ہندوتوا سے متعلق درست کہا تھا، گھر پر حملے نے ثابت کردیا،سلمان خورشید

salam-kk.jpg


بھارتی مسلمان اور اقلیتیں مودی سرکار میں غیر محفوظ،سابق بھارتی مسلمان وزیرخارجہ سلمان خورشید کے گھر حملے نے ثابت کردیا، پیر کے روزکانگریسی رہنما کے گھر انتہا پسندوں نے حملہ کیا، توڑ پھوڑ کی اور اہلخانہ کو خوب ڈرایا دھمکایا، جس پر سلمان خورشید نے کہا کہ میرے گھرپرحملے نے ثابت کردیا ہندوتوا کےبارے میں جوکہا صحیح تھا۔

بھارتی میڈیا کوانٹرویو میں سلمان خورشید کا کہنا تھا کہ ہندوتوا کیا ہے یہ سمجھنے کے لئے میرے گھرکے جلے ہوئے دروازے کودیکھا جاسکتا ہے،انتہاپسندگروپ مذہب کا غلط استعمال کرتے ہیں،مجھے نہ صرف سوشل میڈیا اورفون پردھمکیاں دی گئیں بلکہ گھرپربھی حملہ کیا گیا،۔کیا مجھے ہندوتوا کے سامنے صرف اس لئے ہتھیارڈال دینے چاہئیں کہ الیکشن آنے والے ہیں۔


واضح رہے کہ ایودھیا سے متعلق سلمان خورشیدکی کتاب کی اشاعت کے بعد ہندوانتہاپسندوں نے نینی تال میں سلمان خورشید کے گھرپرحملہ کردیا تھا،سلمان خورشید نے اپنی کتاب میں ہندوتوا کا موازنہ بوکو حرام اور داعش سے کیا تھا جس پر انتہا پسند آپے سے باہر ہوگئے تھے۔


سوشل میڈیا پر گزشتہ روز سلمان خورشید کے گھر کے جلتے دروازے اور گھر میں توڑ پھوڑ کی تصاویر وائرل ہوئی تھیں جس پر سلمان خورشید نے کہا تھا انتہا پسند میرے گھر کے جلتے دروازے دیکھ سکتے ہیں،کانگریسی رہنما نے نہ صرف ہندوتوا کا موازنہ بوکو حرام اور داعش سے کیا تھا بلکہ مودی کے دور میں ہندو انتہا پسندی میں اضافے پر تشویش کا اظہار بھی کیا تھا۔
 

The Sane

Chief Minister (5k+ posts)
salam-kk.jpg


بھارتی مسلمان اور اقلیتیں مودی سرکار میں غیر محفوظ،سابق بھارتی مسلمان وزیرخارجہ سلمان خورشید کے گھر حملے نے ثابت کردیا، پیر کے روزکانگریسی رہنما کے گھر انتہا پسندوں نے حملہ کیا، توڑ پھوڑ کی اور اہلخانہ کو خوب ڈرایا دھمکایا، جس پر سلمان خورشید نے کہا کہ میرے گھرپرحملے نے ثابت کردیا ہندوتوا کےبارے میں جوکہا صحیح تھا۔

بھارتی میڈیا کوانٹرویو میں سلمان خورشید کا کہنا تھا کہ ہندوتوا کیا ہے یہ سمجھنے کے لئے میرے گھرکے جلے ہوئے دروازے کودیکھا جاسکتا ہے،انتہاپسندگروپ مذہب کا غلط استعمال کرتے ہیں،مجھے نہ صرف سوشل میڈیا اورفون پردھمکیاں دی گئیں بلکہ گھرپربھی حملہ کیا گیا،۔کیا مجھے ہندوتوا کے سامنے صرف اس لئے ہتھیارڈال دینے چاہئیں کہ الیکشن آنے والے ہیں۔


واضح رہے کہ ایودھیا سے متعلق سلمان خورشیدکی کتاب کی اشاعت کے بعد ہندوانتہاپسندوں نے نینی تال میں سلمان خورشید کے گھرپرحملہ کردیا تھا،سلمان خورشید نے اپنی کتاب میں ہندوتوا کا موازنہ بوکو حرام اور داعش سے کیا تھا جس پر انتہا پسند آپے سے باہر ہوگئے تھے۔


سوشل میڈیا پر گزشتہ روز سلمان خورشید کے گھر کے جلتے دروازے اور گھر میں توڑ پھوڑ کی تصاویر وائرل ہوئی تھیں جس پر سلمان خورشید نے کہا تھا انتہا پسند میرے گھر کے جلتے دروازے دیکھ سکتے ہیں،کانگریسی رہنما نے نہ صرف ہندوتوا کا موازنہ بوکو حرام اور داعش سے کیا تھا بلکہ مودی کے دور میں ہندو انتہا پسندی میں اضافے پر تشویش کا اظہار بھی کیا تھا۔
دھوبی کا کُتا نا گھر کا ہوتا ہے نا گھاٹ کا