پاناما پیپرز سے آف شور کمپنیاں منظر عام پر لانے والا دنیا کے سامنے آگیا

7panamapaperwhistelblower.jpg

پاناما پیپرز سے دنیا بھر کے سیاستدان، اداکار اور اہم شخصیات کی آف شور کمپنیاں منظر عام لانے والا وسل بلوئر پہلی بار دنیا کے سامنے آگیا،جرمن اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے جان ڈونے کہا کہ وہ اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کے لیے 6 سال خاموش رہے۔ پاناما پیپرز شائع کرانے کے لیے نیو یارک ٹائمز اور وال اسٹریٹ جرنل سے رابطہ کیا تھا لیکن انھوں نے دلچسپی نہیں دکھائی، وکی لیکس نے جواب ہی نہیں دیا،پاناما پیپرز میں بہت کچھ ایسا ہے جو ابھی تک سامنے نہیں آیا۔

جان ڈو نے کہا کہ دنیا کو فسطائیت سے روکنے والا ملک خود ہی فسطائیت کا شکار ہوگیا،جرمن حکومت پر معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کردیا، وسل بلوئرنے انکشاف کیا کہ روس انہیں مروانا چاہتا ہے، انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو امریکا کے لیے ہٹلر سے زیادہ خطرہ قرار دے دیا۔

میگزین نے جان ڈو کے فرضی نام کے تحت ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس روسی حکام اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے مالی غلط کاری کے ثبوت موجود ہیں جنہوں نے یوکرین میں جنگ کے لیے فنڈز فراہم کرنے میں مدد کی۔


جان ڈو سے ٹیکس پناہ گاہوں کے بارے میں پوچھا جو ’آمرانہ حکومتوں میں طاقتور افراد‘ کے ذریعہ استعمال کیا جاتا ہے تو انہوں نے مبینہ کردار کے بارے میں بات کی جو وہ روس میں ادا کرتےہیں،جن کے رہنما قانون شکنی سے انکار کرتے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن امریکا کے لیے ہٹلر سے زیادہ خطرہ ہیں اور شیل کمپنیاں ان کی بہترین دوست ہیں۔

دنیا کی سب سے زیادہ خفیہ کمپینیوں میں شمار کی جانے والی پاناما کی کمپینی موسیک فونسیکا نے ایک کروڑ سے زائد دستاویزات کو افشا کیا تھا،جس سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ آف شور کمپنیوں کا کاروبار کس طرح چلتا ہے۔