کورونا کی نئی لہر سے گھبرانے کی ضرورت نہیں،چیئرمین این ڈی ایم اے

corona111.jpg


چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی لہر سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ،پاکستان میں نئے ’’سب ویرئنٹ‘‘ کا ابھی تک کوئی کیس رپورٹ نہیں ہو ا

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں کورونا ویکسین لگوانے والوں کی شرح دنیا میں سب سے ذیادہ ہے،یہ معیار آئندہ بھی قائم رکھیں گے۔

نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر ( این ای او سی ) کے خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ عوام کرونا وائرس کے نئے ویرئنٹ سے متعلق کسی پراپیگنڈے اور افواہوں پر دھیان نہ دیں ۔ حالات کنٹرول میں ہیں ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام ادارے نئی لہر سے نمٹنے کیلئے بھی ہر طرح سے تیار ہیں ،نئے وائرس سے متعلق خطے کے باقی ممالک کی صورتحال پر نظر ہے۔

دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے دعویٰ کیا ہے کہ صورتحال پر گہری نظر رکھی جارہی ہے، تاہم ہوائی اڈوں پر کورونا کے مثبت کیسز کی جانچ کے لیے مسافروں کی اسکریننگ کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔

این سی او سی کے رکن ڈاکٹر شہزاد علی خان نے کہا کہ ادارہ باقاعدگی سے اپنے اجلاس منعقد کر رہا ہے، یہ دیکھنا ابھی باقی ہے کہ پاکستان میں کورونا کے نئے ویرینٹس کس طرح اثرانداز ہوں گے کیونکہ وائرس مختلف ماحول میں مختلف طریقے سے اثر انداز ہوتے ہیں۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
اگر ابھی تک کوئی رپورٹ نہیں ہوا تو اسکا مطلب یہ نہیں کہ وہ ویرئیرنٹ ملک میں موجود ہی نہیں
صرف ایف پاس کو یہ بات سمجھ نہیں آسکتی کسی پڑھے لکھے جنرل کو اے ایم سی سے لے کر چئیرمین لگا لیتے
تو وہ کم ازکم ایسی بونگیاں نا مارتا
 

Masud Rajaa

Siasat member
Why have we been and continue to engage in other countries' conflicts, even if it is for financial gain? Where did that money go? It seems that someone must be benefiting from it. The people of Pakistan, on the other hand, have received nothing but suffering as a result of our involvement in these wars.