ہماری ساری حکومت ادھار پر ہی چل رہی ہے : وفاقی وزیر احسن اقبال

ahsan-iqbal-imran-khan-pti-oo.jpg


قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کے اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک پر پاک چین مشترکہ جے سی سی اجلاس کی تیاریاں جاری ہیں، پاکستان کی ساری حکومت ادھار کے اوپر چل رہی ہے۔

وزیر منصوبہ بندی نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی ٹیکس آمدن اس سال 7 ہزار ارب ہو گی، اس میں سے 4 ہزار ارب روپے صوبوں کو چلے جائیں گے، وفاق کے پاس تین ہزار ارب روپے بچ جائیں گے۔

انہوں نے کہا وفاقی حکومت کو 2 ہزار ارب نان ٹیکس ریونیو بھی حاصل ہوگا، مجموعی 5 ہزار ارب روپے میں سے 4 ہزار ارب قرض کی ادائیگی پر چلا جائے گا۔

احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ چین کو سی پیک میں متبادل راہداری ملنے کا فائدہ ہے، چین کی تجارت کا 5 فیصد حصہ بھی پاکستان سے شروع ہو جائے تو اس کا پاکستان کو بہت فائدہ ہو گا۔

پی ڈی ایم حکومت کے وزیرمنصوبہ بندی نے کہا اگلے پانچ سال میں ملکی برآمدات 30 ارب سے 100 ارب ڈالر تک لے جانے کی ضرورت ہے، گزشتہ چار سال کے دوران معاملات ایڈہاک ازم پر چلائے گئے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملکی ترقی کی سالانہ ضروریات 1900ارب روپے ہیں، جب کہ موجودہ مالی سال ترقیاتی منصوبوں کیلئے صرف 700ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
جبکہ ہمارے ذاتی اثاثے اگلی سات پشتوں کے لئے کافی ہیں
آخری گنتی تک چودہ پشتوں تک کا بندوبست تھا۔ اب اگلی چودہ کیلیئے محنت ہو رہی ہے
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
ahsan-iqbal-imran-khan-pti-oo.jpg


قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کے اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک پر پاک چین مشترکہ جے سی سی اجلاس کی تیاریاں جاری ہیں، پاکستان کی ساری حکومت ادھار کے اوپر چل رہی ہے۔

وزیر منصوبہ بندی نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی ٹیکس آمدن اس سال 7 ہزار ارب ہو گی، اس میں سے 4 ہزار ارب روپے صوبوں کو چلے جائیں گے، وفاق کے پاس تین ہزار ارب روپے بچ جائیں گے۔

انہوں نے کہا وفاقی حکومت کو 2 ہزار ارب نان ٹیکس ریونیو بھی حاصل ہوگا، مجموعی 5 ہزار ارب روپے میں سے 4 ہزار ارب قرض کی ادائیگی پر چلا جائے گا۔

احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ چین کو سی پیک میں متبادل راہداری ملنے کا فائدہ ہے، چین کی تجارت کا 5 فیصد حصہ بھی پاکستان سے شروع ہو جائے تو اس کا پاکستان کو بہت فائدہ ہو گا۔

پی ڈی ایم حکومت کے وزیرمنصوبہ بندی نے کہا اگلے پانچ سال میں ملکی برآمدات 30 ارب سے 100 ارب ڈالر تک لے جانے کی ضرورت ہے، گزشتہ چار سال کے دوران معاملات ایڈہاک ازم پر چلائے گئے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملکی ترقی کی سالانہ ضروریات 1900ارب روپے ہیں، جب کہ موجودہ مالی سال ترقیاتی منصوبوں کیلئے صرف 700ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
جوکر اعظم تو روز ایک نیا بندہ وزیر بنا دیتا ہے اور اس کیلیئے کھاتا کھول دیتا ہے کھانے پینے کا۔ شائد اس میں پیسے نہیں لگتے؟
 

Champion 01

Chief Minister (5k+ posts)
لیکن مریم تو نقد وصول کرتی ہے صفدر کے توست،وہ کمرے کے باہر منجی پر ہی تو ہوتا ہے وصولی کے لۓ۔