سندھ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ایم کیو ایم مظاہرین کے خلاف ایکشن کے وقت جاں بحق ہونے والا شخص وزیراعلی ہاؤس کے باہر موجود ہی نہیں تھا۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کی رہائش گاہ کے باہر ایم کیو ایم کے مظاہرے کے خلاف سندھ پولیس کے ایکشن میں ایک کارکن کی ہلاکت کی خبریں سامنے آئی تھیں۔
تاہم سندھ پولیس نے جاں بحق ہونے والے ایم کیو ایم کے جوائنٹ یوسی آرگنائزراسلم کے موبائل فون کا ڈیٹا حاصل کرلیا ہے جس سے اس کی لوکیشن کی نشاندہی کی جاسکے گی۔
پولیس نے موبائل ڈیٹا حاصل کرنے کے بعد یہ دعویٰ کیا ہے کہ اسلم اس وقت وزیراعلی ہاؤس کے باہر ہونے والے مظاہرے میں موجود نہیں تھا بلکہ وہ اس وقت پریس کلب کے قریب تھا۔
دوسری جانب ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ شہید محمد اسلم کی ایم کیو ایم ریلی میں شرکت کی ویڈیو ز اور تصاویر موجود ہیں اور یہ ثبوت سندھ کی ظالم اور بے حس حکومت کے جھوٹ کا بھانڈہ پھوڑنے کیلئے کافی ہیں۔
ایم کیو ایم کے جوائنٹ یو سی آرگنائزر محمد اسلم کی نماز جنازہ بھی ادا کردی گئی ہے جس میں بڑی تعداد میں ایم کیو ایم رہنماؤں اور کارکنان نے شرکت کی، جنازہ کے دوران واٹر پمپ سے عائشہ منزل کی طرف جانے والی سڑک ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردی گئی تھی۔