پیدل جاتے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے گورنر بلوچستان کی گاڑی کا چالان کروا دیا

car-qazi-faez-isa-cl.jpg


گورنر بلوچستان کے کالے شیشے والی گاڑی میں سپریم کورٹ آمد پران کے اسکواڈ کا چالان کردیا گیا، یہ چالان جسٹس فائزعیسیٰ کی نشاندہی پر کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا نئے چیف جسٹس جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی تقریب حلف برداری کے بعد ایوان صدرِ سے پیدل سپریم کورٹ آرہے تھے۔ججز گیٹ کے قریب کالے شیشوں والی گاڑی کھڑی دیکھ کر جسٹس قاضی فائزعیسی نے اپنی سکیورٹی کے لیے مامور عملے کو نشاندہی کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی طور پر معلوم ہوا کہ یہ گاڑی گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا کے اسکواڈ کی تھی، بعد ازاں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے گورنر بلوچستان کے اسکواڈ میں شامل پولیس کی گاڑی کا600 روپے کا چالان کروا دیا۔

ٹریفک پولیس نے گورنر بلوچستان کے اسکواڈ کی گاڑی پر لگے کالے شیشے بھی اتاردیے، یاد رہے کہ جسٹس فائزعیسیٰ نے گزشتہ روز فٹ پاتھ سے صحت کارڈز کے بورڈ بھی ہٹانے کی ہدایت کی تھی۔

واضح رہے کہ 7 جولائی 2021 کو صدر مملکت عارف علوی نے گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی کا استعفیٰ منظور کرتے ہوئے ان کی جگہ پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سید ظہور احمد آغا کو نیا گورنر مقرر کیا تھا۔
 

Imjutt

MPA (400+ posts)
car-qazi-faez-isa-cl.jpg


گورنر بلوچستان کے کالے شیشے والی گاڑی میں سپریم کورٹ آمد پران کے اسکواڈ کا چالان کردیا گیا، یہ چالان جسٹس فائزعیسیٰ کی نشاندہی پر کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا نئے چیف جسٹس جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی تقریب حلف برداری کے بعد ایوان صدرِ سے پیدل سپریم کورٹ آرہے تھے۔ججز گیٹ کے قریب کالے شیشوں والی گاڑی کھڑی دیکھ کر جسٹس قاضی فائزعیسی نے اپنی سکیورٹی کے لیے مامور عملے کو نشاندہی کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی طور پر معلوم ہوا کہ یہ گاڑی گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا کے اسکواڈ کی تھی، بعد ازاں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے گورنر بلوچستان کے اسکواڈ میں شامل پولیس کی گاڑی کا600 روپے کا چالان کروا دیا۔

ٹریفک پولیس نے گورنر بلوچستان کے اسکواڈ کی گاڑی پر لگے کالے شیشے بھی اتاردیے، یاد رہے کہ جسٹس فائزعیسیٰ نے گزشتہ روز فٹ پاتھ سے صحت کارڈز کے بورڈ بھی ہٹانے کی ہدایت کی تھی۔

واضح رہے کہ 7 جولائی 2021 کو صدر مملکت عارف علوی نے گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی کا استعفیٰ منظور کرتے ہوئے ان کی جگہ پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سید ظہور احمد آغا کو نیا گورنر مقرر کیا تھا۔
Zalimo Qazi Araha hey !!!!?????
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)

