے گا۔

شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ پارلیمانی نظام میں حکومت کسی بھی وقت ختم ہوسکتی ہے، میری ذاتی معلومات کے مطابق 20 اراکین قومی اسمبلی ایسے ہیں جو اس حکومت کےساتھ رہنا نہیں چاہتے مگروہ کہتے ہیں کہ ہم دباؤ برداشت نہیں کرسکتے ، ہم ٹیلی فون کالز کی مار ہیں جس دن نظام آئین کے مطابق ہوجائے گا ، بیساکھیاں ختم ہوجائیں گی اگلے دن حکومت گر جائے گی۔
 

Shan ALi AK 27

Chief Minister (5k+ posts)
حرام کھانے والا حرامی میڈیا
٣٠% لٹیرسی عوام کو کیسے گھماتا ہے
سوال یہ نہیں کرتا کہ کنجر ٢ ہفتے کا کھہ کے گیا تھا
نہ واپس آیا نہ رپورٹس جمع کروائیں الٹا
اس کے انے کو گلمریزے کرتا ہے
ایسی قوم کو جمہوریت اور میڈیا کی نہیں ڈنڈے والے سسٹم کی ضرورت ہوتی ہے