نواز شریف کی واپسی کیلئے لکھاگیا حکومتی خط بلاجواز،خلاف قانون ہے:شہباز شریف

shehbaz-on-nawaz-lndn.jpg


مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے اٹارنی جنرل کی جانب سے نوازشریف کی واپسی سے متعلق لکھے گئے خط پر ردعمل دیتے ہوئے اس خط کو خلاف قانون، بلاجواز اور کسی قانونی اختیار کے بغیر قرار دیا اور کہا کہ خط لکھ کر جس طرح کردار کشی کی گئی، اس کے خلاف وہ قانونی کارروائی کرنے کا حق رکھتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شہبازشریف نے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کی جانب سے شہبازشریف کو ان کے بھائی اور سابق وزیراعظم نوازشریف کی وطن واپسی کیلئے لکھے گئے خط پر جوابی خط لکھا اور کہا کہ وہ حکومتی خط کے مندرجات سے اتفاق نہیں کرتے۔ کیونکہ اٹارنی جنرل کے خط یہ یہ تاثر ملا کہ یہ خط سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے لکھا گیا ہے۔

شہبازشریف نے مزید کہا کہ اٹارنی جنرل نے یہ خط وفاقی کابینہ کی ایما پر لکھا جس کا مقصد شریف خاندان کا میڈیا ٹرائل کرنا تھا۔ اٹارنی جنرل کا خط عدالتوں میں زیر التوا مقدمات پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے، ہائیکورٹ میں زیر سماعت معاملے پر خط لکھ کر توہین عدالت کی گئی، خط لکھتے ہوئے عدالتی حکم کو نظر انداز کیا گیا۔

اپوزیشن لیڈر نے ردعمل میں کہا کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس باقاعدگی سے جمع کروائی جاتی رہی ہیں۔ یہ خط ماورائے قانون اور ہائیکورٹ میں زیر سماعت معاملے میں توہین عدالت کے مترادف ہے، خط میں اختیار کردہ لب و لہجہ انتہائی قابل اعتراض اور نامناسب ہے۔


شہباز شریف نے کہا کہ خط لکھتے ہوئے قانون، میڈیکل بورڈ کی تشکیل، اس کی کارروائی کی تفصیل اور اس کی بنیاد پر کی گئی معروضات کو نظر انداز کیا گیا، یہ خط 16 نومبر 2019 کے عدالتی حکم کے دائرہ کار اور متعین کردہ حدود سے تجاوز ہے، جو کابینہ کے دم توڑتے سیاسی بیانیے کی حمایت اور میڈیا ٹرائل کی نیت سے جاری کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اٹارنی جنرل خالد جاوید کی جانب سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی واپسی کے ضامن شہباز شریف کو خط لکھا گیا تھا جس میں لاہور ہائیکورٹ میں دی گئی گارنٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے طبی بنیاد پر نوازشریف کو 4 ہفتے کیلئے ملک سے باہرجانے کی اجازت دی تھی اور طبیعت صحیح ہونے پر واپس آنا تھا۔

اٹارنی جنرل نے شہبازشریف کو لکھے گئے خط میں مزید کہا کہ آپ نے انہیں واپس لانے کی تحریری یقین دہانی کرائی تھی اور رجسٹرارکو تسلسل سے میڈیکل رپورٹ جمع کرانا تھی، انڈر ٹیکنگ خلاف ورزی پر آپ کیخلاف ہائیکورٹ رجوع سے پہلے خط لکھ رہے ہیں، خط ملنے کے 10 دن میں نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس جمع کرائیں، ورنہ آپ کیخلاف لاہورہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔
 

ranaji

President (40k+ posts)
امرتسر رام گلی کے چکلے کی پیداوار نطفہ حرام چور فراڈئے مفرور منی۔ لانڈر خنزیر النسل مودی کے پالتو کتے اور بھگوڑے اب بتائیں گے کہ قانون کیا ہے در لعنت فراڈئے نطفہ حرام خنزیر النسل بھگوڑے بے غیرت حرام کے نطفے
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
قصے چھوڑ باولے۔۔۔ نورے سے وقت نکلا جارہا ہے۔۔
اس سے قبل کہ اس کا ویزہ ختم ہو۔۔ اس کے لیئے ایسی ایک کھاتی پیتی نازک کلی ڈھونڈ۔۔

خود تو کمینے تو چار چھ کر بیٹھا ہے، نورے کا بھی دل ہے۔۔


FKmKgkyXsAEGAsh