وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو پاکستان ڈیفالٹ کرنے جارہا تھا، تاہم دوست ممالک نے مدد کی اور ملک ڈیفالٹ ہونے سے بچ گیا، اگر پاکستان ڈیفالٹ ہوجاتا تو روپیہ گر جاتا اور مہنگائی میں بدترین اضافہ ہوجاتا، ہمارا پہلا سال بہت مشکل تھا کیوں کہ ماضی کی حکومتوں کے لئے گئے قرضوں کی قسطیں دینی تھیں، (ن) لیگ نے ڈھائی سال میں سود کے ساتھ قرضہ 20 ہزار ارب روپے واپس کیا،اور ہم نے ڈھائی سال میں سود کے ساتھ 35 ہزار ارب کا قرضہ واپس کیا، ہمارا تو وقت اس میں گزر جاتا ہے کہ قرض کا سود دیں، ہمیں قرضوں کی واپسی کے لیے دولت میں اضافہ کرنا ہوگا۔
دیکھتے ہیں یہ دعویٰ کتنا سچا ہے ، اسٹیٹ بینک کے مطابق جوں 2018میں پاکستان کا کل قرضہ 29،879 ارب روپے تھا جسے خان صاحب تیس ہزار ارب روپے کہا کرتے تھے
جبکہ جون 2020 تک یعنی نو ماہ پہلے تک پاکستان کا کل قرضہ 44،556 ارب روپے تھا یعنی سارے سود اور اصل ادا کرکے قرضے میں 14,677 ارب روپے کا اضافہ ہوا-
اسٹیٹ بینک کی ایک اور رپورٹ خان صاحب کے اس دعویٰ کو جھٹلاتی ہے اس کے مطابق پی ٹی آئی کی اس حکومت نے پہلے سال 3133 ارب روپے سود اور اصل ادا کی مد میں ادا کئے اور دوسرے سال 4478 ارب روپے سود اور اصل ادا کی مد میں ادا کئے تیسرے سال کی پہلی دو سہ مائیوں میں کل ملا کر 2421 ارب روپے سود اور اصل ادا کی مد میں ادا کئے یعنی پی ٹی آئی کی اس حکومت نے پہلے ڈھائی سال میں کل ملا کر 10032 ارب روپے سود اور اصل ادا کی مد میں ادا کئے
اس طرح سٹیٹ بینک کے مطابق وزیر اعظم کا یہ دعویٰ جھوٹا ہے
حوالے کیلئے سٹیٹ بینک کی دونوں رپورٹیں ان کی ویب سائٹ پر دیکھی جاسکتی ہیں
دیکھتے ہیں یہ دعویٰ کتنا سچا ہے ، اسٹیٹ بینک کے مطابق جوں 2018میں پاکستان کا کل قرضہ 29،879 ارب روپے تھا جسے خان صاحب تیس ہزار ارب روپے کہا کرتے تھے
جبکہ جون 2020 تک یعنی نو ماہ پہلے تک پاکستان کا کل قرضہ 44،556 ارب روپے تھا یعنی سارے سود اور اصل ادا کرکے قرضے میں 14,677 ارب روپے کا اضافہ ہوا-
اسٹیٹ بینک کی ایک اور رپورٹ خان صاحب کے اس دعویٰ کو جھٹلاتی ہے اس کے مطابق پی ٹی آئی کی اس حکومت نے پہلے سال 3133 ارب روپے سود اور اصل ادا کی مد میں ادا کئے اور دوسرے سال 4478 ارب روپے سود اور اصل ادا کی مد میں ادا کئے تیسرے سال کی پہلی دو سہ مائیوں میں کل ملا کر 2421 ارب روپے سود اور اصل ادا کی مد میں ادا کئے یعنی پی ٹی آئی کی اس حکومت نے پہلے ڈھائی سال میں کل ملا کر 10032 ارب روپے سود اور اصل ادا کی مد میں ادا کئے
اس طرح سٹیٹ بینک کے مطابق وزیر اعظم کا یہ دعویٰ جھوٹا ہے
Pakistan's Debt and Liabilities-Summary | ||||
(In Billion Rupees) | ||||
Jun-18 | Jun-19 | Jun-20 | ||
I. Government Domestic Debt | 16,416.3 | 20,731.8 | 23,282.5 | |
II. Government External Debt | 7,795.8 | 11,055.1 | 11,824.5 | |
III. Debt from IMF | 740.8 | 921.0 | 1,291.5 | |
IV. External Liabilities1 | 622.3 | 1,710.1 | 1,663.3 | |
V. Private Sector External Debt | 1,654.5 | 2,481.3 | 2,651.5 | |
VI. PSEs External Debt | 324.6 | 630.6 | 810.0 | |
VII. PSEs Domestic Debt | 1,068.2 | 1,394.2 | 1,490.5 | |
VIII. Commodity Operations2 | 819.7 | 756.4 | 813.4 | |
IX. Intercompany External Debt from Direct Investor abroad | 437.2 | 542.7 | 729.1 | |
A. Total Debt and Liabilities (sum I to IX) | 29,879.4 | 40,223.1 | 44,556.4 | |
B. Gross Public Debt (sum I to III) | 24,952.9 | 32,707.9 | 36,398.6 | |
C. Total Debt of the Government FRDLA Definition3 | 23,024.0 | 29,520.7 | 33,252.4 | |
D. Total External Debt & Liabilities (sum II to VI+IX) | 11,575.2 | 17,340.7 | 18,969.9 | |
E. Commodity Operation and PSEs Debt (sum VI to VIII) | 2,212.5 | 2,781.2 | 3,114.0 | |
Guaranteed Debt & liabilities | 987.9 | 1,213.0 | 1,527.1 | |
Non-guaranteed Debt & liabilities | 1,224.6 | 1,568.2 | 1,586.9 | |
As percent of GDP | ||||
Total Debt and Liabilities | 86.3% of GDP | 105.9 % of GDP | 106.8% of GDP |
حوالے کیلئے سٹیٹ بینک کی دونوں رپورٹیں ان کی ویب سائٹ پر دیکھی جاسکتی ہیں