ورلڈ بینک سے بھی قرض کے حصول میں شہباز حکومت کو مشکلات کاسامنا

2worldbankqarjsharit.jpg

ملکی معیشت کی بہتری کیلیے حکومت پاکستان کی جانب سے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے، حکومتی اقدامات کے باوجود معیشت زبوں حالی کا شکار ہے، آئی ایم ایف کی طرح ورلڈ نے بھی پاکستان کو قرض کی منظوری مشروط کردی۔

ورلڈ بینک نے ایک ارب ڈالر مالیت کے دو قرضوں کو کئی سخت شرائط کی تکمیل سے مشروط کردیا ہے، ان شرائط میں سبسڈیز کا خاتمہ اور توانائی کے معاہدوں کو ازسرنو کھولنا بھی شامل ہیں،حکومتی ذرائع کے مطابق معاملہ ورلڈ بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مارٹن ریزر کے سامنے اٹھایا جائے گا جو 22 ستمبر کو 4 روزہ دورے پر پہنچ رہے ہیں۔

کابینہ میں شامل ایک وزیر نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ ورلڈ بینک 450 ملین ڈالر کے رائز ٹو بجٹ سپورٹ لون اور600ملین ڈالر کے پیس ٹو لون کو یکجا کرنا چاہتا ہے،ورلڈ بینک اس مرحلے پر چاہتا ہے کہ 450 ملین ڈالر رائز ٹو بجٹ سپورٹ لون منظور کرلیا جائے، وہ پیس ٹو سے منسلک شرائط کا نفاذ کرنے کے لیے فی الحال تیار نہیں ہے۔

وزیر نے بتایا کہ اگرچہ ورلڈ بینک نے باضابطہ طور پر یہ شرط ابھی دستاویزات کا حصہ نہیں بنائی لیکن 450 ملین ڈالر کے قرض کی منظوری میں تاخیر کے موضوع پر ہونے والے حالیہ اجلاسوں میں وہ حکومت کو اپنے اس ارادے آگاہ کرچکا ہے۔

رائز ٹو لون کی شرائط ملک کے مالیاتی اور میکرواکنامک فریم ورک سے متعلق ہیں جن میں صوبوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ رائز ٹو کی شرائط کی تکمیل کے بعد ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کی جانب سے بھی 450 ملین ڈالر کے قرض کا راستہ کھل جائے گا اور اس کے لیے کوئی اضافی شرائط پوری نہیں کرنی پڑیں گی۔
 

disgusted

Chief Minister (5k+ posts)
IMF knows that chootia showbaz will steal all the loan money like wada ganja did with the earthquake donation money. These haramkhors should be publically hanged