امریکا کا ایک بار پھر پاکستان میں انتخابات پر بیان سامنے آگیا,عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد امریکا کا کہنا ہے کہ اس کی توجہ پاکستان میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات پر مرکوز ہے۔
واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل نے کہا کہ امیدوار اور سیاسی جماعت کی نمائندگی کے بارے میں فیصلہ پاکستانی عوام کو کرنا ہے۔
الیکشن قریب آنے کے باوجود عمران خان کے جیل میں ہونے سے متعلق سوال پر ویدانت پٹیل نے کہا کہ پاکستان کے کسی امیدوار یا سیاسی جماعت کی نمائندگی کے بارے میں ہم کوئی اندازہ نہیں دے سکتے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ یقینی بنایا جائے کہ انتخابات پاکستانی عوام کے فائدے کے لئے ہوں۔
اس سے قبل ایک پریس بریفنگ میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان میں انتخابات کے حوالے سے کوئی موقف اختیار نہیں کرتا اور نہ ہی کسی سیاسی جماعت کی حمایت کرتا ہے۔
ملک میں عام انتخابات اگلے سال 11 فروری کو ہوں گے۔ پاکستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 90 دن میں انتخابات کا مطالبہ کرنے والی درخواستوں پر سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوئی۔ اسی دوران الیکشن کمیشن کے وکیل نے سپریم کورٹ کے ساتھ عام انتخابات کی تاریخ کا اشتراک کیا۔
اپریل 2022 میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کی حکومت کو ہٹائے جانے کے بعد سے پاکستان سیاسی غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے۔ اس کے بعد، شہباز شریف کی زیرقیادت حکومت نے 9 اگست کو قومی اسمبلی کو تحلیل کر دیا، جب کہ سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں کو بھی قبل از وقت تحلیل کر دیا گیا تاکہ الیکٹورل اتھارٹی کو ملک میں 90 دن کے اندر انتخابات کرانے کی اجازت دی جا سکے، تاہم ای سی پی نے مطلوبہ وقت کے اندر انتخابات کے انعقاد کے خلاف فیصلہ کیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/usa pakistan elc cc.jpg