جب آپ کسی ہوچے بندے کو میرٹ سے ہٹ کر کوئی عہدہ دیں گیں تو یہ سب بھگتنا پڑے گا
گزرے وقت کے حوالےسے حکایت سنی تھی کہ ایک ریاست جو خوفناک خونخار جنگل کے کنارے پر واقعہ تھی اس ریاست کا بادشاہ مر ہو گیا تخت خالی ہوگیا اب نیا بادشاہ کے چننے کا اصول یہ تھے کہ وہ عوام سارے اس خیال سے جنگل کنارے روزانہ اکٹھے ہو جاتے کہ اس جنگل سے جو آئے گا ہم اس کو بادشاہ بنا دیں گیں کیونکہ ان کا خیال تھا اس خوفناک خونخار جنگل کو پار کرکے ہم تک کوئی نہیں آ سکتا جو آ جائے وہ بڑا ہی بہادر ہو گا ----- وہی ہمارا بادشاہ بننے کے قابل ہو گا لہذا ہم اسے ہی بادشاہ چن لیں گیں بادشاہ کے مرنے سے کچھ دن پہلے محل کے حالات سے بے خبر غربت کا مارا ایک غریب موچی روزی روٹی کی تلاش میں راستہ بھٹک کر جنگل چلا گیا تھا کچھ دن بعد وہ بھی جنگل میں مارا مارا پھرنے کے بعد نکل آیا دیکھا تو باہر جنگل کنارے لوگ جمع تھے انہوں نے اسے کندھوں پر اٹھایا اور نعرے لگانے شروع کر دیے بادشاہ سلامت آ گئے اور لیجا اس کو تخت پر بیٹھا دیا وہ بڑا حیران ہوا یہ کیا ہو رہا ہے پہلے تو اسے یقین نہ آئے پھر اس نے پو چھا یہ بادشاہ کون ہوتا ہے وزیروں نے بتایا ہم اس کے حکم کے پابند ہوتے ہیں جو وہ ہمیں کہتا ہے ہم کرتے ہیں وہ موچی بادشاہ کہنے لگا میں جو کہوں گا مانو گے انہوں نے کہا بلکل کیوں نہیں یقین کرنے کے بعد اس نے وزیر مالیات کو بلایا اور حکم صادر کیا آج کے بعد سونے چاندی کے سکے بند تو وزیر مالیات نے کہا جناب بادشاہ سلامت پھر کرنسی کا نظام کیسے چلے گا موچی نے کہا آج کے بعد کرنسی چمڑے کی ہو گی اعلان ہوتے ہی موچی امیر اور سونا چاندی رکھنے والے غریب ہو گئے
اس سے حکایت کو سنانے کے بعد سبق یہ دیا جاتا کہ کم ظرف کم تر جاہل گنوار لوگوں کو اگر اعلی منصب دو گے تو وہ لالچی کھپتی مطلبی مفاد پرست اس منصب کا استعمال بھی ویسا ہی کریں گیں
آج کے تناظر میں دیکھا جائے تو منظر نامہ صاف ہے قاضی فائز عیسی جیسا شخص بلکل اس عہدہ کے لیے اہل نہ تھا لیکن اسے سپریم کورٹ کا جج صرف اپنے مفاد کی خاطر جسٹس افتخار نے لگا یا نتیجہ آپ کے سامنے ہے وہ اپنے منصب کی خیال کیے وہ ہوچی حرکتیں کرکے خود بھی ذلیل ہو رہا ہے اور سپریم کورٹ کے وقار کو بھی زمین بوس کر رہا ہے
کبھی اس شخص کی فیملی کی بیرون ملک بے نامی جائدادیں نک آتی ہیں تو یہ ان کا جواب نہیں دیتا زمانے بھر کی ٹیں ٹیں سناتا ہے لیکن اپنی فیملی ی منی ٹریل نہیں دیتا
کبھی یہ عمران خان کے کی حکومت کے خلاف ذاتی عناد میں ازخود عدالتی نوٹس لیتا ہے اور وہاں خود ہی جج اور خود ہی وکیل اور خود ہی مدعی بننے کی کوشش کرتا ہے
کبھی رکن اسمبلی کی تو ہین کرتا ہے
کبھی یہ شخص لاہور آ کر وزیر اعلی پنجاب کو کو اپنے بیانات کے ذریعے تنقید کا نشانہ بناتا ہے
اور کبھی تشہیر کے لیے لگے صحت کارڈ کے بینروں پر چڑتا پھڑتا ہے
اب نئی بات سن رہے ہیں یہ گورنر بلوچستان کے گاڑی کا چلان کروانے نکل پڑا
اور یہ کتنی ہوچی نازیبا حرکتیں کرے گا جب تک اس کے ہاتھ میں ماچس ہے یہ جنگ جلاتا رہے گا