وزیراعظم عمران خان نے غیرملکی دوروں پر قوم کے ٹیکس سے اکٹھا کیا گیا پیسہ بچانے میں بھی ایسی مثال قائم کر دی جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ ماضی میں حکمرانوں نے ڈالرز اڑا کر ملکی قرضوں میں اضافہ کیا۔ جبکہ موجودہ حکومت نے احساس کرتے ہوئے کم سے کم خرچہ کیا۔
وزیراعظم عمران خان اور ماضی کے حکمرانوں نے غیر ملکی دوروں پر کتنی رقم خرچ کی اس حوالے سے سینیٹر فیصل جاوید نے تفصیلات جاری کردیں۔
فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ لیڈر جو حقیقی طور پر قوم کے پیسے کی قدر کرتا ہے اسی لیے عمران خان نے بین الااقوامی دوروں میں قوم کے لاکھوں ڈالرز بچائے ہیں۔ ماضی کے حکمرانوں نے لاکھوں ڈالرز اپنی ذاتی عیاشیوں پر اڑائے جس کے باعث ملکی قرضوں میں ہوشربا اضافہ ہو گیا۔
رہنما تحریک انصاف فیصل جاوید کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق دورہ افغانستان میں سابق صدر آصف زرداری نے 44 ہزار ڈالر خرچ کیے جب کہ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کا اس ملک کے دورے پر 51 ہزار ڈالرز خرچ آیا تھا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے افغانستان کے دورے پر 58 ہزار ڈالرز خرچ کیے جب کہ موجودہ وزیراعظم عمران خان نے اسی ملک (افغانستان) کے دورے پر صرف 11 ہزار ڈالرز خرچ کیے۔
یہی نہیں دورہ ڈیووس میں یوسف رضا گیلانی کا 4 لاکھ 59 ہزار ڈالر خرچ آیا، نواز شریف کا ڈیووس میں 7 لاکھ 62 ہزار ڈالر کا خرچہ ہوا، شاہد خاقان عباسی نے 5 لاکھ 61 ڈالرز خرچ کیے جب کہ وزیراعظم عمران خان نے صرف 68 ہزار ڈالرز میں ڈیووس کا دورہ مکمل کیا۔
سابق صدر زرداری نے اقوام متحدہ کے دورے کے دوران میں 13 لاکھ ڈالرز، نواز شریف نے 11 لاکھ ڈالرز، شاہد خاقان عباسی نے 7 لاکھ ڈالرز جب کہ عمران خان نے صرف 1 لاکھ 62 ہزار ڈالرز خرچ کیے۔
دوسری جانب واشنگٹن کے دورے پر سابق صدر آصف علی زرداری کا 7 لاکھ 52 ہزار ڈالر، نواز شریف کا 5 لاکھ 49 ہزار ڈالرز جب کہ وزیراعظم عمران خان کے اس دورے پر صرف 67 ہزار ڈالرز کا خرچہ ہوا۔