
پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی ذخیرہ اندوزی نہیں ہے، چینی ہے ہی نہیں صرف 4 دن کا اسٹاک موجود ہے۔
خبررساں ادارے جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ان کے پاس صرف اور صرف 40 سے پچاس ہزار ٹن چینی موجود ہے جو ملکی ضرورت کے حساب سے صرف چار دن کا اسٹاک بنتا ہے۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مطابق چینی موجود ہی نہیں ہے تو ذخیرہ اندوزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، چینی کے بحران کی ذمہ دار حکومت اور ان کی پالیسیاں ہیں جن کی وجہ سے بروقت چینی درآمدنہیں کی گئی۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال وقت سے پہلے کرشنگ اور بروقت چینی درآمد نہ کرنا ملک میں چینی کے بحران کی وجہ بن رہا ہے، حکومت نے بحران پیدا ہونے کے باوجود چینی کی امپورٹ کے تین ٹینڈرز بھی منسوخ کیے جس کے بعد آج ملک میں چینی کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
ترجمان ایس ایم اے کا کہنا ہے نئے سیزن کی کرشنگ کے حوالے سے ابھی تک حکومت سے معاملات طے نہیں پاسکے ہیں ، جیسے ہی معاملات طے پاجائیں گے ویسے ہی نئی کرشنگ شروع کردی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ 3 سے 4 روز کے اندر ملک میں چینی کی فی کلو قیمت ریکارڈ 150 روپے تک جاپہنچی ہے، عوام ریٹیل میں مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں، ہول سیل قیمت ایک سو تنتالیس روپے ہے، چینی کا ایکس مل ریٹ ایک سو بیالیس روپے فی کلو ہوگیا،اس ریٹ میں بارہ رورپے اضافہ جبکہ دو ہفتے میں چینی کی قیمت میں چوالیس روپے اضافہ ہوا ہے،حکومت اس سے پہلے درآمدی چینی کا ٹینڈر تین بار منسوخ کر چکی ہے، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹینڈر مہنگی ترین بولی کے باعث منسوخ کیا گیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11sugasma.jpg