پچھلے 50 دنوں میں 2100 بلین روپے کا مزید قرضہ ہم پر چڑھ گیا:ڈاکٹر اشفاق حسن

shehbaz-rgm-ashfaq.jpg


نسٹ یونیورسٹی کے سربراہ ڈاکٹر اشفاق حسن خان نے کہا کہ مارچ سے اب تک روپے کی فی ڈالر قدر میں تقریباً 23 روپے گراوٹ آ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جونہی عدم اعتماد کی تحریک شروع ہوئی تو جو غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی اس سے روپے کی قدر میں واضح کمی دیکھنے میں آئی۔

ڈاکٹر اشفاق حسن نے مزید کہا کہ ہمارے ملک کا 90 بلین ڈالر بیرونی قرضہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 50 سے پچپن دنوں میں 2100 بلین روپے کا مزید قرضہ ہم پر چڑھ گیا ہے۔

نسٹ کے سربراہ نے کہا کہ لوگ ان کے بارے میں سوچتے ہیں کہ شاید وہ پی ٹی آئی جوائن کر چکے ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہے اگر وزارت خزانہ کوئی اعدادوشمار جاری کرے گی تو میں اس کو کس طرح بدل سکتا ہوں۔ تحریک انصاف عوام کو ریلیف دے رہی تھی ، ایف بی آر کی کارکردگی بہت شاندار تھی۔


ان کا کہنا تھا کہ وزارت کی جانب سے جو نمبرز دیئے گئے ہیں ان کے مطابق مارچ کے مہینے تک بجٹ خسارہ 3.8 فیصد ہے مجموعی پیداوار کا مگر اس میں 275 ملین کورونا ویکسین کے اخراجات شامل ہیں۔ جب کہ 215 ملین سرکلر ڈیبٹ کی مد میں ادا کیے گئے تھے۔

ڈاکٹر اشفاق نے کہا کہ اگر مارچ تک کو دیکھا جائے تو یہاں تک بجٹ کا خسارہ پچھلے سال کی نسبت کم تھا جس کا مطلب ہے کہ حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف دیا جا رہا تھا۔
 
Last edited by a moderator:

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
مبارک ہو مبارک مبارک ہو
جی ایچ کیو کے غداروں کو مبارک ہو