معروف قانون دان اور تحریک انصاف کے رہنما بابراعوان کا کہنا ہے کہ سترہ تاریخ کو الیکشن ہوا اور اس کا رزلٹ اٹھارہ جولائی کو آیا۔ پہلے پولیٹیکل انجنیئرنگ کی گئی اس کے بعد نتیجے کا اعلان ہوا۔
بابر اعوان نے الزام لگایا کہ آر او کے ساتھ ڈپٹی آر او کا کوئی کام نہیں تھا وہ گنتی میں بیٹھا ہوا تھا جبکہ تحریک انصاف کے پولنگ ایجنٹ کو گنتی کے عمل سے باہر نکال دیا گیا اور اس کے بعد نتائج کا اعلان کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دور دراز پہاڑی علاقے اور رحیم یار خان سے بھی نتائج آگئے لیکن یہ کیسی بات ہے کہ راولپنڈی کے حلقہ پی پی 7 ٹو کے نتائج ہی اکٹھے نہیں ہو رہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخاب کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق راولپنڈی کے حلقہ پی پی 7 سے مسلم لیگ ن کے راجہ صغیر احمد محض 49 ووٹوں سے جیتے ہیں۔
جبکہ تحریک انصاف نے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے پی پی 7کے نتائج کیلئے پی ٹی آئی نے دوبارہ گنتی کی درخواست دی جسے آر او نے تسلیم کرتے ہوئے دوبارہ گنتی کا عمل شروع کر دیا ہے۔