اس تصویر کو غور سے دیکھیں تو ایک تین پائی والا ملنگ قسم کا پلنگ نظر آئے گا۔۔اور سامنے دیوار پر ڈیزل سے ملتی جلتی کوئی تصویر جو اس بدحال پلنگ کو دیکھ کر محظوظ ہو رہا ہے۔۔ بلکہ شیطانی انداز میں مُسکُرا رہا ہے۔۔
اس پلنگ کے تین پیر اپنی جگہ پر قائم جبکہ ایک قائم علی شاہ بنا ہوا ہے ، بلکہ قائم علی شاہ کا لیڈر یا کی لیڈر بلاول بنا ہوا ہے۔۔
جو نہ تو پی ڈی ایم کے ساتھ ہے اور نہ ہی الگ۔۔
ڈیزل کی مُسکُراہٹ کی وجہ ۔؟۔
وہ کھیل کا بارہواں کھلاڑی ہے۔۔ جس طرح انگریزی میں کہتے ہیں ۔۔ ہی گاٹ نتگ ٹولوز۔۔
یعنی اس کے پاس کھونے کو کچھ بھی نہیں۔۔اگر پی ڈی ایم کامیاب ہوتی ہے تو ہو ، اگر نہیں تو اسکو کیا۔۔
مگر ان ساروں کو سڑکوں پر ذلیل کراکر اسکو یہ فائدہ ضرور ملا ہے کہ مفت میں ان کا لیڈر بنا ہوا ہے،۔۔ اگر اس کے اپنے پلے سوائے بلے والے کپتان کے چھتروں کے کچھ بھی نہیں۔۔
مفت میں خوش رنگ و بدرنگ قسم کی آنٹیوں کے بیچ رہتا ہے۔۔ مفت میں اس کے انٹرویو لیئے جاتے ہیں ۔۔اور پھر حلوے کی دیگیں الگ سے۔۔
اگر اس پلنگ کو پی ڈی ایم کی تحریک مان لی جائے تو ،اس پر مُسکُراتی مولانے کی تصویر کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ مولانے نے اس کا بے دریغ استعمال کیا ہے۔۔
اگرچہ وہ اس پر اکیلا ہی سویا ہوگا مگر پی ڈی ایم مولانے کا وزن نہ اٹھا سکی۔۔خاص طور پر بلو۔۔
اب اس پی ڈی ایم کی حالت یہ ہوگئی ہے کہ ۔۔یہ کسی کے کام کی نہیں رہی۔۔اس پلنگ کی طرح۔۔ اگر تو ناکارہ ٹانگ کو ہٹاتے ہیں تو پلنگ کھڑی نہیں رہ سکے گی۔۔ اور سیدھا کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ پھر سے لیٹ جاتی ہے۔۔کیونکہ اس میں دم ہی باقی نہیں رہا، مولانے و مریم کی بکواسیات کا بوجھ اٹھانے کا۔۔
نوٹ: دیوار پر لگی تصویر کو کلوز کرکے مت دیکھیے گا۔۔ بس وہ دور سے ہی ڈیزل دکھتا ہے۔۔