جیسا کہ اوپر والی پوسٹ میں کہا کہ پہلے تو یہ شیعہ کا باطل عقیدہ امامت قرآن سے ثابت ہوگا پھر آگے تفصیلات پر بات ہوگی- مسلمانوں کے بنیادی عقائد نماز روزہ زکات حج قرآن میں بار بار ذکر کئیے گئے ہیں اور واضح الفاظ میں ذکر کئیے گئے ہیں- میں نے ایک تھریڈ نماز روزہ زکات حج سے متعلق قرآنی آیات پر بنایا تھا
اس کا لنک یہ ہے- قرآن میں نماز کے بارے میں کم از کم سڑسٹھ آیات کی نشاندہی کی- قرآن میں زکات کے بارے میں کم از کم ستائیس بار ذکر آیا ہے- قرآن میں حج کا ذکر کم از کم بائیس بار آیا ہے- میں مثال کے طور پر ان فرائض کے بارے میں چند واضح آیات قوٹ کر رہا ہوں
(Qur'an 2:43) وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَارْكَعُوا مَعَ الرَّاكِعِينَ
اورنماز قائم کرو اوزکوةٰ دو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو
(Qur'an 2:183) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ
اے ایمان والو
تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں جو تم سے پہلے تھے تاکہ تم پرہیز گار ہو جاؤ
(Qur'an 2:197) الْحَجُّ أَشْهُرٌ مَّعْلُومَاتٌ ۚ فَمَن فَرَضَ فِيهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فُسُوقَ وَلَا جِدَالَ فِي الْحَجِّ ۗ
حج کے چند مہینے معلوم ہیں سو جو کوئي ان میں حج کا قصد کرے تو مباثرت جائز نہیں اور نہ گناہ کرنا اور نہ حج میں لڑائي جھگڑا کرنا
شیعہ مذہب کی جان امامت ہے جو کہ ان کے باطل عقیدہ کے مطابق نماز روزہ حج وغیرہ سے زیادہ اہم ہے-
تو دکھائیں کہ قرآن کی کوئی ایک ہی آیت واضح طور پر کہتی ہو کہ ہم نے تم پر امامت فرض کی ہے اس کے بعد وہ آیات پیش کریں جن سے کی تشریح اپنے انداز میں کرنے کے بعد آپ اپنے باطل شیعہ عقیدہ امامت ثابت کرنا چاہتے ہیں - مثال کے طور پر روزہ کی فرضیت پر واضح آیت نیچے ہے
(Qur'an 2:183) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ
اے ایمان والو
تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں جو تم سے پہلے تھے تاکہ تم پرہیز گار ہو جاؤ
پہلے میں روزے کی فرضیت اوپر بیان کی گئی آیت سے ثابت کروں گا پھر مثال کے طور پر نیچے بیان کی گئی آیت پر بحث کر کے ثابت کروں گا کہ یہ آیت بھی روزہ کی فرضیت ثابت کرتی ہے
(Qur'an 2:184) أَيَّامًا مَّعْدُودَاتٍ ۚ فَمَن كَانَ مِنكُم مَّرِيضًا أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَيَّامٍ أُخَرَ ۚ وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ ۖ فَمَن تَطَوَّعَ خَيْرًا فَهُوَ خَيْرٌ لَّهُ ۚ وَأَن تَصُومُوا خَيْرٌ لَّكُمْ ۖ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ
گنتی کے چند روز پھر جو کوئی تم میں سے بیمار یا سفر پر ہو تو دوسرے دنو ں سے گنتی پوری کر لےاور ان پر جو اس کی طاقت رکھتے ہیں فدیہ ہے ایک مسکین کا کھانا پھر جو کوئی خوشی سے نیکی کرے تو وہ اس کے لیےبہتر ہے اور روزہ رکھنا تمہارے لیے بہتر ہے اگرتم جانتے ہو
آپ یعنی شیعہ امامت کی کوئی ایک بھی واضح آیت اپنے باطل عقیدہ امامت کو ثابت کرنے کے لیے پیش نہ کر سکے اس کے باوجود اگلے مرحلے میں بحث کرنا چاہتے ہیں جہاں مبہم یا غیر واضح آیت سے آپ کا باطل عقیدہ امامت ثابت ہونے کا آپ کی خیال میں امکان ہوسکتا ہو- لہذا آپ اگلے مرحلے یعنی مبہم یا غیر واضح آیت سے اپنے باطل عقیدہ امامت کا ثبوت پر بات نہ کریں بلکہ پہلے مرحلے میں آئیں اور اپنے باطل عقیدہ امامت کو ثابت کرنے کے لئے کوئی ایک ہی قرآن کی واضح آیت پیش کریں