ن لیگ نے بشریٰ بی بی کےسابق دیور اور فرح گوگی کے سسر کو بھی ٹکٹ جاری کر دیا

pmln-nawaz-sahrif-bushra-biib.jpg


چوہدری محمد اقبال گجر پہلی بار 1985ء میں PP-137گوجرانوالہ سے صوبائی اسمبلی کی سیٹ پر منتخب ہوئے: رپورٹ

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی طرف سے راولپنڈی، گوجرانوالا ودیگر اضلاع کیلئے قومی وصوبائی اسمبلیوں کے امیدواروں کا اعلان کر دیا گیا ہے اور چیئرمین مرکزی سیل ن لیگ اسحاق ڈارنے ٹکٹوں کی تقسیم کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے لیے ن لیگ کی طرف سے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے بھائی احمد رضا مانیکا اور فرح گوگی کے سسر چوہدری محمد اقبال گجر کو بھی ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی انتہائی قریبی سمجھی جانے والی فرح خان گوگی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو مسلم لیگ ن کچھ عرصہ پہلے تک تحریک انصاف کے دور میں ہونے والی کرپشن کا ذمہ داری ٹھہراتی رہی ہے اور اب ان کے رشتہ داروں کو ٹکٹ بھی جاری کر دیئے ہیں۔

بشریٰ بی بی کی دست راست فرح خان گوگی کے سسر چوہدری محمد اقبال گجر گوجرانوالہ سے تعلق رکھتے ہیں اور شاید پاکستان کے وہ واحد سیاستدان ہیں جو اب تک 9 انتخابات میں حصہ لے چکے ہیں اور صرف ایک بار شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ چوہدری محمد اقبال بھارت کے شہر گورداسپور میں 6 جولائی 1943ء کو پیدا ہوئے اور 1963ء میں گورنمنٹ کالج شیخوپورہ سے گریجوایشن مکمل کی۔

چوہدری محمد اقبال گجر پہلی بار 1985ء میں PP-137گوجرانوالہ سے صوبائی اسمبلی کی سیٹ پر منتخب ہو کر وزیراعلیٰ نوازشریف کی کابینہ میں صوبائی وزیر برائے ریونیو، ریلیف وکنسولیڈیشن ، 1988ء میں گوجرانوالہ کے حلقہ PP-85 سے دوسری بار منتخب ہو کر صوبائی وزیر اطلاعات اور 1990ء میں PP-85 سے اسلامی جمہوری اتحاد کے امیدوار کے طور پر منتخب ہو کر وزیراعلیٰ غلام حیدر وائیں کی کابینہ میں صوبائی وزیر برائے زراعت مقرر ہوئے۔

1993ء میں پھر سے ن لیگ کے امیدوار کے طور پر PP-85 سے منتخب ہوئے، 1997ء میں پھر سے ن لیگ کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے اور وزیراعلیٰ شہبازشریف کی کابینہ میں صوبائی وزیر آبپاشی و بجلی کے طور پر ذمہ داریاں سرانجام دیتے رہے۔ 2002ء کے انتخابات میں PP-98 سے ق لیگ کے ٹکٹ پر صوبائی رکن اسمبلی منتخب ہوئے، جنوری 2003ء سے نومبر 2006 تک صوبائی وزیر خوراک رہے۔

ماہ دسمبر 2006ء میں پنجاب کے صوبائی وزیر صحت بنے، 2008ء کے انتخابات میں ق لیگ کے ٹکٹ پر صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑا لیکن پیپلزپارٹی کے امیدوار سے ہار گئے۔ 2013ء کے کے عام انتخابات میں میں پھر سے PP-98 کی سیٹ پر مسلم لیگ ن کی ٹکٹ پر آٹھویں دفعہ صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

2018ء کے انتخابات میں PP-63 گوجرانوالہ سے مسلم لیگ ن کی ٹکٹ پر 9 ویں دفعہ صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے جس کے بعد انہیں پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے سپیکر کے عہدے کیلئے نامزد کیا گیا تھا۔ 16 اگست 2018ء کو سپیکر کی نشست پر 147 ووٹ ملے اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی سے ہار گئے جنہوں نے 201 ووٹ لیے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی طرف سے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے بھائی احمد رضا مانیکا کو بھی ٹکٹ جاری کیا گیا ہے، وہ 2018ء میں بھی ن لیگ کی ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کا ٹکٹ ملنے سے ایک دن پہلے تک وہ پاکستان تحریک انصاف کے ضلعی صدر تھے۔

2002ء میں احمد رضا مانیکا ق لیگ کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور 2008ء میں بھی وہ ق لیگ کے امیدوار تھے مگر انہیں ن لیگ کے نوجوان امیدوار سید سلمان محسن گیلانی کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ 2013ء کے انتخابات سے پہلے ن لیگ میں شامل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے نوازشریف سے ملاقات کی لیکن محسن گیلانی کی ناراضگی پر وہ ق لیگ میں واپس چلے گئے۔
 

Pakistan90210

MPA (400+ posts)
htf a father in law is responsible for his daughter in law's crimes???

htf a man is responsible for his bhabi's crimes?