کوئی زخیرہ اندوزی نہیں،چینی کی قیمت میں اضافے کی زمہ دارحکومت ہے،ایس ایم اے

11sugasma.jpg

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی ذخیرہ اندوزی نہیں ہے، چینی ہے ہی نہیں صرف 4 دن کا اسٹاک موجود ہے۔

خبررساں ادارے جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ان کے پاس صرف اور صرف 40 سے پچاس ہزار ٹن چینی موجود ہے جو ملکی ضرورت کے حساب سے صرف چار دن کا اسٹاک بنتا ہے۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مطابق چینی موجود ہی نہیں ہے تو ذخیرہ اندوزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، چینی کے بحران کی ذمہ دار حکومت اور ان کی پالیسیاں ہیں جن کی وجہ سے بروقت چینی درآمدنہیں کی گئی۔


شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال وقت سے پہلے کرشنگ اور بروقت چینی درآمد نہ کرنا ملک میں چینی کے بحران کی وجہ بن رہا ہے، حکومت نے بحران پیدا ہونے کے باوجود چینی کی امپورٹ کے تین ٹینڈرز بھی منسوخ کیے جس کے بعد آج ملک میں چینی کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

ترجمان ایس ایم اے کا کہنا ہے نئے سیزن کی کرشنگ کے حوالے سے ابھی تک حکومت سے معاملات طے نہیں پاسکے ہیں ، جیسے ہی معاملات طے پاجائیں گے ویسے ہی نئی کرشنگ شروع کردی جائے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ 3 سے 4 روز کے اندر ملک میں چینی کی فی کلو قیمت ریکارڈ 150 روپے تک جاپہنچی ہے، عوام ریٹیل میں مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں، ہول سیل قیمت ایک سو تنتالیس روپے ہے، چینی کا ایکس مل ریٹ ایک سو بیالیس روپے فی کلو ہوگیا،اس ریٹ میں بارہ رورپے اضافہ جبکہ دو ہفتے میں چینی کی قیمت میں چوالیس روپے اضافہ ہوا ہے،حکومت اس سے پہلے درآمدی چینی کا ٹینڈر تین بار منسوخ کر چکی ہے، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹینڈر مہنگی ترین بولی کے باعث منسوخ کیا گیا۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
شوگر مافیا بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے۔ ملک میں چینی تو کیا حکومت بھی موجود نہیں ہے
11sugasma.jpg

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی ذخیرہ اندوزی نہیں ہے، چینی ہے ہی نہیں صرف 4 دن کا اسٹاک موجود ہے۔

خبررساں ادارے جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ان کے پاس صرف اور صرف 40 سے پچاس ہزار ٹن چینی موجود ہے جو ملکی ضرورت کے حساب سے صرف چار دن کا اسٹاک بنتا ہے۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مطابق چینی موجود ہی نہیں ہے تو ذخیرہ اندوزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، چینی کے بحران کی ذمہ دار حکومت اور ان کی پالیسیاں ہیں جن کی وجہ سے بروقت چینی درآمدنہیں کی گئی۔


شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال وقت سے پہلے کرشنگ اور بروقت چینی درآمد نہ کرنا ملک میں چینی کے بحران کی وجہ بن رہا ہے، حکومت نے بحران پیدا ہونے کے باوجود چینی کی امپورٹ کے تین ٹینڈرز بھی منسوخ کیے جس کے بعد آج ملک میں چینی کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

ترجمان ایس ایم اے کا کہنا ہے نئے سیزن کی کرشنگ کے حوالے سے ابھی تک حکومت سے معاملات طے نہیں پاسکے ہیں ، جیسے ہی معاملات طے پاجائیں گے ویسے ہی نئی کرشنگ شروع کردی جائے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ 3 سے 4 روز کے اندر ملک میں چینی کی فی کلو قیمت ریکارڈ 150 روپے تک جاپہنچی ہے، عوام ریٹیل میں مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں، ہول سیل قیمت ایک سو تنتالیس روپے ہے، چینی کا ایکس مل ریٹ ایک سو بیالیس روپے فی کلو ہوگیا،اس ریٹ میں بارہ رورپے اضافہ جبکہ دو ہفتے میں چینی کی قیمت میں چوالیس روپے اضافہ ہوا ہے،حکومت اس سے پہلے درآمدی چینی کا ٹینڈر تین بار منسوخ کر چکی ہے، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹینڈر مہنگی ترین بولی کے باعث منسوخ کیا گیا۔

Excellent response of Sugar Mafia to government. PMIK please constitute a committee to have dialogues with Sugar Mafia and if possible accept their all conditions and keep this agreement secret.
 

Munawarkhan

Chief Minister (5k+ posts)
Thank you.
finally Sugar mafia kay bhi spokesperson nikal aye.

If you just browse this forum for the last 2/3 months.
there were atlases 10+ news items on sugar hoarders arrested after raid. These are the ones caught. Imagine the number of hoarders who are not caught
 

Shazi ji

Chief Minister (5k+ posts)
you still don't know who you are messing with

qabar mein utaar kar hi dam le ga criminals ko, khan.
11sugasma.jpg

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی ذخیرہ اندوزی نہیں ہے، چینی ہے ہی نہیں صرف 4 دن کا اسٹاک موجود ہے۔

خبررساں ادارے جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ان کے پاس صرف اور صرف 40 سے پچاس ہزار ٹن چینی موجود ہے جو ملکی ضرورت کے حساب سے صرف چار دن کا اسٹاک بنتا ہے۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مطابق چینی موجود ہی نہیں ہے تو ذخیرہ اندوزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، چینی کے بحران کی ذمہ دار حکومت اور ان کی پالیسیاں ہیں جن کی وجہ سے بروقت چینی درآمدنہیں کی گئی۔


شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال وقت سے پہلے کرشنگ اور بروقت چینی درآمد نہ کرنا ملک میں چینی کے بحران کی وجہ بن رہا ہے، حکومت نے بحران پیدا ہونے کے باوجود چینی کی امپورٹ کے تین ٹینڈرز بھی منسوخ کیے جس کے بعد آج ملک میں چینی کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

ترجمان ایس ایم اے کا کہنا ہے نئے سیزن کی کرشنگ کے حوالے سے ابھی تک حکومت سے معاملات طے نہیں پاسکے ہیں ، جیسے ہی معاملات طے پاجائیں گے ویسے ہی نئی کرشنگ شروع کردی جائے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ 3 سے 4 روز کے اندر ملک میں چینی کی فی کلو قیمت ریکارڈ 150 روپے تک جاپہنچی ہے، عوام ریٹیل میں مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں، ہول سیل قیمت ایک سو تنتالیس روپے ہے، چینی کا ایکس مل ریٹ ایک سو بیالیس روپے فی کلو ہوگیا،اس ریٹ میں بارہ رورپے اضافہ جبکہ دو ہفتے میں چینی کی قیمت میں چوالیس روپے اضافہ ہوا ہے،حکومت اس سے پہلے درآمدی چینی کا ٹینڈر تین بار منسوخ کر چکی ہے، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹینڈر مہنگی ترین بولی کے باعث منسوخ کیا گیا۔

Excellent response of Sugar Mafia to government. PMIK please constitute a committee to have dialogues with Sugar Mafia and if possible accept their all conditions and keep this agreement secret.

شوگر مافیا بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے۔ ملک میں چینی تو کیا حکومت بھی موجود نہیں ہے


Q gali sonney ka kaam kar rahe ho bhai? Abhi youthye aakar aap ki
Maa behen 1 ker dein ya RAW ka agent Qarar de dein gey

4 din cheeni na khayen koi kayamat nahin aajayegi. Sara saal thoonsni hee hai. Aadhi 30 plus population wese hee diabetes ka shikar hai aur baqi bhi test kera le to kafion mein diabetes nikal aayegi. :D

Yeh woh hai Jin ka koi deen iman nahi, thali kay baigan hain.

کیا یہ اشتہار جنگ نے مفت میں چھاپا ہوگا؟؟
کیا یہ اشتہار صرف جنگ میں چھپا ہوگا؟؟

you still don't know who you are messing with

qabar mein utaar kar hi dam le ga criminals ko, khan.
غربت کے خلاف جنگ
ّمرغی ۔کٹے اور اب بھنگ ۔
اپنے لیے کوکین, ہمارے لئے بھنگ
تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ رنگ
 

Shan ALi AK 27

Chief Minister (5k+ posts)
11sugasma.jpg

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی ذخیرہ اندوزی نہیں ہے، چینی ہے ہی نہیں صرف 4 دن کا اسٹاک موجود ہے۔

خبررساں ادارے جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ان کے پاس صرف اور صرف 40 سے پچاس ہزار ٹن چینی موجود ہے جو ملکی ضرورت کے حساب سے صرف چار دن کا اسٹاک بنتا ہے۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مطابق چینی موجود ہی نہیں ہے تو ذخیرہ اندوزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، چینی کے بحران کی ذمہ دار حکومت اور ان کی پالیسیاں ہیں جن کی وجہ سے بروقت چینی درآمدنہیں کی گئی۔


شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال وقت سے پہلے کرشنگ اور بروقت چینی درآمد نہ کرنا ملک میں چینی کے بحران کی وجہ بن رہا ہے، حکومت نے بحران پیدا ہونے کے باوجود چینی کی امپورٹ کے تین ٹینڈرز بھی منسوخ کیے جس کے بعد آج ملک میں چینی کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

ترجمان ایس ایم اے کا کہنا ہے نئے سیزن کی کرشنگ کے حوالے سے ابھی تک حکومت سے معاملات طے نہیں پاسکے ہیں ، جیسے ہی معاملات طے پاجائیں گے ویسے ہی نئی کرشنگ شروع کردی جائے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ 3 سے 4 روز کے اندر ملک میں چینی کی فی کلو قیمت ریکارڈ 150 روپے تک جاپہنچی ہے، عوام ریٹیل میں مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں، ہول سیل قیمت ایک سو تنتالیس روپے ہے، چینی کا ایکس مل ریٹ ایک سو بیالیس روپے فی کلو ہوگیا،اس ریٹ میں بارہ رورپے اضافہ جبکہ دو ہفتے میں چینی کی قیمت میں چوالیس روپے اضافہ ہوا ہے،حکومت اس سے پہلے درآمدی چینی کا ٹینڈر تین بار منسوخ کر چکی ہے، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹینڈر مہنگی ترین بولی کے باعث منسوخ کیا گیا۔
آج تک کسی کو چینی کے بغیر مرتے دیکھا ہے
عجیب قوم ہے اگر ان کے اندر ٣٠ دن کا صبر آ جائے
تو چینی کا مسلہ حل ہو جائے
.